کچھ یادیں گھر میںموجود ان بند کمروں کی طرح ھوتی ھیں جنہیں ھم کبھی کھولنا ھی نہیں چاھتے لیکن آتے جاتے اس پے پڑنے والی نظر ایک انجان خوف سا اک خاموش لرزہ سا طاری کر دیتی ھے ، شاید لاشعور میں کہیں ھم اسے کھولنا بھی چاھتے ھیں پر وہ چاھت مجبوریوں اور اناء کے بوجھ تلے اتنی دب چکی ھوتی ھے کہ پھر نظر ھٹا کہ سر جھٹک کر ھم اس بند کمرے سے منہ پھیر لیتے ھیں
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت معضرت مجھے نہیں پتہ یہ کیسے ھوا موبئیل پے کوئ آپسنز نظر نہیں آتے میں پسند کرنے کی کوشش کر رھا تھا
کوئی بات نہیں۔ مجھے اندازہ تھا، تبھی مذاق کے انداز میں ذکر کر دیا۔ اگر مجھے شک ہوتا کہ آپ نے سنجیدگی سے ناپسند کیا ہے تو پھر میں نظرانداز کر دیتا :)
 

نایاب

لائبریرین
اچھا لکھتے ہیں آپ ۔۔۔ محترم ملک بھائی
یادیں ۔۔۔۔۔۔۔
بہت خوب عکاسی ہے ۔۔۔۔
اس کشمکش کی جو شعور و لاشعور کے درمیان جاری رہتی ہے ۔۔۔۔۔
املا ء کی غلطیاں تحریر کے حسن کو گہنا دیتی ہیں ۔۔
ذرا سی توجہ سے تحریر موتیوں کی صورت دمکنے لگے گی ۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 
Top