’پاکستان تحریک انصاف‘ کے دور حکومت میں پہلا لانگ مارچ

جاسم محمد

محفلین
’پاکستان تحریک انصاف‘ کے دور حکومت میں پہلا لانگ مارچ
اگست 29, 2018
7F7DF4A3-B039-46F5-AE0B-31802762ACC1_cx0_cy8_cw0_w1023_r1_s.jpg

لاہور —
’تحریک لبیک یارسول اللہ‘ نے ہالینڈ میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کا آغاز کر دیا ہے، جس کی قیادت سربراہ تحریک لبیک علامہ خادم حسین رضوی کر رہے ہیں۔

’لانگ مارچ‘ برصغیر پاک و ہند کے معروف صوفی بزرگ حضرت علی ہجویری المعروف داتا صاحب کے مزار سے شروع ہوا۔

لانگ مارچ کو روکنے کے لیے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کے ساتھ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین کے ساتھ مذاکرات کیے۔ مذاکرات میں وفاقی وزیر نے تحریک لبیک کے قائدین کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا پیغام پہنچایا۔ مذاکرات کے بعد نور الحق قادری نے ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ لہذا، وہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ نہ کریں۔

بقول اُن کے، ’’حکومت اس معاملے کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں اٹھائے گی۔ شاہ محمود قریشی نے اس معاملے پر ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے بھی رابطہ کیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ اس پر ’او آئی سی‘ کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے”۔

مذاکرات کے بعد ترجمان ’تحریک لبیک یا رسول اللہ‘، پیر اعجاز اشرفی نے ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گستاخانہ خاکے شائع کرنے پر دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ہالینڈ گستاخانہ خاکے شائع کرنے اور کرانے پر دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔ اعجاز اشرفی نے کہا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات مان لے تو ہم لانگ مارچ نہیں کرینگے۔

اُن کے الفاظ میں ’’حکومت کو چاہیئے کہ ہالینڈ کے سفیر کو فل فور ملک بدر کر کے اپنے سفیر کو واپس بلا کر یہ پیغام دیا جائے کہ گستاخانہ خاکے بند کرو”۔

’تحریک لبیک یا رسول اللہ‘ نے اپنے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ہمراہ بستر اور خشک راشن ضرور لائیں۔

اس سے قبل، سنہ 2017ء میں تحریک نے توہین رسالت قانون میں تبدیلی پر بھی لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کیا تھا اور 17 دن کا دھرنا دیا تھا، جسے پاک فوج کی ثالثی سے ختم کرایا گیا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
انہوں نے تو دیکھ بھی لئے اور جذبات بھی مجروح ہو گئے
ان کو دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ایسی عظیم ہستی کاکارٹون بنانا ہی غلط فعل ہے۔ کجا اس کے کہ ان کا مقابلہ کروانا۔ آج وزارت خارجہ نے باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کر وایا ہے
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ان کو دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ایسی عظیم ہستی کاکارٹون بنانا ہی غلط فعل ہے۔ کجا اس کے کہ ان کا مقابلہ کروانا۔ آج وزارت خارجہ نے باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کر وایا ہے
آج کیوں؟ کیا کسی بھی معاملے میں اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کے لیے دھرنوں کی دھمکی ملنا ضروری ہے؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
رضوی پارٹی لاہور سے روانہ ہو چکی ہے۔ سنا ہے کہ رات گجرات میں قیام تھا۔ اب دیکھیے کہ ہم لوگ اگلے کتنے دنوں کے لیے دنیا سے کٹتے ہیں۔ گزشتہ 5 برسوں میں جڑواں شہر والوں کو پی ٹی آئی بطور اپوزیشن لاک ڈاون کرواتی رہی ہے اور اب حکومت میں ہے تو دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے؟
بہرحال آخر میں پسنا عام عوام نے ہوتا ہے جو ہو رہا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
لانگ مارچ کسی صورت مناسب نہیں ہے جب کہ حکومت اس حوالے سے کافی حد تک اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے۔ تاہم، ماضی کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے یہی محسوس ہوتا ہے کہ تحریکِ انصاف کو بھی تحریک لبیک کے مطالبات تسلیم کر کے ہی 'نجات' ملے گی۔ جہاں تک گستاخانہ خاکوں کا تعلق ہے، اس حوالے سے ہالینڈ کے سفیر کو واقعی دربدر کر دینا چاہیے۔ یوں شاید اس لانگ مارچ کی نوبت بھی نہ آئے گی۔ ہمیں تو یہ مطالبہ کافی حد تک ٹھیک معلوم ہوتا ہے۔
 
کل ایک جوان کہہ رہا تھا تُسی کہندے ساؤ ' فیض آباد دھرنا خاکی والوں کی مرضی سے ہوا' ہن دسو اے مارچ کس لئی اے-
پھر میں facepalm سمائلی والی حرکت کی- :D
 

زیک

مسافر
جہاں تک گستاخانہ خاکوں کا تعلق ہے، اس حوالے سے ہالینڈ کے سفیر کو واقعی دربدر کر دینا چاہیے۔
ایک اپوزیشن کے سیاست دان کی وجہ سے ڈچ شفیع کو نکال دینا چاہیئے۔ ٹھیک ہے لیکن یہ بتائیں کہ لاکھوں مسلمانوں کو قید کرنے اور مارنے پر چینی اور سعودی سفیر کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہیئے؟
 

فرقان احمد

محفلین
ایک اپوزیشن کے سیاست دان کی وجہ سے ڈچ شفیع کو نکال دینا چاہیئے۔ ٹھیک ہے لیکن یہ بتائیں کہ لاکھوں مسلمانوں کو قید کرنے اور مارنے پر چینی اور سعودی سفیر کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہیئے؟
ہالینڈ کی حکومت کو چاہیے کہ اپوزیشن کے سیاست دان پر پابندی لگائے۔ اظہار رائے کی آزادی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے!

اصولی بات یہ ہے کہ ناانصافی اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔ چینی اور سعودی سفراء کو ملک بدر کرنے کے حوالے سے مطالبہ سامنے ہی نہیں آیا۔ یوں بھی ان دونوں ملکوں سے جو معلومات سامنے آتی ہیں، انہیں سو فی صد درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔
 

ابوعبید

محفلین
اللہ سے دعا ہے کہ تمام معاملات خیرو عافیت سے نمٹ جائیں۔ اور کوئی جانی و مالی نقصان نہ ہو ۔ آمین
 

فرقان احمد

محفلین
پاکستان کی ہر چھوٹی بڑی سیاسی جماعت بھی اسی مطالبے کی ہم نوا معلوم ہوتی ہے کہ ہالینڈ حکومت کو اظہار رائے کی آزادی کے نام پر 'خرافات' کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ تاہم، تحریک لبیک جس انداز میں اپنے مطالبات منوانے کی روش پر چل نکلی ہے، اس پر ہمیں شدید تحفظات ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہالینڈ کی حکومت کو چاہیے کہ اپوزیشن کے سیاست دان پر پابندی لگائے۔ اظہار رائے کی آزادی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے!
میرے خیال میں یہ ہالینڈ کا داخلی معاملہ ہے ۔ دیگر ممالک احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ اس سے زیادہ دباؤ شاید وہ نہیں ڈال سکتے۔
 

فرقان احمد

محفلین
میرے خیال میں یہ ہالینڈ کا داخلی معاملہ ہے ۔ دیگر ممالک احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ اس سے زیادہ دباؤ شاید وہ نہیں ڈال سکتے۔
حکومت کو احتجاج کی ہر ممکنہ صورت پر غور ضرور کرنا چاہیے۔ سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ ناجائز نہیں ہے تاہم، اس میں غیر ضروری عجلت کا مظاہرہ مناسب نہیں۔ ایک مذہبی سیاسی جماعت کی طرف سے فوری طور پر لانگ مارچ کا اعلان اور اس پر عمل درآمد غیر متوقع طرز عمل ہے۔ آخر، حکومت کو بھی سوچ بچار کے لیے کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے لانگ مارچ اور دھرنا تو اب مذاق بن کر رہ گیا ہے۔
 
حکومت کو احتجاج کی ہر ممکنہ صورت پر غور ضرور کرنا چاہیے۔ سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ ناجائز نہیں ہے تاہم، اس میں غیر ضروری عجلت کا مظاہرہ مناسب نہیں۔ ایک مذہبی سیاسی جماعت کی طرف سے فوری طور پر لانگ مارچ کا اعلان اور اس پر عمل درآمد غیر متوقع طرز عمل ہے۔ آخر، حکومت کو بھی سوچ بچار کے لیے کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے لانگ مارچ اور دھرنا تو اب مذاق بن کر رہ گیا ہے۔
کوئی جلد بازی نہیں ہے۔ اس بات پر فوری ایکشن ہی تقاضائے ایمان ہے۔ باقی بات لانگ مارچ کی تو بقول۔شخصے یہ تو جمہوریت کا حسن ہے اور جمہوری حق کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اگر یہ محسوس کرے کہ اس کے جائز جمہوری مطالبات پورے نہیں ہو رہے ہا ہونگے تو وہ مارچ کرے یا دھرنا دے۔۔ ادھر تو بنیادی ایمان کا۔معاملہ ہے تو کیسے نہ کرتے
 
Top