’ہارپون میزائیلوں کو جدید بنانے کا الزام‘

گرائیں

محفلین
امریکہ نے انیس سو اسی کی دہائی میں پاکستان کو بیچے گئے امریکی ساخت کے ہارپون میزائلوں کی ’رینج‘ غیر قانونی طور پر بڑھانے کا الزام عائد کیا ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اوباما انتظامیہ کے اعلیٰ اہلکاروں اور کانگریس کے حکام کے حوالے سے کہا ہے یہ الزام اس سال جون میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور دیگر اعلی پاکستانی حکام سے ایک سفارتی احتجاج میں لگایا گیا۔ یہ الزام اخبار کے مطابق امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں کشدیگی پیدا کر سکتا ہے۔

یہ الزام ایک ایسے موقع پر لگایا گیا ہے جب اوباما انتظامیہ کانگریس سے پاکستان کے لیے سات اعشاریہ پانچ ارب ڈالر کی امداد منظور کرانے کی کوشش کر رہی ہے اور واشنگٹن پاکستان فوج پر زور دے رہا ہے وہ بجائے اپنے جوہری اور روائتی ہتھیاروں کو بھارت کے خلاف بہتر بنانے کے اپنی تمام تر توجہ طالبان سے لڑائی پر مرکوز رکھے۔

اخبار کے مطابق گو کہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ تازہ تنازع کی وجہ ایک روائتی ہتھیار ہے لیکن اصل میں اس کے پیچھے پاکستان کی طرف سے اپنے روائتی اور جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے جدید بنانے پر امریکہ میں پائی جانے والی تشویش ہے۔

اخبار نے نام ظاہر کیے بغیر اوباما انتظامیہ کے ایک اعلی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ ’ ان لوگوں کے کام کی رفتار کو کم کرنے کی پوری کوشش ہو رہی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ان کی توانائیاں غلط سمت میں استعمال ہو رہی ہیں۔

اخبار کے مطابق اس سال تیئس اپریل کو امریکی خفیہ ایجنسی نے ایک مشتبہ میزائل ٹیسٹ کا پتا لگایا جس کا حکومت پاکستان نے پہلے سے کوئی اعلان نہیں کیا تھا اور جس سے پاکستان کو ایک ہتھیار حاصل ہو گیا۔

مکمل تفصیل یہاں پہ
 
ہاں جی میں نے بھی سنی ہے خبر
اردو پوائنٹ پر بھی ہے
لیکن پاکستانی حکام تردید ہی کر رہے ہیں
خیر بنائی بھی ہو تو کیا
امریکہ کے ساتھ دھوکہ کرنا جائز ہے
 
Top