یونہی تخلیقِ فن نہیں ہوتی

دور دل کی چبھن نہیں ہوتی
گو جبیں پر شکن نہیں ہوتی

کچھ طبیعت میں میل ہوتا ہے
بے سبب یہ لگن نہیں ہوتی

مصلحت کوش ہے یہ شہر یہاں
رسمِ دار و رسن نہیں ہوتی

یہ تو دوری میں سانس رکتی ہے
قربتوں میں گھٹن نہیں ہوتی

کیا کہیں کیا عذاب ہیں اس میں
یونہی تخلیقِ فن نہیں ہوتی

کہتے لہجہ نڈھال ہوتا ہے
بات میں گو تھکن نہیں ہوتی

کچھ کم و بیش ہو ہی جاتی ہے
بات سب مِن و عن نہیں ہوتی

ہیں مخیر یہاں کے لوگ شکیل
لاش یاں بے کفن نہیں ہوتی

ایک تازہ کاوش
استادِ محترم الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
و دیگر اساتذہ و احباب کی نذر
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ ! بہت خوب ، شکیل بھائی!
ایک وقت کے بعد آپ کی غزل پڑھنے کو ملی۔ کئی اچھے اشعار ہیں ۔
کیا کہیں کیا عذاب ہیں اس میں
یونہی تخلیقِ فن نہیں ہوتی

بہت خوب!
 

سیما علی

لائبریرین

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ!

بہت عمدہ غزل ہے۔ ماشاء اللہ! مجھے بہت پسند آئی۔

مصلحت کوش ہے یہ شہر یہاں
رسمِ دار و رسن نہیں ہوتی

یہ تو دوری میں سانس رکتی ہے
قربتوں میں گھٹن نہیں ہوتی

کیا کہیں کیا عذاب ہیں اس میں
یونہی تخلیقِ فن نہیں ہوتی

کچھ کم و بیش ہو ہی جاتی ہے
بات سب مِن و عن نہیں ہوتی

بالخصوص یہ اشعار تو بے حد خوب ہیں۔

ڈھیروں داد قبول کیجے۔
 
دور دل کی چبھن نہیں ہوتی
گو جبیں پر شکن نہیں ہوتی

کچھ طبیعت میں میل ہوتا ہے
بے سبب یہ لگن نہیں ہوتی

مصلحت کوش ہے یہ شہر یہاں
رسمِ دار و رسن نہیں ہوتی

یہ تو دوری میں سانس رکتی ہے
قربتوں میں گھٹن نہیں ہوتی

کیا کہیں کیا عذاب ہیں اس میں
یونہی تخلیقِ فن نہیں ہوتی

کہتے لہجہ نڈھال ہوتا ہے
بات میں گو تھکن نہیں ہوتی

کچھ کم و بیش ہو ہی جاتی ہے
بات سب مِن و عن نہیں ہوتی

ہیں مخیر یہاں کے لوگ شکیل
لاش یاں بے کفن نہیں ہوتی

ایک تازہ کاوش
استادِ محترم الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
و دیگر اساتذہ و احباب کی نذر
خورشید بھائی ، بہت دنوں بعد نظر آئے . بھائی ، آپ تو دوہری مبارکباد كے مستحق ہیں سو قبول فرمائیے . :)
 
Top