ہوتے ہیں ہم کلام گریبان پکڑ کے غزل نمبر 49 شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
ہوتے ہیں ہم کلام گریبان پکڑ کے
پھر پوچھتے ہیں نام گریبان پکڑ کے

لوگوں میں درگزر کا جذبہ ہی نہیں ہے
بس لینا ہے انتقام گریبان پکڑ کے

اخلاق سے زمانے کو گرویدہ کیا ہے
پھیلا نہیں اسلام گریبان پکڑ کے

کچھ مسئلے ہوتے ہیں حل نرم بات سے
ہوتا نہیں ہر کام گریبان پکڑ کے

ہے کون غیر کون اپنا ہوش نہیں ہے
ہم پی رہے ہیں جام گریبان پکڑ کے

وہ قتل کر کے بھی بہت ہی پاک صاف ہیں
شارؔق ہوا بدنام گریبان پکڑ کے
 

الف عین

لائبریرین
کوئی مصرع کسی بحر میں نہیں
مطلع مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن بحر میں آ سکتا ہے اگر 'پکڑ' کے ک کو ساکن کیا جائے، جو ظاہر ہے کہ غلط ہو گا
 
Top