یونی کوڈ اور درمیان میں بڑی ے

الف عین

لائبریرین
یونی کوڈ کے اصولوں کے مطابق درمیانی ی، ہمیشہ چھوٹی ی ہی لکھی جائے گی، چاہے اس کا تلفظ بڑی ے کا ہی کیوں نہ ہو۔ جیسے۔۔۔۔ یہی لفظ ’جیسے‘ ۔ ہمارے رحمت یوسف زئ صاحب جو مشین ٹرانسلیشن کے پروجیکٹ سے جُڑے ہیں، ان کے گروپ کو اس میں بڑی مشکلات ہیں۔ اردو سے ہندی یا دوسری زبانوں میں ٹرانسلیشن یا ٹرانس لٹریشن میں، ورڈ بینک استعمال کرنے کے باوجود یہ درمیانی ی بہت دقّت پیدا کرتی ہے۔’پی سے‘ اور ’پے سے‘ میں فرق کس طرح ممکن ہے جب تک کہ پیسے اور پےسا نہ لکھا جائے۔ اس لیے ان کی ہدایت ہے کہ اردو کے سارے ایسے الفاظ میں بڑی ی ہی استعمال کی جائے۔
میرا خیال ہے کہ یہ اچھا کیس ہے جو یونی کوڈ کنزورٹیم لے سکتی ہے۔
اس کے علاوہ دو مسائل کا حل اور بھی ضرورت ہے۔ ایک مسئلہ جزم کا ہے جس کے لیے ہندوستانی سی ڈیک نے نیا یو سی این تجویز کیا ہے 0645۔ لیکن پھر ورطی سکون بھی تو ہے۔ ان دونوں میں کیا فرق ہے۔ پھر یہ بھی سوال کہ اتنی اقسام کی ی، ہ، اور ک کیوں؟
اور یہ درمیانی ہمزہ کو ہمزہ ی کے مساوی رکھنے کی ضرورت؟
یاہو گروپ اردوکمپیوٹنگ میں بھی اس قسم کا ایک پیغام پوسٹ کیا ہے۔
 
Top