یہاں مسئلہ صرف کرننگ فیچر تک ہی محدود نہیں ہے۔ ابھی تک ایک بھی نستعلیق اوپن ٹائپ فانٹ کسی بھی کمپنی یا ادارہ سے نہیں بن سکا جس میں ہر ممکنہ لفظ یا جوڑ لکھنے کی صلاحیت موجود ہو۔ جبکہ ڈیکو ٹائپ نستعلیق کے فانٹ سازوں نے یہ حسابی طور پر ثابت کیا ہے[۔۔۔]
اس بات میں تو قطعاً کوئی شک نہیں کہ نستعلیق اور دیگر عربی خطوط کی ٹائپ سیٹنگ کے لیے
ACE سے بہتر اور کوئی ٹیکنالوجی فی الحال موجود نہیں ہے۔ (آپ نے اپنی آخری پوسٹ میں جو اقتباس دیا ہے، وہ یونیکوڈ کی
36ویں کانفرنس میں تھامس مائیلو کی گفتگو کے دوران ایک برطانوی ٹائپ ڈیزائنر کے لیے گئے نوٹس ہیں۔ میں پچھلے چند مہینوں سے اس گفتگو کی سلائیڈز یا وڈیو تلاش کرنے کی ناکام کوششیں کر رہا ہوں -- اگر آپ کو اس بارے میں کسی ربط کا علم ہو تو ضرور بتائیے گا۔)
خیر،
ACE کی برتری اور اس کی تمام خوبیاں اپنی جگہ درست، لیکن
ACE فونٹس کا جزوی طور پر اوپن ٹائپ فونٹس پر مبنی ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ دیگر ایپلیکیشنز میں قابلِ استعمال بھی ہیں۔
ACE لے آؤٹ انجن کے بغیر کوئی بھی
ACE فونٹ میرے خیال میں بیکار ہی سمجھا جائے گا۔ اوپن ٹائپ ایک مفت اور عام استعمال کے لیے دستیاب
ISO سٹینڈرڈ ہے (اور اسی لیے وسیع پیمانے پر استعمال بھی ہوتا ہے)، جبکہ
ACE ایک پروپرائٹری سسٹم ہے۔ یہ اور بات ہے کہ مائیکروسوفٹ (یا ایپل، یا اڈوب) اس ٹیکنالوجی کو اپنی پروڈکٹس میں استعمال کرنے کے لیے لائسنس کر لے، لیکن ایسا ہونے تک
ACE کی تمام خوبیاں موجودہ رائج شدہ سوفٹویئرز کے لیے قابلِ استعمال نہیں ہیں۔