ہڑپہ کی تہذیب پانچ ہزار سال نہیں بلکہ نو ہزار سال پرانی ہے!

ارے فاتح بھائی!! روکا تو کسی نے نہیں ہے لیکن ہمارے علاوہ کسی کو یہ کھنڈرات دیکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور اکیلے ہم نہیں جا سکتے۔
:)
آپ ادھر آکے مجھے بتائیے گا نا....! مجھے ہے دلچسپی !!! :)مل کے دیکھیں گے!
 

لاریب مرزا

محفلین
میوزیم کے ساتھ ہی ہیں ہڑپہ کے کھنڈرات اور علاقہ..... چند قدم دور ہی تَو تھے, آپ کیوں نہیں چلیں؟
مریم بہنا!! ایک تو معلومات نہیں تھیں اور بڑی وجہ یہ کہ وقت نہیں تھا۔ اور یہ جگہ پلان بھی نہیں تھی بس ہمارے اصرار پر لے جایا گیا :)
 

اکمل زیدی

محفلین
اگر آرکیولوجی نہ ہوتی تو آج ہمیں ڈائنوسارز، معدوم انسانی تہذیبوں اور سب سے اہم تمام حیوانات اور جانداروں کا اس زمین پر ارتقا سے متعلق کچھ پتا نہ چلتا۔
فائدہ ؟؟
اپنے حال اور مستقبل کو سمجھنے کیلئے باقیات کو سمجھنا بھی ضروری ہے
حال اور مستقبل تو وقت کے نظریہ ضرورت کے تحت تشکیل پا ہی جاتا ہے ...
 

arifkarim

معطل
مطلب یہ کے آپ کو اس میں بھی اعتراض ہے . . کیوں اپنے اجداد کی روحوں کو تکلیف پہنچاتے ہو ...
اسی لئے آثار قدیمہ پڑھنا ضروری ہے۔ جو نہیں پڑھتے وہ اسی قسم کی باتیں کرتے ہیں۔ نظریہ ارتقا کا سارا دار و مدار اسی فیلڈ پر مشتمل ہے
 

اکمل زیدی

محفلین
نظریہ حال خیالی نظریات کی بجائے زمینی حقائق پر بنانا مقصود ہو تو آثار قدیمہ جیسے سائنسی علوم کو پڑھنا نہایت ضروری ہے۔

نظریہ حال اس وقت کے زمینی حقائق کی مطابق ترتیب پاتے ہیں
اثار قدیمہ آرکیالوجی والوں کو جاب دینے کے لئے ہوتا ہے :D
 
Top