ہنگو:سرکاری اسکول پرخودکش حملہ ،طالب علم جاں بحق

amirnawazkhan

محفلین
ہنگو…ہنگومیں سرکاری اسکول پرخودکش حملہ ، ایک طالب علم جاں بحق۔ کالعدم لشکر جھنگوی نے خودکش حملے کی ذمہ دار قبول کرلی ۔ حملہ آور نے ہنگومیں سرکاری اسکول کے گیٹ کے سامنے خودکش دھماکاکیا، جس سے ایک طالب علم جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کے مطابق خودکش حملہ ابراہیم زئی میں گورنمٹ بوائز اسکول پرکیا گیا۔خودکش حملہ آوارمسافر کوچ سے وہاں پہنچا اور اسکول کے سامنے خود کو اڑالیا۔واقعہ میں اسکول کے باہر کھڑا نویں جماعت کا طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ،جی ٹی روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردی ہے۔ دوسری جانب کالعدم لشکر جھنگوی کے ترجمان علی سفیان نے نامعلوم مقام سے جیو نیوز کو فون کرکے ہنگواسکول پرخودکش حملہ کی ذمہ دار قبول کرلی ہے۔
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=133121
 

amirnawazkhan

محفلین
طالبان کی سکول دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہ ہے۔ قرآنی احکامات کی صریح اور کھلی خلاف ورزی کر کے بھی یہ نام نہاد طالبان اسلام اور شریعت کا ڈھول پیٹ رہے ہیں مگر اُن کی جہالت کا سب سے بڑا شاہکار بچوں کے سکولوں کا نذرِ آتش کرنا اور طالبعلموں کا قتل ہے۔ا ن دہشت گردوں کا سکولوں کی تباہی اور سکول دشمنی کا رویہ بتاتا ہے کہ وہ طالبان نہیں جاہلان ہیں. سکول دشمنی سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ اسلام اور پاکستان دونوں کے مخلص نہیں اور نہ ہی ان کو پاکستانی عوام میں دلچسپی ہے بلکہ یہ تو اسلام ،پاکستان اور عوام کے دشمن ہیں کیونکہ یہ ہمیں ترقی کرتے ہوئے دیکھ نہیں سکتے۔ سکولوں کو جلانے اور طالب علموںپر حملوں کے معاملہ میں طالبان کی سرگرمیاں اسلام کے سراسر منافی ہیں لہذا ہمیں نہیں چاہئے طالبان کا اسلام جس کی تشریح تنگ نظری پر مبنی ہو اور نہ ہی ہم دہشت گردوں کو اس امر کی اجازت دیں گے کہ وہ اپنا تنگ نظری والا اسلام ، پاکستان کے مسلمانوں پر مسلط کریں۔ خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے. طالبعلموںاور اساتذہ اور مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرنا دہشت گردی اورخلاف شریعہ ہے اورہرگز جہاد نہ ہے۔
 

حسینی

محفلین
بہت افسوسناک واقعہ ہے۔۔۔ ہماری حکومت، پولیس اور ایجنسیز کہاں ہے۔۔ اس طرح کی دہشت گرد جماعتیں سینہ ٹھونک کے ذمہ داری بھی قبول کرتی ہیں۔۔
اور ہماری حکومت ہے کہ اپنی عیاشیوں میں مست ہے۔۔ اس طرح کی دہشت گرد جماعتوں کا قلع قمع کر کے رکھ دینا چاہیے۔۔ لیکن افسوس اسلامی ریاست میں ان دہشت گردوں کو مکمل آزادی ہے۔۔
بلکہ وزراء کی سرپرستی بھی حاصل ہے۔۔ لیکن امن پسند اور اتحاد امت کی بات کرنے والوں پر پابندیاں اور سختی ہے۔
اللہ تعالی اس ملک کی حفاظت فرما دے۔۔ اور اس پاک دھرتی کو اک مخلص لیڈر عطا فرما دے۔ آمین
 

علوی امجد

محفلین
123.jpg

انا للہ و انا الیہ راجعون۔
سکول کے 16 سالہ طالب علم اعتزاز احسن نے اپنی جان قربان کرکے خودکش حملہ آور کو روکا۔
 
آخری تدوین:
Top