یہ مسلمان ہیں؟

ہندو ذات پات کا مسلمانوں کا عیسائیوں پر حملے سے کیا تعلق ہے؟ اور یہ کونسا کسی مسلمان گروہ نے پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی پر حملہ کیا ہے؟ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ احمدیوں پر، شیعوں پر، سکھوں پر، ہندوں پر اور عیسائیوں پر حملے ہوئے ہیں۔
صاحب تحریر کا مفروضہ یہ ہے کہ چونکہ برصغیر میں مسلمان ہندوں کیساتھ صدیوں سے رہ رہے ہیں اس لئے ان کی خصوصیات مسلمانوں میں بھی در آئی ہیں۔
اگر یہی بنیادی وجہ ہے تو مصر میں تو ہندو نہیں رہتے تھے وہاں پر مسلمانوں نے کیوں گرجہ گر جلائے اور عیسائیوں کو قتل کیا؟
یہ صرف اور صرف مفروضے ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ لوگ ہمیں باور کرانا چاہتے ہیں کہ مسلمان تو فرشتے ہیں لیکن ہندوں نے بیچارے مسلمانوں میں نفرتوں کے بیچ بوئے ہیں۔ اگر اس میں ذرا بھی حقیقت ہوتی تو 40 ہجری میں مسلمان آپس میں لڑائیاں نہ شروع کرتے اور 61 ہجری میں کربلا کا واقعہ نہ ہوتا۔
میرا خیال ہے کہ کالم نگار نے ہندو مت کی ذات پات کا حوالہ اسلئیے نہیں دیا کہ وہ یہ کہنا چاہتا ہے کہ مسلمانوں میں یہ باتیں ہندؤں کی طرف سے آئی ہیں، بلکہ وہ تو فقط اتنا کہہ رہا ہے کہ وہ مسلمان جو اس قسم کے رویے کا اظہار کرتے ہیں، تو ایسا کرنے سے اس معاملے میں ان میں اور ہندوؤں میں کوئی فرق نہیں۔یعنی ہم ہندوؤں کو کیسے برا کہہ سکتے ہیں جب مسلمان بھی یہی کچھ کرتے ہوں تو۔۔۔۔۔:)
 
تبصرے پڑھ کر لگتا ہے کہ کچھ حضرات تنقید محض کے ساتھ ساتھ دشنام محض کے بھی قائل ہیں اور اس کا قوام حقیقی تعصب محض کے سوا کچھ نہیں اور اگر کوئی بچارہ بحیثیت مسلم امثال دیگر کے ذریعے قوم کو دین حقیقی کی روح کی طرف دعوت دے تو بھی ایسے حضرت کی طبع نازک بلکہ ٹخنہ نازک بل کھا کھا جاتا ہے، اور ان کی اصلیت یوں ان کے چہرے سے عیاں ہوتی ہے، اور ناتشنہ آرزو یوں پٹاری سے بل کھا کھا کر لہراتی ہے کہ چند لوگوں کے گھناونے فعل کو چھتری بنا کر قوم کے سر پیر یوں تان دیا جائے کہ آتش دشنام و باردو کی بارش اس وقت تک ہوتی رہے جب تک ساری کی ساری قوم کی بھسم نہیں ہوجاتی۔
 

سید ذیشان

محفلین
میرا خیال ہے کہ کالم نگار نے ہندو مت کی ذات پات کا حوالہ اسلئیے نہیں دیا کہ وہ یہ کہنا چاہتا ہے کہ مسلمانوں میں یہ باتیں ہندؤں کی طرف سے آئی ہیں، بلکہ وہ تو فقط اتنا کہہ رہا ہے کہ وہ مسلمان جو اس قسم کے رویے کا اظہار کرتے ہیں، تو ایسا کرنے سے اس معاملے میں ان میں اور ہندوؤں میں کوئی فرق نہیں۔یعنی ہم ہندوؤں کو کیسے برا کہہ سکتے ہیں جب مسلمان بھی یہی کچھ کرتے ہوں تو۔۔۔ ۔۔:)

میں آپ سے اتفاق نہیں کر سکوں گا

پہلے پیراگراف کا ایک جملہ:
"یہ اسلام کی حقانیت کے تو قائل ہو گئے لیکن اپنے اندر سے ذات پات کی ہندوانہ مذہبی تقسیم اور اُس کی بنیاد پر جنم لینے والے تعصب اور تکبر کو نہ نکال سکے-"

پہلے پیراگراف کا آخری جملہ:

"---لیکن ہم اپنے خون میں رچے اُس ذات پات میں جکڑے تعصبات کا کیا کرتے جو اس برصغیر میں ہماری نسلوں کو لوریوں کی طرح سنائے گئے تھے اور جنہیں مذہبی تقدس کا درجہ حاصل تھا۔"
 

عسکری

معطل
تبصرے پڑھ کر لگتا ہے کہ کچھ حضرات تنقید محض کے ساتھ ساتھ دشنام محض کے بھی قائل ہیں اور اس کا قوام حقیقی تعصب محض کے سوا کچھ نہیں اور اگر کوئی بچارہ بحیثیت مسلم امثال دیگر کے ذریعے قوم کو دین حقیقی کی روح کی طرف دعوت دے تو بھی ایسے حضرت کی طبع نازک بلکہ ٹخنہ نازک بل کھا کھا جاتا ہے، اور ان کی اصلیت یوں ان کے چہرے سے عیاں ہوتی ہے، اور ناتشنہ آرزو یوں پٹاری سے بل کھا کھا کر لہراتی ہے کہ چند لوگوں کے گھناونے فعل کو چھتری بنا کر قوم کے سر پیر یوں تان دیا جائے کہ آتش دشنام و باردو کی بارش اس وقت تک ہوتی رہے جب تک ساری کی ساری قوم کی بھسم نہیں ہوجاتی۔

ویسے کیوں ایس اکیا جائے ؟ اپنے بچے کو سمجھانے کے لیے ہمسائے کے بچے کو کوسنا اور اس کی برائی کرنا ضروری ہے کیا ؟:)
 
میں آپ سے اتفاق نہیں کر سکوں گا

پہلے پیراگراف کا ایک جملہ:
"یہ اسلام کی حقانیت کے تو قائل ہو گئے لیکن اپنے اندر سے ذات پات کی ہندوانہ مذہبی تقسیم اور اُس کی بنیاد پر جنم لینے والے تعصب اور تکبر کو نہ نکال سکے-"

پہلے پیراگراف کا آخری جملہ:
ارہی ہے۔
"---لیکن ہم اپنے خون میں رچے اُس ذات پات میں جکڑے رعصبات کا کیا کرتے جو اس برصغیر میں ہماری نسلوں کو لوریوں کی طرح سنائے گئے تھے اور جنہیں مذہبی تقدس کا درجہ حاصل تھا۔"
بات تو کالم نگار نے درست ہی کہی ہے کیونکہ ذات پات کا نظام اسلام کی شناخت نہیں ہے جبکہ ساری دنیا متفق ہے کہ ہندو مت میں اس نظام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ چنانچہ برصغیر کے مسلمان میں ایسے رویوں کا در آنا اسلام سے متاثر ہونے سے نہیں بلکہ ہندو معاشرت سے متاثر ہونے سے ہے، لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ متاثر ہونے والے لو گ بری الذمہ ہیں۔ مذمت ان مسلمانوں ہی کی کی جارہی ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
بات تو کالم نگار نے درست ہی کہی ہے کیونکہ ذات پات کا نظام اسلام کی شناخت نہیں ہے جبکہ ساری دنیا متفق ہے کہ ہندو مت میں اس نظام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ چنانچہ برصغیر کے مسلمان میں ایسے رویوں کا در آنا اسلام سے متاثر ہونے سے نہیں بلکہ ہندو معاشرت سے متاثر ہونے سے ہے، لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ متاثر ہونے والے لو گ بری الذمہ ہیں۔ مذمت ان مسلمانوں ہی کی کی جارہی ہے۔

بات تو کالم نگار نے کر دی۔ لیکن آپ کو معلوم ہوگا کہ عرب بھی ذات کی بنیاد پر تعصب کرتے تھے۔ اسی وجہ سے حضور (ص) کو حجۃ الوداع پر فرمانا پڑا "کسی عربی کو عجمی پر کوئی فوقیت نہیں ہے اور نہ ہی کسی عجمی کو عربی پر فوقیت حاصل ہے۔"
آپ تو عربوں میں کافی عرصہ رہے ہیں- کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ کسی عربی کو عجمی پر فوقیت حاصل نہیں ہے؟
میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری preaching اور practice میں تضاد ہے۔ بے شک اسلام جیسا کوئی مذہب نہیں ہے اور اس کی تعلیمات بہت کمال ہیں۔ لیکن اگر وہ تعلیمات ہی ہیں اور عمل اسکے برعکس ہے تو پھر ان تعلیمات کا کیا فائدہ؟
 

عسکری

معطل
بات تو کالم نگار نے درست ہی کہی ہے کیونکہ ذات پات کا نظام اسلام کی شناخت نہیں ہے جبکہ ساری دنیا متفق ہے کہ ہندو مت میں اس نظام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ چنانچہ برصغیر کے مسلمان میں ایسے رویوں کا در آنا اسلام سے متاثر ہونے سے نہیں بلکہ ہندو معاشرت سے متاثر ہونے سے ہے، لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ متاثر ہونے والے لو گ بری الذمہ ہیں۔ مذمت ان مسلمانوں ہی کی کی جارہی ہے۔

ایک اور زبردست غلطی زات پات قبائلیت عرب معاشرے کی جان ہے اب بھی عرب معاشرہ اس میں جکڑا بلکہ اور دھستا جا رہا ہے ۔ اب انٹرنیٹ پر قبائلی فورمز اور سیٹلائیٹ چینلز تک کھل گئے ہیں جو کہ ایک دوسرے کے خلاف نفرت اور اپنی بڑائی کے گن گا رہے ہیں حکومتیں سپیشلی خلیج کی حکومتیں اس سے جان چھڑانے کے روز نت نئے طریقے ڈھونڈھ رہی ہیں ۔
 
ویسے کیوں ایس اکیا جائے ؟ اپنے بچے کو سمجھانے کے لیے ہمسائے کے بچے کو کوسنا اور اس کی برائی کرنا ضروری ہے کیا ؟:)
ایک ایک جملے اور ایک ایک لفظ کا پوسٹ مارٹم یا چھیڑ پھاڑ کی جائے تو ائمہ معصومین کا کلام بھی تنقید سے نہ بچ پائے۔ اوریا کا کالم بحیثیت مجموعی ہمسائے یا ہمسائی کے بچے کی برائی کی بجائے اپنے بچے کی نگہداشت و اصلاح کی دعوت دیتا ہے۔ تھوڑاسا اس کے مقصود پر بھی تو غور کر لیجئے اور اس کا فوکس بھی تو دیکھ لیجئے۔
 

عسکری

معطل
ایک ایک جملے اور ایک ایک لفظ کا پوسٹ مارٹم یا چھیڑ پھاڑ کی جائے تو ائمہ معصومین کا کلام بھی تنقید سے نہ بچ پائے۔ اوریا کا کالم بحیثیت مجموعی ہمسائے یا ہمسائی کے بچے کی برائی کی بجائے اپنے بچے کی نگہداشت و اصلاح کی دعوت دیتا ہے۔ تھوڑاسا اس کے مقصود پر بھی تو غور کر لیجئے اور اس کا فوکس بھی تو دیکھ لیجئے۔

ایک بات کہوں ؟ دل سے ۔ اب پلیز یہ ہنود یہود عیسائی کی مثالیں دینا بند کر دیں پاکستانی ۔ وہ اب مسلمانوں سے کئی لحاط سے افضل ہیں اپنے ہی دہشت گرد سانپ فرقے بند کافی ہیں برے لوگوں کی کمی نہیں نا نیچ لوگوں کی نا ظالموں کی اور نا جاھلوں کی مسلمان معاشرے میں ۔
 
ایک اور زبردست غلطی زات پات قبائلیت عرب معاشرے کی جان ہے اب بھی عرب معاشرہ اس میں جکڑا بلکہ اور دھستا جا رہا ہے ۔ اب انٹرنیٹ پر قبائلی فورمز اور سیٹلائیٹ چینلز تک کھل گئے ہیں جو کہ ایک دوسرے کے خلاف نفرت اور اپنی بڑائی کے گن گا رہے ہیں حکومتیں سپیشلی خلیج کی حکومتیں اس سے جان چھڑانے کے روز نت نئے طریقے ڈھونڈھ رہی ہیں ۔
اس صورت میں بھی الزام عرب جاہلیت پر آئے گا۔۔اسلام پر نہیں
 
ایک بات کہوں ؟ دل سے ۔ اب پلیز یہ ہنود یہود عیسائی کی مثالیں دینا بند کر دیں پاکستانی ۔ وہ اب مسلمانوں سے کئی لحاط سے افضل ہیں اپنے ہی دہشت گرد سانپ فرقے بند کافی ہیں برے لوگوں کی کمی نہیں نا نیچ لوگوں کی نا ظالموں کی اور نا جاھلوں کی مسلمان معاشرے میں ۔

عسکری صاحب آپ تھوڑے سے ٹچی زیادہ ہورے ہیں۔ ہندو مذہب اور اسلام میں جو کشاکش ہے اس سے الگ ہٹ کر ذرا اس پہلو سے بھی جائزہ لیجئے کہ مسلم اور ہندو معاشرتی لحاظ سے صدیوں تک اکھٹے رہے اور ایک دوسرے کے اثرات انہوں نے لیئے ہیں۔ کیا آپ اس سے انکار کریں گے؟ اور ناجانے ہندو کیوں آپ کو پاکستانی مسلمانوں سے زیادہ افضل دکھائی رہے ہیں، اگر ہمارے دہشت گردوں نے ہمارا بیڑا غرق کیا ہوا ہے تو ہندو دہشت گردوں نے بھی ہمارا ہی بیٹرا غرق کر رکھا ہے یعنی ہم پاکستانیوں کا اور وہ بھی دامے درمے سخنے، بندہ تو ہر لحاظ سے کوچہ گرد ہی ہے برصغیر پاک و ہند میں۔یقین نہیں آتا تو سچر کمیٹی روپورٹ سے کرنل پروہت کیس تک جائزہ لے ڈالیئے کیا کیا ہندو جنتا معاشرہ ،فوج و سرکار۔اور پھر یہاں کیا زرداری نواز ،اور ٹی ٹی پی والے ۔ دھڑن ٹختہ ہی دھڑن تختہ ہے ہم بے چارے برصغیری مسلمانوں کا۔
 

عسکری

معطل
عسکری صاحب آپ تھوڑے سے ٹچی زیادہ ہورے ہیں۔ ہندو مذہب اور اسلام میں جو کشاکش ہے اس سے الگ ہٹ کر ذرا اس پہلو سے بھی جائزہ لیجئے کہ مسلم اور ہندو معاشرتی لحاظ سے صدیوں تک اکھٹے رہے اور ایک دوسرے کے اثرات انہوں نے لیئے ہیں۔ کیا آپ اس سے انکار کریں گے؟ اور ناجانے ہندو کیوں آپ کو پاکستانی مسلمانوں سے زیادہ افضل دکھائی رہے ہیں، اگر ہمارے دہشت گردوں نے ہمارا بیڑا غرق کیا ہوا ہے تو ہندو دہشت گردوں نے بھی ہمارا ہی بیٹرا غرق کر رکھا ہے یعنی ہم پاکستانیوں کا اور وہ بھی دامے درمے سخنے، بندہ تو ہر لحاظ سے کوچہ گرد ہی ہے برصغیر پاک و ہند میں۔یقین نہیں آتا تو سچر کمیٹی روپورٹ سے کرنل پروہت کیس تک جائزہ لے ڈالیئے کیا کیا ہندو جنتا معاشرہ ،فوج و سرکار۔اور پھر یہاں کیا زرداری نواز ،اور ٹی ٹی پی والے ۔ دھڑن ٹختہ ہی دھڑن تختہ ہے ہم بے چارے برصغیری مسلمانوں کا۔

پہلی بات میں عسکری ہوں میں دشمن سے انسپائرڈ نہین ہوں وہ چاہے سارے مل کر آ جائیں ۔ بات یہ ہے کہ ان پر رنگ کیوں نہیں چڑھا ؟ ہمارے ان کے کیا ہوتا ہے؟ وہ دشمن ہے اسے دہشت گردی سے آگے دشمنی سمجھا جائے اور ان سے بھلائی کی کسی امید پر خود ایک بالٹی پانی پھر دیا جائے ۔ وہ بہتر ہیں کئی معاملوں میں اس لیے تو کہا ۔ کیا آپ نہین سمجھتے اکانومی میں وہ ہم سے آگے ہین ٹرانسپیرینسی مین بھی ؟ دنیا مین ہم کہاں کھڑے ہیں ؟ کیا رئیلیسٹک اپروچ رکھنا بطور ایک فوجی دماغ غلط ہے؟ مین خوابوں میں نہیں رہتا جناب کرنل پروہت کیا یہاں ہمارا خون بہانے والے ہزاروں انڈینز ہیں ایک کرنل کو کیا رونا تب ہم بدلہ بھی چکا دیا کرتے تھے پر جب سے ہمارا گھریلو مال بکاؤ ہوا ہے انہوں نے تو اندھی مچا دی ہے ۔ کچھ اسلام کے لیے کچھ پیسے کے لیے کچھ زبان اور قومیت کے لیے پاکستان پر دن رات کلہاڑے چلا رہے ہیں پر وہ سب پاکستانی ہی ہیں اور 95٪ مسلمان بھی ہیں ۔مان لین پلیز
 
پہلی بات میں عسکری ہوں میں دشمن سے انسپائرڈ نہین ہوں وہ چاہے سارے مل کر آ جائیں ۔ بات یہ ہے کہ ان پر رنگ کیوں نہیں چڑھا ؟ ہمارے ان کے کیا ہوتا ہے؟ وہ دشمن ہے اسے دہشت گردی سے آگے دشمنی سمجھا جائے اور ان سے بھلائی کی کسی امید پر خود ایک بالٹی پانی پھر دیا جائے ۔ وہ بہتر ہیں کئی معاملوں میں اس لیے تو کہا ۔ کیا آپ نہین سمجھتے اکانومی میں وہ ہم سے آگے ہین ٹرانسپیرینسی مین بھی ؟ دنیا مین ہم کہاں کھڑے ہیں ؟ کیا رئیلیسٹک اپروچ رکھنا بطور ایک فوجی دماغ غلط ہے؟ مین خوابوں میں نہیں رہتا جناب کرنل پروہت کیا یہاں ہمارا خون بہانے والے ہزاروں انڈینز ہیں ایک کرنل کو کیا رونا تب ہم بدلہ بھی چکا دیا کرتے تھے پر جب سے ہمارا گھریلو مال بکاؤ ہوا ہے انہوں نے تو اندھی مچا دی ہے ۔ کچھ اسلام کے لیے کچھ پیسے کے لیے کچھ زبان اور قومیت کے لیے پاکستان پر دن رات کلہاڑے چلا رہے ہیں پر وہ سب پاکستانی ہی ہیں اور 95٪ مسلمان بھی ہیں ۔مان لین پلیز

بادشاہو اب ہم کیا مان لیں آپ تو خود ہی رائفل پھینک کر تسلیم و رضا کی سرحد میں داخل ہو چکے ہیں۔ اگر وہ ایسے ہی دشمن ہےکہ وہ دشمن ہے اسے دہشت گردی سے آگے دشمنی سمجھا جائے اور ان سے بھلائی کی کسی امید پر خود ایک بالٹی پانی پھر دیا جائے ، تو بھائی اوریا نے اگر ایک مثال دے دی ایسے دشمن کی تو اس پر یہ چوں چرا کیوں؟ اور اگر آپ بات اکانومی کی کریں تو فی الحال یہاں یہ معاملہ زیر بحث نہیں شائننگ انڈیا پر ایک دھاگہ کھول لیجئے سارے معاملات وہیں دیکھ لیئے جائیں گے، لیکن یاد رہے کہ واقعی انڈیا جیسا بھی ہو اس کے پاس زرداری نہیں ہے لہذا میری ہار کے چانس کافی روشن ہیں کیوں کہ ایک زرداری سب پہ بھاری۔اور بادشاہو بقیہ یہی باتیں تو میں اوپر کر چکا ہوں ہمارا گھریلو مال بکا ہوا ہے اور خریدار ہمارا گھر بھی چھیں لینا چاہتا ہے لہذا مظلوم تو ہیں نا ہم۔
 

صرف علی

محفلین
وقت کا ضائع کرنا ہے جب تک لوگوں کو اصل اسلام نہیں بتایا جائے گا تب تک کربلا اور بادامی باغ جیسے واقعات ہوتے رہے گئے درباری ملا اپنی آقاوں کی خوشنودی کے لئے پیسے لئے کر فتوی دئے گئے تو ایسا ہی ہوگا۔
 

عسکری

معطل
بادشاہو اب ہم کیا مان لیں آپ تو خود ہی رائفل پھینک کر تسلیم و رضا کی سرحد میں داخل ہو چکے ہیں۔ اگر وہ ایسے ہی دشمن ہےکہ وہ دشمن ہے اسے دہشت گردی سے آگے دشمنی سمجھا جائے اور ان سے بھلائی کی کسی امید پر خود ایک بالٹی پانی پھر دیا جائے ، تو بھائی اوریا نے اگر ایک مثال دے دی ایسے دشمن کی تو اس پر یہ چوں چرا کیوں؟ اور اگر آپ بات اکانومی کی کریں تو فی الحال یہاں یہ معاملہ زیر بحث نہیں شائننگ انڈیا پر ایک دھاگہ کھول لیجئے سارے معاملات وہیں دیکھ لیئے جائیں گے، لیکن یاد رہے کہ واقعی انڈیا جیسا بھی ہو اس کے پاس زرداری نہیں ہے لہذا میری ہار کے چانس کافی روشن ہیں کیوں کہ ایک زرداری سب پہ بھاری۔اور بادشاہو بقیہ یہی باتیں تو میں اوپر کر چکا ہوں ہمارا گھریلو مال بکا ہوا ہے اور خریدار ہمارا گھر بھی چھیں لینا چاہتا ہے لہذا مظلوم تو ہیں نا ہم۔

لو جی اس میں رائفل پھینک کہاں آ گئی ؟ کیا دشمنی میں سب جائز نہیں ہے ان کے لیے ؟ وہ تو سر پیر کا زور لگا رہے تےھ اور ہیں ان سے کون منہ موڑ رہا ہے ۔ اور تسلیم رضا نہیں بلکہ ایک حقیقی سوچ ہمیشہ بالکل اسی طرح دیکھو دشمن کو جس طرح وہ ہے جو کچھ وہ ہے اور جیسا وہ ہے یہ نہایت ضروری ہے اگر آپ دشمن کو بالکل اسی طرح دیکھیں گے جس طرح کا وہ ہے تو آپ حقیقی سوچ اور منصوبے سے اسے شکست دے سکیں گے اگر آپ اوور کونفیڈنٹ یا پھر اس سے انسپائریڈ ہو گئے تو آپکی ہار پکی ہے اسے رضا و تسلیم نہیں کہتے ۔ رہی بات شائنگ کی تو وہ کیا ہیں کس پانی میں ہیں میں ان کی نہیں مغرب کی بات کر رہا تھا آپکو غلط فہمی ہوئی ہے ہندوستان کی اکانومی کی نہیں ۔ اور چوں چراں ہندوستان سے نہیں نا بھارت سے انڈیا سے بلکہ مذہب ہندو سکھ عیسائی یہودی کو لعن طعن کرنے پر ہے آپ پھر سے شاید سمجھ نہیں پائے یا میں سمجھا نہین پایا ۔بہرحال بات ہو رہی ہے ہندو کی مثالیں دینے کی نا کہ ہندوستان کی ۔
 

ساجد

محفلین
کیوں پاکستانی روٹی نہیں کھاتے ؟ چلو میں کافر ہوں ان کو کہتا ہوں جاؤ سارے مولوی مار دو وہ کیوں نہین مارتے؟ یہ اٹکل پچوں اب نہین چلے گی کہ فلاں نے کہا ہم نے کیا وغیرہ ۔ یہ سب یہاں کا اپنا کیا دھرا ہے سعودی کوئی ہپناٹائزرز نہین ہیں
جس طرح سے مسلمانوں کو ناحق قتل کرنا جرم ہے اسی طرح سے غیر مسلموں کا قتل بھی ناجائز ہے۔ یہ بات تو اپنی جگہ درست ہے سوال پھر وہی کہ جہاں سے اس شدت پسندی کے ڈانڈے ملتے ہیں وہاں ایسے حملے کیوں نہیں ہوتے؟۔ یقینا یہ سب ہمارا اپنا ہی کی ادھرا ہے تو بھی یہی سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟۔ کہاں خرابی ہے؟۔ اگر ہم یہ خرابی صرف اور صرف مذہب اور مدرسہ کے سر منڈھ کر اپنا پلہ جھاڑیں گے تو ہم دیکھ سکتے ہیں کہ تمام اسلامی ممالک میں دینی مدارس ہیں لیکن وہاں یہ سب کیوں نہیں ہوتا؟۔
 

عسکری

معطل
جس طرح سے مسلمانوں کو ناحق قتل کرنا جرم ہے اسی طرح سے غیر مسلموں کا قتل بھی ناجائز ہے۔ یہ بات تو اپنی جگہ درست ہے سوال پھر وہی کہ جہاں سے اس شدت پسندی کے ڈانڈے ملتے ہیں وہاں ایسے حملے کیوں نہیں ہوتے؟۔ یقینا یہ سب ہمارا اپنا ہی کی ادھرا ہے تو بھی یہی سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟۔ کہاں خرابی ہے؟۔ اگر ہم یہ خرابی صرف اور صرف مذہب اور مدرسہ کے سر منڈھ کر اپنا پلہ جھاڑیں گے تو ہم دیکھ سکتے ہیں کہ تمام اسلامی ممالک میں دینی مدارس ہیں لیکن وہاں یہ سب کیوں نہیں ہوتا؟۔

جناب جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں اس وقت بھی ایک عارضی یونٹ کیمپ پر حملہ ہو رہا ہے اور دونوں طرف سے زبردست لڑائی جاری ہے
کیا یہ باہر کے لوگ ہیں ؟ نہیں بالکل نہین کیا ان میں اکثریت کن کی ہے ؟ نیشلیٹی وائز یا ریلیجن وائز ؟ مجھے ایک سعودی نے فرمائش کی تھی کہ پاکستان سے ایک شاھین عقاب لے آ دیں میں نے 2 لفظی جواب دیا شٹ اپ اسے کیا باقی پاکستانی عقل نہین رکھتے ؟ اصل معاملہ مذہب پیسے کا ہے ۔
 

ساجد

محفلین
جناب جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں اس وقت بھی ایک عارضی یونٹ کیمپ پر حملہ ہو رہا ہے اور دونوں طرف سے زبردست لڑائی جاری ہے
کیا یہ باہر کے لوگ ہیں ؟ نہیں بالکل نہین کیا ان میں اکثریت کن کی ہے ؟ نیشلیٹی وائز یا ریلیجن وائز ؟ مجھے ایک سعودی نے فرمائش کی تھی کہ پاکستان سے ایک شاھین عقاب لے آ دیں میں نے 2 لفظی جواب دیا شٹ اپ اسے کیا باقی پاکستانی عقل نہین رکھتے ؟ اصل معاملہ مذہب پیسے کا ہے ۔
جناب فوجی صاحب ، تسلیم کیا کہ یہ اپنے ہی لوگ ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں کرتے ہیں ، اگر یہ مذہب اور مدرسے کا اثر ہے تو پھرلاہور کے واقعے کے بعد میٹرو کے سٹیشن کو تباہ کرنے والوں کا مذہب اور مدرسہ تو مختلف تھا ، لیکن لوگ وہ بھی اپنے ہی ہیں ، اس پر کیا کہئیے گا؟۔ برما میں تو آہنسا کے پیرو کاروں نے وہ ظلم کیا کہ بدھا بھی شرما جائے۔ چند ماہ قبل برطانیہ اور اس سے پہلے ایک نو آزاد روسی ریاست میں پر تشدد ہنگامے ہوئے۔ درجنوں مثالیں اور بھی ہیں جو ہر مذہب کے پیرو کاروں کے متعلق ہیں تو پھر اسلام کو ہی بدنام کیوں کیا جاتا ہے؟۔ کیا دیگر عوامل تشدد کے پیچھے نہیں ہو سکتے؟۔ مثال کے طور پر اندرا گاندھی کے قتل کے بعد کیا سکھ ازم کو دہشت گردی کا منبع قرار دے دیا جانا مناسب ہوتا؟ اگر دنیا یہ مانتی ہے کہ انہوں نے اپنے مقدس مقام کی بے حرمتی کا بدلہ لیا تو یہ حسنِ ظن مسلمانوں کے بارے میں کیوں نہیں؟ اگر 78افراد کا قاتل یہ کہہ کر بھی معمولی سزا پائے کہ میں مسلمانوں کو اپنی سر زمیں سے باہر دیکھنا چاہتا ہوں اور میں نے اسی جذبے کے تحت یہ کام کیا تو 9-11 کے ٹوپی ڈرامے کے بعد بُش سینئیر نے سارے مسلمانوں کو فاشسٹ کیوں کہا؟ کیا بُش بھی مسلمان تھا ؟ کیا وہ بھی کسی اسلامی مدرسے کا تربیت یافتہ تھا؟۔ کیا جرمنی میں حاملہ مسلم خاتون کو عدالت کے اندر قتل کرنے والا بھی مسلم تھا؟۔
اگر غیر مسلموں کی قتل و غارت گری کے پیچھے اسباب ڈھونڈے بلکہ گھڑے جا سکتے ہیں تو کم از کم مسلمانوں کے ساتھ جو ظلم اور تشدد روا رکھا گیا ہے اس کا لحاظ رکھتے ہوئے معاملے کا جائزہ غیر جانبداری سے لیا جانا چاہئیے۔ سائنسی بنیادوں پر تشدد کی روک تھام کے لئے کام کرنا چاہییے نہ کہ میڈیا پر پیش کردہ یک طرفہ پروپیگنڈے کے آگے بلا چون و چرا سر خم کر نے کی خطرناک غلطی کرنی چاہئیے۔
 
Top