’حامد کرزئی اور رچرڈ ہالبروک میں گرما گرمی‘

فخرنوید

محفلین
افغانستان کے لیے خصوصی امریکی ایلچی رچرڈ ہالبروک اور صدر حامد کرزئی کے درمیان افغانستان میں انتخابات کے حوالے سے ایک ملاقات میں کافی ’گرما گرمی‘ ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔

بی بی سی کو معلوم ہوا ہے کہ رچرڈ ہالبروک نے گزشتہ ہفتے ہونے والے افغان انتخابات کے تناظر میںمختلف امیدواروں کی ٹیموں کی جانب سے ’بیلٹ باکس بھرنے‘ اور فراڈ کے الزامات کے سلسلے میں بات چیت کی جس میں تلخی ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق امریکی ایلچی نے صدر کرزئی سے یہ بھی کہا کہ دوسرے دور کی ووٹنگ کرانے سے انتخابی عمل معتبر ہو جائے گا۔

افغانستان میں ہونے والے ان انتخابات کے بارے میں پہلے ہی تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے اگرچہ اس انتخاب کے حتمی نتائج ستمبر میں سامنے آئیں گے۔

کئی سینئر ذرائع نے رچرڈ ہالبروک اور حامد کرزئی کے درمیان افغانستان کے انتخابات کے اگلے روز یعنی اکیس اگست کو ہونے والی ملاقات کی تفصیلات کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کہتے ہیں ’یہ میٹنگ بہت ڈرامائی رہی اور اس میں کافی تلخی ہوئی۔‘

رچرڈ ہالبروک کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے دو مرتبہ یہ کہا افغان انتخابات کا دوسرا مرحلہ ضروری ہو گیا ہے تاکہ انتخابی عمل میں فراڈ اور گڑبڑ کی جو باتیں ہوئی ہیں، دوسرے مرحلے میں یہ انتخاب کچھ معتبر ہو جائے۔

انہوں نے یہ ذکر بھی کیا کہ خود صدر کی ٹیم اور دوسرے امیدواروں کی طرف سے بھی بیلٹ باکس میں ووٹ بھگتانے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

اس پر صدر حامد کرزئی کو بہت غصہ آیا اور ذرائع کے مطابق اس کے کچھ ہی دیر بعد یہ میٹنگ ختم ہوگئی۔

تاہم کابل میں امریکی سفارتخانے کی ایک ترجمان نے اس بات سے انکار کیا کہ اس ملاقات میں آوازیں اونچی ہوگئی تھیں یا یہ کہ رچرڈ ہالبروک غصے میں میٹنگ چھوڑ کر باہر نکل آئے تھے۔ تاہم ترجمان نے ملاقات کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا۔

افغانستان میں صدارتی محل کے ایک ترجمان نے بھی انکار کیا ہے کہ افغان صدر اور امریکی نمائندے کے درمیان تلخی ہوئی۔
 
Top