اکمل زیدی
محفلین
یہ لیجے ایک تک بندانہ مسدس میں کل کی ایک واردات سنیے ۔ ۔ ۔ واردات کیا بس اچانک کی کیفیت کہیے۔سچی میں اس زمانے میں غالب ہوتے تو شاید ۔ ۔ ۔ ہم سے ہار مان جاتے ۔ ۔ ۔ جی جی۔۔۔۔مرزا غالب کی ہی بات کر رہا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ہنسیے نہیں آپ نے ہمیں سمجھ کیا رکھا ہے
آپ ہماری لیاقت کو صرف یک جملی تبصرے میں نا ڈھونڈیں ۔ ۔ ۔ ۔ ہمارے نام میں لیاقت نہیں آتا ۔ ۔ ۔ اسی لیے نام کی ۔ ۔ ۔ لیاقت ۔ ۔ ۔ نہیں۔ ۔ ۔ ۔ سچی میں لیاقت ہے
۔ ۔ ۔ ان ساری باتوں کو آپ ۔ ۔ کراچی میں میں بڑھتی ہوئی گرمی پر محمول نہ کیجئے گا
۔ ۔ کیونکے اب نہیں لگنے کی گرمی ورمی
۔ ۔ ۔ ۔ جی یہ بھی آپ کو مسدس پڑھ کر پتہ چل جائے گا ۔ ۔ ۔ ساتھ میں عرض کردیں ۔ ۔ ۔ شاعری ہمیں آتی تھی جب تک یہاں ںہیں آئے تھے ۔ ۔ ۔یہاں آکے ساری شاعری کا کچرا ہوگیا
جو ہم یہاں پھیلانے سے گریز کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ اب آپ انگلی دانتوں میں دبا کر سوچ رہے ھونگے ۔ ۔ ۔ ابھی تو مرزا غالب ۔ ۔ ۔ کچھ نہیں بیچ رہے تھے ہمارے سامنے تو ۔ ۔ ۔ اس پر ہم ابھی بھی قائم ہیں
۔ ۔ ۔یہ آپ کو مندر جہ ذیل مسدس پڑھ کر اندازہ ہو جائے گا ۔ ۔ ۔ (اسے کہتے ہیں اونٹ کے گلے میں بلی ۔ ۔ ۔ ۔اگر پہلے لکھ دیتا تو اتنی خرافات پر کون دیہان دیتا )
ملاحظ فرمائیے ۔ ۔ ۔
-----------------------------------------------------
شام کو آفس سے گھر کو تھے رواں
ٹریفک کا ازدہام تھا ، الحفیظ و الامان
ساتھ دھول مٹی، شور اورتھا دھواں
یہ روز کا سفر ہوتا ہے ہمارا امتحان
کل یہی را ہ گزر وجہ نوید ہوگئی
کہ یکایک ٹھیلوں پر آم کی دید ہوگئی

آخری تدوین:

