یہ مانا ہو گئی ہے مُستقل دُوری ، مگر اب تک

محسن خان

محفلین
یہ مانا ہو گئی ہے مُستقل دُوری ، مگر اب تک
وہ ہم کو یاد کرتے ہیں، ہم اُن کو یاد کرتے ہیں

پسِ مُردن جو ہیں آسودہ خاک اُن کے کوچے میں
وہ اب کیوں اُن کی مٹّی اِس طرح برباد کرتے ہیں

یہ خنجر آزمائی اور تم ؟ توبہ ارے توبہ
چلو، چھوڑو، ہٹو، یہ کام تو جلّاد کرتے ہیں

#نصیرؔ اچھا ہُوا جو کچھ ہُوا دنیائے الفت میں
مِرے احباب کیا ذکرِ دلِ ناشاد کرتے ہیں

شاعر: سیدنصیرالدین نصیرؔ (2009-1949)
 
Top