گُلِ یاسمیں
لائبریرین
گڑ ، تمباکو ، تھاپیاں دا ذکر ای کافی اے۔ حقہ پیو پاویں نا پیو۔
اس طرح تو خان بھیا گھبرائے گھبرائے لڑکھڑاتے پھر رہے ہوں گے۔۔۔ کل سے انھوں نے اتنی زیادہ بار مے کا نام لیا ہے۔کچھ اسطرح کا شعر بھی تھا،
اب اتنی بھی میسر نہیں مے خانے میں جتنی ہم چھوڑ دیا کرتے تھے پیمانے میں