یوم تشکر

جاسم محمد

محفلین
باجوہ صاحب کی ڈاکٹرائین کا شروع دن سے مخالف رہا ہوں، ان کی سیاسی سوچ پر تنقید بھی کی، لیکن ان دنوں اور ان کے جانے کے فیصلے کے کنفرم ہونے پر دو وجوہات سے خاموش رہنا بہتر جانا۔
وزیر اعظم نواز شریف ۹۰ کی دہائی میں آرمی چیفس کے سیاسی و پالیسی معاملات میں گھسنے پر ان سے استعفے لے لیا کرتے تھے یا گھر بھیج دیا کرتے تھے۔ مگر مشرف کے مارشل لا کے بعد سے وزرا اعظم اتنا کمزور ہو گئے کہ آرمی چیفس کو ہٹانا تو دور انہوں نے باقاعدہ ان کو ایکسٹینشنز دی 🙁
 

جاسم محمد

محفلین
جنرل عاصم منیر کو ڈرٹی ہیری کا خطاب تو تحریک انصاف نے پہلے ہی دے رکھا ہے۔
آپ کی معلومات ناقص ہیں۔ ڈرٹی ہیری جنرل فیصل نصیر کا لقب ہے جو پچھلے تین ماہ سے پی ٹی آئی کیخلاف ننگی فیشزم میں ملوث ہے۔ اور عمران خان نے اپنے پر قاتلانہ حملے پر اسی کیخلاف ایف آئی آر کٹوانے کی کوشش کی تھی مگر پنجاب پولیس ڈر کر بھاگ گئی
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آپ کی معلومات ناقص ہیں۔ ڈرٹی ہیری جنرل فیصل نصیر کا لقب ہے جو پچھلے تین ماہ سے پی ٹی آئی کیخلاف ننگی فیشزم میں ملوث ہے۔ اور عمران خان نے اپنے پر قاتلانہ حملے پر اسی کیخلاف ایف آئی آر کٹوانے کی کوشش کی تھی مگر پنجاب پولیس ڈر کر بھاگ گئی
ہو سکتا ہے کہ ایسا ہی ہو۔
لیکن تحریک انصاف نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا کہ کسی طرح جنرل عاصم منیر نہ آ سکے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
نواز شریف کو سزا یافتہ مجرم ہونے کے باوجود جیل سے لندن پہنچانے میں جنرل باجوہ نے بہت اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس کا صلہ انہوں نے اپنی جماعت سمیت رجیم چینج آپریشن سے قبل تک ان کے خلاف سخت سیاسی بیانات دیکر ادا کیا۔


اسی طرح عمران خان بھی رجیم چینج آپریشن سے قبل تک جنرل باجوہ کو بہت جمہوری آدمی سمجھتے تھے۔ مگر اقتدار سے نکلنے کے بعد ان کو کیا کچھ نہیں کہا۔
رجیم چینج آپریشن میں اگر خان کا کچھ شکوہ ہے تو یہ ہے کہ تم لوگوں نے مجھے بچایا کیوں نہیں۔

 

جاسم محمد

محفلین
جب ادارہ یہ سب کر رہا تھا تو اُس وقت جنرل باجوہ ادارے کے سربراہ تھے اور جنرل فیض اپنا سیاسی کردار بخوبی نبھا رہے تھے۔
جنرل فیض کو عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے ایک سال بعد ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا تھا۔ جب وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف عسکری ریاست پاکستان حرکت میں تھی اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی ان کا اپنا دور کا رشتہ دار بھرتی تھا

 

جاسم محمد

محفلین
ہو سکتا ہے کہ ایسا ہی ہو۔
لیکن تحریک انصاف نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا کہ کسی طرح جنرل عاصم منیر نہ آ سکے۔
یہ بھی غلط تاثر عمران خان کے مخالفین نے پھیلا رکھا ہے جیسا کہ جنرل فیض حمید سے متعلق ایک سال قبل ہی یہ غلط تاثر پھیلایا دیا گیا تھا کہ وہ اسے اگلے سال آرمی چیف بنا دیں گے۔ عمران خان کا آن ریکارڈ بیان موجود ہے کہ جو بھی جرنیل میرٹ پر ہو اسے آرمی چیف بنا دیں۔ اور سینیر ترین عموما میرٹ پر ہی ہوتا ہے۔
ماضی میں نواز شریف نے میرٹ سے ہٹ کر چوتھے، پانچویں، چھٹے سینیر ترین کو بھی آرمی چیف بنایا ہے۔ اس غلط کرپٹ پریکٹس پر عمران خان کو اعتراض تھا۔ مگر اس بار ایسا کچھ بھی نہیں ہوا اور یوں صدر پاکستان عارف علوی نے سمری عمران خان کو دکھا کر فی الفور اس پر دستخط کر دیے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
یہ بھی غلط تاثر عمران خان کے مخالفین نے پھیلا رکھا ہے جیسا کہ جنرل فیض حمید سے متعلق ایک سال قبل ہی یہ غلط تاثر پھیلایا دیا گیا تھا کہ وہ اسے اگلے سال آرمی چیف بنا دیں گے۔ عمران خان کا آن ریکارڈ بیان موجود ہے کہ جو بھی جرنیل میرٹ پر ہو اسے آرمی چیف بنا دیں۔ اور سینیر ترین عموما میرٹ پر ہی ہوتا ہے۔
ماضی میں نواز شریف نے میرٹ سے ہٹ کر چوتھے، پانچویں، چھٹے سینیر ترین کو بھی آرمی چیف بنایا ہے۔ اس غلط کرپٹ پریکٹس پر عمران خان کو اعتراض تھا۔ مگر اس بار ایسا کچھ بھی نہیں ہوا اور یوں صدر پاکستان عارف علوی نے سمری عمران خان کو دکھا کر فی الفور اس پر دستخط کر دیے۔
شدید پُر مزاح :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

جاسم محمد

محفلین
اگر جنرل باجوہ یا ادارہ عمران خان کے لیے انتخابات میں راہیں ہموار نہ کرتے تو عمران خان وزراتِ عظمیٰ تک نہ پہنچ سکتا۔ اور اگر حکومت تشکیل پا جانے کے بعد ادارہ سیاست سے کنارہ کش ہونا چاہتا تو خان کی حکومت پہلے سال ہی دھڑام کر کے گر جاتی۔
یہ سب ایک پیج والے عسکری تجربہ کا ہی کمال تھا جو عمران خان کی حکومت ۳،۵ سال تک چل گئی۔ کیونکہ ان کے پاس تو پارلیمان میں سادہ اکثریت بھی نہیں تھی۔
آجکل بھی جو ۱۴ جماعتی حکومت وفاق میں مسلط ہے اسے اسی عسکری ایلفی نے اپنے بوٹ تلے جوڑ کر رکھا ہوا ہے۔ اگر ان میں سے ایک یا دو اتحادی بھی ادھر ادھر ہو گئے تو حکومت دھڑام سے گر جائے گی
 

جاسم محمد

محفلین

جاسم محمد

محفلین
رجیم چینج آپریشن میں اگر خان کا کچھ شکوہ ہے تو یہ ہے کہ تم لوگوں نے مجھے بچایا کیوں نہیں۔

تحریک عدم اعتماد سے قبل پی ٹی آئی کے بیسیوں لوٹے زرداری کے سندھ ہاؤس سے برآمد ہوئے تھے۔ عدم اعتماد سے متعلق ن لیگی لیڈران کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد یا مداخلت کے بغیر عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب نہیں بنا سکتے۔ ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز عمران حکومت کو ہٹائے جانے کی شرط پر فوج سے بات کیلئے تیار تھی۔


عمران حکومت کو گرانے کیلئے فوج کو کھلی مداخلت کی دعوت دینے کے بیانات پر اگر عمران خان نے کہہ دیا کہ فوج میری حکومت گرنے سے بچا سکتی تھی یا بچا لیتی تو اس پر اتنا شور مچانے کی کیا ضرورت ہے؟ عمران خان نے کوئی نئی بات تو نہیں کی۔ انہی باتوں کی توسیع کی ہے جو اس وقت کی اپوزیشن بہت پہلے سے فوج سے متعلق کر رہی تھی
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
تحریک عدم اعتماد سے قبل پی ٹی آئی کے بیسیوں لوٹے زرداری کے سندھ ہاؤس سے برآمد ہوئے تھے۔ عدم اعتماد سے متعلق ن لیگی لیڈران کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد یا مداخلت کے بغیر عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب نہیں بنا سکتے۔ ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز عمران حکومت کو ہٹائے جانے کی شرط پر فوج سے بات کیلئے تیار تھی۔


عمران حکومت کو گرانے کیلئے فوج کو کھلی مداخلت کی دعوت دینے کے بیانات پر اگر عمران خان نے کہہ دیا کہ فوج میری حکومت گرنے سے بچا سکتی تھی یا بچا لیتی تو اس پر اتنا شور مچانے کی کیا ضرورت ہے؟ عمران خان نے کوئی نئی بات تو نہیں کی۔
وہ تو سب لوٹے ہی تھے کوئی سیاستدان نہیں تھے۔ مثال تو سن رکھی ہو گی آپ نے "ونس اے "لوٹا" آلویز اے "لوٹا" " 😊
 

جاسم محمد

محفلین
دستخط کر کے خان صاحب کے پاس گئے تھے، ورنہ شہباز شریف اپنا جہاز مصروف کر لیتے۔
اگر ایسا تھا تو صدر پاکستان عمران خان کو فون پر ہی مطلع کر دیتے۔ وزیر اعظم کا خصوصی طیارہ لیکر زمان پارک لاہور سے منظوری لینے نہ جاتے 😉
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اگر ایسا تھا تو صدر پاکستان عمران خان کو فون پر ہی مطلع کر دیتے۔ وزیر اعظم کا خصوصی طیارہ لیکر زمان پارک لاہور سے منظوری لینے نہ جاتے 😉
آج ہنسا ہنسا کر ہمارا قتل کرنے کا منصوبہ تو نہیں آپ کا؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
آج ہنسا ہنسا کر ہمارا قتل کرنے کا منصوبہ تو نہیں آپ کا؟؟؟
ایسا کرنا اسلئے ضروری تھا کیونکہ ماضی میں عمران خان جنرل باجوہ کو خود ایکسٹینشن دیکر اور سکندر سلطان راجہ کو خود چیف الیکشن کمیشنر بنا کر ان دونوں کو ملک دشمن، غدار اور پتا نہیں کون کون سے القابات سے نواز چکے ہیں۔
آج اگر صدر پاکستان عمران خان کو اگلے آرمی کی چیف سمری دکھائے بغیر دستخط کر دیتے تو مستقبل میں عمران خان نے اس حوالہ سے پھر کوئی پٹ سیاپا ڈال دینا تھا۔ اسلئے اب چونکہ ان کو سمری دکھا کر ان سے مشورہ کر کے ہی صدر پاکستان نے اس پر دستخط کئے ہیں۔ یوں مستقبل میں اگر عمران خان نے اس تعیناتی پر بھی کوئی ہینکی پینکی کرنے کی کوشش کی تو ان کو سیدھا کرنے کیلئے یہ صدر پاکستان کا زمان پارک والا دورہ یاد کروا دیا جاتا رہے گا 😉
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ایسا کرنا اسلئے ضروری تھا کیونکہ ماضی میں عمران خان جنرل باجوہ کو خود ایکسٹینشن دیکر اور سکندر سلطان راجہ کو خود چیف الیکشن کمیشنر بنا کر ان دونوں کو ملک دشمن، غدار اور پتا نہیں کون کون سے القابات سے نواز چکے ہیں۔
آج اگر صدر پاکستان عمران خان کو اگلے آرمی کی چیف سمری دکھائے بغیر دستخط کر دیتے تو مستقبل میں عمران خان نے اس حوالہ سے پھر کوئی پٹ سیاپا ڈال دینا تھا۔ اسلئے اب چونکہ ان کو سمری دکھا کر ان سے مشورہ کر کے ہی صدر پاکستان نے اس پر دستخط کئے ہیں۔ یوں مستقبل میں اگر عمران خان نے اس تعیناتی پر بھی کوئی ہینکی پینکی کرنے کی کوشش کی تو ان کو سیدھا کرنے کیلئے یہ صدر پاکستان کا زمان پارک والا دورہ یاد کروا دیا جاتا رہے گا 😉
۔۔۔۔۔۔۔ بڑی دور کی سوجھی
 
آج پاکستانی قوم کو 6 سال بعد بالآخر آرمی چیف جنرل باجوہ سے آزادی مل گئی۔ کل سے یہ قوم نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی غلامی میں جا رہی ہے۔ قوم کو اس تاریخی موقع پر خصوصی مبارک باد! :)

نوید احمَد محمد وارث عبدالقدیر 786 عبدالقیوم چوہدری سیما علی سید ذیشان محمداحمد الف نظامی سید عاطف علی سید عمران علی وقار محمد عبدالرؤوف
جیسا سوچے گے ویسا ہی ہوگا بھائی
 
جنرل فیض کو عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے ایک سال بعد ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا تھا۔ جب وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف عسکری ریاست پاکستان حرکت میں تھی اس وقت ڈی جی آئی ایس آئی ان کا اپنا دور کا رشتہ دار بھرتی تھا
پائین۔۔۔ جنرل فیض اس وقت بھی ایجنسی میں ہی تھا، بس چیف نہیں تھا۔ اور باجوہ اس وقت بھی پراجیکٹ نیازی کے سارے کام انھی سے کروا رہا تھا۔
 
Top