یہ سارا جسم جھک کر بوجھ سے دہرا ہوا ہوگا۔۔۔۔۔۔دشینت کمار

یہ سارا جسم جھک کر بوجھ سے دہرا ہوا ہوگا​
میں سجدے میں نہیں تھا آپ کو دھوکا ہوا ہوگا​

یہاں تک آتے آتے سوکھ جاتی ہیں کئی ندیاں​
مجھے معلوم ہے پانی کہاں ٹھہرا ہوا ہوگا​

غضب یہ ہے کہ اپنی موت کی آہٹ نہیں سنتے​
وہ سب کے سب پریشاں ہیں وہاں پر کیا ہوا ہوگا​

تمہارے شہر میں یہ شور سن سن کر تو لگتا ہے​
کہ انسانوں کے جنگل میں کوئی ہانکا ہوا ہوگا​

کئی فاقے بِتا کر مر گیا جو، اس کے بارے میں​
وہ سب کہتے ہیں اب، ایسا نہیں،ایسا ہوا ہوگا​

یہاں تو صرف گونگے اور بہرے لوگ بستے ہیں​
خدا جانے وہاں پر کس طرح جلسہ ہوا ہوگا​

چلو، اب یادگاروں کی اندھیری کوٹھری کھولیں​
کم از کم ایک وہ چہرہ تو پہچانا ہوا ہوگا​

"سائے میں دھوپ" سے انتخاب
 
زبردست۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ بہت بہت شکریہ شئیر کرنے کا۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
شکریہ ماہا:love:
واہ، کیا کہنے۔ بہت شکریہ ۔
شکریہ نعمان:love:
یہ تو مجھے بہت پسند ہے ساری کی ساری۔۔ بہت ہی عمدہ کلام ہے۔۔ سدا بہار
کس کافر کو پسند نہیں آئے گی نین بھائی:rolleyes:
 
Top