ہیجڑوں کے لیے نئے شناختی کارڈ

ہندو

محفلین
ضروری ہے کہ فورم پرجیسے مردوں کا اور خواتین کا ایک ایک زمرہ ہے اسی طرح ایک اور زمرہ کا اضافہ بھی کیا جائے۔
بلکہ دیکھا جائے تو 2 اصناف کا اضافہ ہوا ہے۔

مرد ہیجڑا == خواجہ سرا
عورت ہیجڑا== زنخا

بی بی سی اردو

پاکستانی حکام نے یکم جنوری سے ہیجڑوں کو ایسے شناختی کارڈ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں ان کی جنس ’مخنث‘ تحریر کی جائے گی۔

پاکستان کے قومی ڈیٹا بیس ‘نادرا‘ کے نائب چیئرمین طارق ملک نے بی بی سی اردو کے اعجاز مہر کو بتایا کہ اس ضمن میں انہوں نے وزارت قانون کو سفارش کی ہے کہ قانون میں ترمیم کر دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ’نادرہ‘ نے اپنے سافٹ ویئر میں تبدیلی کر لی ہے اور یکم جنوری سے ہیجڑوں کے لیے نئے شناختی کارڈ جاری کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے ادارے نے یہ قدم سپریم کورٹ کی ہدایت اٹھایا ہے اور جہاں سسٹم میں ردو بدل کی گئی ہے وہاں اس بارے میں قانون سازی کے لیے حکومت کو سفارشات بھی بھیج دی گئی ہیں۔

’مخنث‘ کے شناختی کارڈ حاصل کرنے کے لیے متعلقہ افراد کو وزارت سماجی بہبود سے ایک سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا جس کی بنا پر نادرا انہیں نئے شناختی کارڈ بنا کر دے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ’نادرا‘ پہلے ہیجڑوں کو شناختی کارڈ جاری نہیں کرتا تھا۔

طارق ملک کے بقول تاحال اسی ہزار ہیجڑوں کو شناختی کارڈ جاری کیے گئے ہیں اور ان میں ان کی جنس مرد لکھی جاتی تھی۔

جو مرد ہیجڑا ہوگا اس کا اندارج بطور ’خواجہ سرا‘ جبکہ خاتون ہیجڑے کا ’زنخا‘ کے طور پر اندارج ہوگا۔تاہم ہیجڑوں کو جاری ہونے والے شناختی کارڈ پر ان کی جنس ’مُخنث‘ ہی لکھی ہوگی اور ان کے خواجہ سرا یا زنخا ہونے کا ریکارڈ صرف نادرا کے پاس ہوگا۔

طارق ملک

انہوں نے بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد ہیجڑوں کی تنظیموں کے نمائندوں سے بات چیت کے بعد طے پایا ہے کہ آئندہ ان کی جنس ‘مُخنث‘ لکھی جائے گی۔ لیکن ان کے مطابق جو مرد ہیجڑا ہوگا اس کا اندارج بطور ’خواجہ سرا‘ جبکہ خاتون ہیجڑے کا ’زنخا‘ کے طور پر اندارج ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہیجڑوں کو جاری ہونے والے شناختی کارڈ پر ان کی جنس ’مُخنث‘ ہی لکھی ہوگی اور ان کے خواجہ سرا یا زنخا ہونے کا ریکارڈ صرف نادرا کے پاس ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ہیجڑوں کی درست تعداد معلوم نہیں ہے اور عدالتی حکم پر سروے ہو رہا ہے جس کے بعد ہی کچھ پتہ چل سکتا ہے۔

پاکستان میں ہیجڑوں کو تیسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا رہا ہے لیکن کچھ ماہ قبل سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے حکومت کو ہدایت کی تھی کہ ان کا سروے کر کے انہیں عام شہریوں کے برابر حقوق دیے جائیں۔

انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ پڑوسی ملک بھارت کی طرز پر پاکستان میں ڈوبے ہوئے قرضے اور ٹیکس وصولی کے لیے ہیجڑوں کی خدمت حاصل کرنی چاہیے۔

عدالتی حکم پر نادرہ کی جانب سے اپنے نظام میں تبدیلی اور حکومت کو بھیجی گئی سفارش کے بعد ہیجڑے بہت خوش ہیں اور منگل کو کراچی سمیت بعض شہروں میں انہوں نے جلوس بھی نکالے ہیں۔
 
Top