"یاد" کے موضوع پر اشعار!

فرقان احمد

محفلین
یادوں کی بوچھاڑوں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں
سُوندھی سُوندھی لگتی ہے تب ماضی کی رُسوائی بھی!

(گلزار)
 
کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں، کب ہاتھ میں تیرا ہاتھ نہیں
صد شُکر کہ اپنی راتوں میں اب ہجر کی کوئی رات نہیں
 

زیرک

محفلین
اسے کہو کہ کوئی یاد ہی روانہ کرے
‏کہ اب تو لگ چکی عمرِ خضر اداسی کو
‏نثار محمود تاثیر
 

زیرک

محفلین
خود کو دیتے بھی رہے ترکِ تعلق کا فریب
اور درپردہ کسی کو یاد بھی کرتے رہے
اقبال عظیم
 

زیرک

محفلین
اداسی، شام، تنہائی، کسک، یادوں کی بے چینی
مجھے سب سونپ کر سورج اتر جاتا ہے پانی میں
 

سحرش سحر

محفلین
سارہ خان میں نے یہ شعر کچھ یوں سنا تھا ۔
""اپنی یادوں کے چراغ میرےساتھ رہنے دے
نجانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے"""
 

زیرک

محفلین
یادیں اور خزاں
ہوا جب زرد پتوں کو شاخوں سے گراتی ہے
مجهے تم سے بچهڑنے کا زمانہ یاد آتا ہے​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

کچھ نہ تھا یاد بجز کار محبت اک عمر
وہ جو بگڑا ہے تو اب کام کئی یاد آئے​
 

زیرک

محفلین
آج جمیل الدین عالی جی کا یومِ وفات ہے، مرحوم کے ایصالِ ثواب کیلئے دعا کیجئے گا۔

اک شرط ہے یاں خوشبوئے وفا یاد آئے تو کرنا یاد ذرا
جب تم پہ بھروسا تھا گل کا کیا مہکے کیا مہکائے گئے​
 
Top