فارسی شاعری یقیں دانم دریں عالم کہ لا موجود الّا ھُو۔۔۔ سلطان باھُو

یقیں دانم دریں عالم کہ لاموجود الّا ھُو
و لا موجود فی الکونین، لامقصود الّا ھُو۔۔
چُو تیغِ لا بدست آری، بیا تنہا ، چہ غم داری
مجو از غیرِ حق یاری کہ لا فتّاح الّا ھُو۔۔
بِلا لا لا ہمہ لاکُن، بگُو اللہ واللہ جُو
نظر خود سوئے وحدت کُن،کہ لامقصود الّا ھُو
ھُو الاوّل، ھُوالآخر، ظہور آمد تجلّیٰ اُو
بذاتِ خود ھویدا حق کہ لا فی الکون الّا ھُو
یکے گویم، یکے جویم، یکے در دل چُو گُل رویم
ہموں یک را بیک پویم، نہ پویم غیر الّا ھُو
الا اے یار شُو فانی، مگُو ثالث، مگُو ثانی
ھُوالواحد، ھُوالمقصود، لا موجود الّا ھُو
ھُو الھُو ھُو، ھُوالحق ھُو، ندانم غیر الّا ھُو
ھُو الھُو ھُو، ھُوالحق ھُو، نخوانم غیر الّا ھُو
بگرد عالم چُو گردیدم، ھُوالحق ھُو پسندیدم
یکے خواندم، یکے دیدم، ندیدم غیر الّا ھُو
منم غمخوارِ خود ہستم، بجز یا ھُو نہ در دستم
دل و جاں را بہ ھُو بستم، نہ بستم غیر الّا ھُو
 
ھُو الاوّل، ھُوالآخر، ظہور آمد تجلّیٰ اُو​
بذاتِ خود ھویدا حق کہ لا فی الکون الّا ھُو۔
لاریب !
عمدہ کلام سبحان اللہ !
 

محمد وارث

لائبریرین
محمد وارث بھائی سے درخواست ہے۔ مجھے خدشہ ہے کہ میں نے ترجمہ کیا تو اس میں ضرور کچھ نہ کچھ اغلاط رہ جائیں گی۔ :)

غزنوی صاحب میں نے سوچا تھا کہ کل ترجمہ کر دونگا لیکن مصروف رہا اور آج بھی شاید کچھ ایسا ہی۔ ویسے مجھے فارسی نہیں آتی نہ میں نے باقاعدہ پڑھی ہے بس اٹکل پچو سے ترجمہ کیا کرتا ہوں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یقیں دانم دریں عالم کہ لاموجود الّا ھُو​
و لا موجود فی الکونین، لامقصود الّا ھُو۔۔​
میں یقین ﴿یقین محکم﴾ رکھتا ہوں کہ اس دنیا میں اور تمام کائنات میں اور کونین میں اُس کے سوا کوئی اور موجود نہیں ہے اور اس کے سوا کوئی اور مقصود بھی نہیں ہے۔​
 

محمد وارث

لائبریرین
چُو تیغِ لا بدست آری، بیا تنہا ، چہ غم داری
مجو از غیرِ حق یاری کہ لا فتّاح الّا ھُو۔۔
جب کہ تیرے ہاتھ میں لا کی تلوار ہے تو﴿ساری دنیا کے مقابلے میں﴾ تنہا ہی چلا آ، غم کیوں کھاتا ہے اور غیرِ حق یعنی کسی سے بھی دوستی یاری مت چاہ کہ اس کے سوا کوئی فتّاح نہیں ہے۔
 
اس کا مکمل ترجمہ مل سکتا ہے ؟ اگر اس کلام کی وڈیو بھی ہے یا آڈیو تو ازراہ ء کرم شریک کردیں
سبحان اللہ،، بہت خوب۔۔
مکمل کلام کا ترجمہ مِل جائے تو نورُُ علٰی نُور

http://youplay.pk/watch/ph3hWzmtnaE
 

ضیاءالقمر

محفلین
مجھے یقین ہے کہ اِس کا ئنات میں سوائے اللہ تعالٰی کی ذات کے کوئی بندگی کے لائق نہیں، اور دونوں جہان میں کوئی بھی وجود )حقیقی(نہیں)اور(اُس )ذات پاک(کےسوا نہ کوئی مقصود )بالذّات(ہے۔
تُو جب نفی)لاالٰہ الّا اللہ(کی تلوار ہاتھ میں رکھتا ہے، تو اکیلے ہی آ جا ،)پھر( تمہیں کیا فکرہے،تو حق تعالٰی کے بغیر کسی کی دوستی تلاش نہ کر کیونکہ اس )ذات پاک(کے بغیر کوئی کار ساز نہیں
نفی )کلمئہ طیّب( کی لا سے ہر چیز کی نفی کر کے اللہ تعالٰی کوپکاراور اللہ تعالیٰ کی جستجو کر۔اپنی نگاہ وحدت)ذات( پر رکھ، کیونکہ اُس )ذات پاک( کے سوا کوئی مطلوب نہیں۔
وُہی )ذات( اوّل ہے اور وہی )ذات آخر ہے،جس کی تجّلی ظاہر ہوئی ہے حق تعالٰی اپنی ذات)حقیقی( کے ساتھ خود ظاہر ہے ، کیونکہ اس )ذات پاک( کے سوا کائنات میں کوئی موجود نہیں۔
خبردار، اے دوست ! )اللہ تعالٰی کی ذات میں( فانی ہو جا۔ )اُسے( دو )اور( تین مت کہو،کیونکہ یہ شرک ہے۔
وہ )ذات( واحد،وہ )ذات( مقصود ہے۔اس ذات پاک کے سوا کئی وجود )حقیقی( نہیں۔وُہی وہ ذات )پاک( ہے ، وُہی سچّی )ذات( ہے۔میں اس )ذات پاک ( کے سوا کسی کو نہیں جانتا۔
وُہی وہ ذات )پاک( ہے وہی سچی ذات ہے میں اس )ذات پاک ( کے سوا کسی کو نہیں پکارتا۔
میں )اسے( ایک ہی کہتا ہوں اور اُسی ایک کو ڈھونڈتا ہوں، اُسی ایک کو دل میں پھول کی طرح اُگائے )بسائے( ہوئے ہوں ۔اُسی ایک )واحد ( کو میں ایک )واحد( کو میں ایک )واحد( ہی پاتا ہوں اس )ذات پاک ( کے سوا کسی کو نہیں پاتا۔
میں جب پورے جہاں میں گھوما پھرا،تو اسی ذات حق تعالٰی ہی کو میں نے چاہا۔ میں نے اسے ایک )واحد ( ہی پکارا،ایک ہی کو دیکھا )اور( میں نے اس )ذات پاک ( کے سوا کسی کو نہیں دیکھا۔
میں خود اپنا غمخوار ہُوں، اس ذات پاک کے سوا میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، میں نے دل و جان کو اس ساتھ وابستہ کر رکھا ہے، میں نے اُس )ذات پاک( کے سوا )دل و جان کو( کسی سے منسلک نہیں کیا۔
 

فاخر رضا

محفلین
مجھے یقین ہے کہ اِس کا ئنات میں سوائے اللہ تعالٰی کی ذات کے کوئی بندگی کے لائق نہیں، اور دونوں جہان میں کوئی بھی وجود )حقیقی(نہیں)اور(اُس )ذات پاک(کےسوا نہ کوئی مقصود )بالذّات(ہے۔
تُو جب نفی)لاالٰہ الّا اللہ(کی تلوار ہاتھ میں رکھتا ہے، تو اکیلے ہی آ جا ،)پھر( تمہیں کیا فکرہے،تو حق تعالٰی کے بغیر کسی کی دوستی تلاش نہ کر کیونکہ اس )ذات پاک(کے بغیر کوئی کار ساز نہیں
نفی )کلمئہ طیّب( کی لا سے ہر چیز کی نفی کر کے اللہ تعالٰی کوپکاراور اللہ تعالیٰ کی جستجو کر۔اپنی نگاہ وحدت)ذات( پر رکھ، کیونکہ اُس )ذات پاک( کے سوا کوئی مطلوب نہیں۔
وُہی )ذات( اوّل ہے اور وہی )ذات آخر ہے،جس کی تجّلی ظاہر ہوئی ہے حق تعالٰی اپنی ذات)حقیقی( کے ساتھ خود ظاہر ہے ، کیونکہ اس )ذات پاک( کے سوا کائنات میں کوئی موجود نہیں۔
خبردار، اے دوست ! )اللہ تعالٰی کی ذات میں( فانی ہو جا۔ )اُسے( دو )اور( تین مت کہو،کیونکہ یہ شرک ہے۔
وہ )ذات( واحد،وہ )ذات( مقصود ہے۔اس ذات پاک کے سوا کئی وجود )حقیقی( نہیں۔وُہی وہ ذات )پاک( ہے ، وُہی سچّی )ذات( ہے۔میں اس )ذات پاک ( کے سوا کسی کو نہیں جانتا۔
وُہی وہ ذات )پاک( ہے وہی سچی ذات ہے میں اس )ذات پاک ( کے سوا کسی کو نہیں پکارتا۔
میں )اسے( ایک ہی کہتا ہوں اور اُسی ایک کو ڈھونڈتا ہوں، اُسی ایک کو دل میں پھول کی طرح اُگائے )بسائے( ہوئے ہوں ۔اُسی ایک )واحد ( کو میں ایک )واحد( کو میں ایک )واحد( ہی پاتا ہوں اس )ذات پاک ( کے سوا کسی کو نہیں پاتا۔
میں جب پورے جہاں میں گھوما پھرا،تو اسی ذات حق تعالٰی ہی کو میں نے چاہا۔ میں نے اسے ایک )واحد ( ہی پکارا،ایک ہی کو دیکھا )اور( میں نے اس )ذات پاک ( کے سوا کسی کو نہیں دیکھا۔
میں خود اپنا غمخوار ہُوں، اس ذات پاک کے سوا میرے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، میں نے دل و جان کو اس ساتھ وابستہ کر رکھا ہے، میں نے اُس )ذات پاک( کے سوا )دل و جان کو( کسی سے منسلک نہیں کیا۔
خدا آپ کو جزائے خیر دے
 
Top