ہندوستانیوں کے دیرینہ خواب کی تکمیل - اردو-انڈیا کی-بورڈ کا اجرا

حیدرآبادی

محفلین
کمپیوٹر میں "اردو زبان" شامل کرنے کے لیے کل تک ہم پاکستان کے محتاج رہے تھے کہ بطور اردو زبان "اردو-پاکستان" شامل کرنا مجبوری تھی۔ مگر اردو کی ترویج اور فروغ میں سرگرمی سے حصہ لینے والے مرکزی وزیر انفارمیشن تکنالوجی جناب کپل سبل کی بدولت آج تمام ہندوستانیوں کو یہ سہولت حاصل ہو گئی ہے کہ وہ اپنے کمپیوٹر یا انڈرائیڈ فون میں اردو زبان کے طور پر "اردو-پاکستان" کے بجائے "اردو-انڈیا" شامل کر سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر جناب کپل سبل نے آج 12/جولائی کو نئی دہلی میں اردو نسخ و نستعلیق فونٹ اور کی-بورڈ منیجر کا اجرا کیا ہے۔
یو۔این۔آئی کی خبر ذیل میں ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔۔۔۔

india-urdu-keyboard.jpg

"اردو زبان ہندوستانی ثقافت کی روح ہے اسے جتنا فروغ دیا جائے گا اس میں اتنی ہی تازگی اور خوشبو آئے گی۔"
مرکزی وزیر برائے انفارمیشن ٹکنالوجی کپل سبل نے آج یہاں قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام تیار کردہ "اردو فونٹس" اور "اردو کی-بورڈ منیجر" کا اجراء کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ جدید ترین ٹکنالوجی سے اردو کو ہم آہنگ کرنے کا ان کا دیرینہ خواب آج پورا ہو گیا۔ اس لحاظ سے 12/جولائی/2013ء کی ایک تاریخی حیثیت ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردو ملک کی ایک ایسی زبان ہے جو لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے اور اس کی اسی خوبی کے توسط سے ہم نے آزادی کی لڑائی لڑی اور ملک کو آزاد کرایا۔
سبل نے کہا کہ: اس کے ساتھ ہی ہم اردو بولنے اور جاننے والے عام لوگوں کو نئی تکنیک سے جوڑنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی اردو طلباء و طالبات کو جدید ترین ٹکنالوجی سے لیس ٹیبلیٹ تقسیم کریں گے، جس میں ڈکشنری اور انسائیکلو پیڈیا جیسے بہت سے ذخیرے موجود ہوں گے۔

قومی اردو کونسل (این سی پی یو ایل ) کے وائس چیرمین ڈاکٹر وسیم بریلوی نے اردو فونٹس کے سافٹ وئیر اور کی-بورڈ کا اجراء کرنے کیلئے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اردو کمپیوٹر / اردو سافٹ وئیر کی دنیا میں یہ ابتدائی کام ہے اس سمت میں آئندہ جو اقدامات کئے جائیں گے دنیا اس سے حیران ہو جائے گی۔
اردو کونسل کے ڈائرکٹر خواجہ اکرام الدین نے اردو فونٹس سے متعلق سافٹ وئیر اور نئے کی-بورڈ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ اس کے آغاز سے اردو کے تمام ونڈوز میں داخل ہونے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سافٹ وئیر کیلئے اب تک ہم پاکستان کے محتاج ہوا کرتے تھے۔ اس سمت میں اب ہماری محتاجگی ختم ہونے کے ساتھ ساتھ اینڈ رائیڈ بیسڈ سافٹ وئیر کے کھلتے ہی اس میں "اردو-انڈیا" لکھا ہوا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اردو کونسل اور سی ڈیک (cDac) کے اشتراک سے تیار کردہ یہ سافٹ وئیر ڈیجیٹل میڈیا اردو لٹچریر کی دنیا میں ایک نیا انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ خط نسخ پر مبنی اس سافٹ وئیر میں مجموعی طورپر 12 فونٹس ہوں گے۔ خواجہ اکرام الدین نے بتایا کہ انفارمیشن ٹکنالوجی محکمہ کے تعاون سے اردو کونسل نے یہ سافٹ وئیر تیار کیا ہے۔

بشکریہ : تعمیر نیوز - اردو انڈیا - اردو نسخ و نستعلیق فونٹ اور اردو کی-بورڈ کا حکومتی سطح پر اجرا
 
ہندوستان کسی ملک کا افیشل نام ہے کیا؟
میرا خیال ہے کہ یہ انڈیا ہے
اس لحاظ سے انڈینز ہوئے نہ کہ ہندوستانی
 

شمشاد

لائبریرین
انڈیا میں اردو زبان کو اتنی پذیرائی ملنا بہت بڑی بات ہے۔

اس منصوبے میں جن ارالین نے حصہ لیا ہے وہ سب کے سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
ہندوستان کسی ملک کا افیشل نام ہے کیا؟
میرا خیال ہے کہ یہ انڈیا ہے
اس لحاظ سے انڈینز ہوئے نہ کہ ہندوستانی
انگریزی میں انڈیا اور ہندی میں بھارت۔ سرکاری طور ہر صرف دو زبانوں میں ہے۔ دوسری زبانوں میں کوئی آفیشیل نام نہیں۔ ہندوستانی اردو میں اسے ہندوستان کہا جاتا ہے جب کہ پاکستانی اردو میں اسے بھارت کہا جاتا ہے۔ جس کے بارے میں ہارے مرحوم خسر پوچھا کرتے تھے کہ ریڈیو پر یہ کس ملک کا نام لیا جا رہا ہے؟ یہ کہاں ہے؟
 
انگریزی میں انڈیا اور ہندی میں بھارت۔ سرکاری طور ہر صرف دو زبانوں میں ہے۔ دوسری زبانوں میں کوئی آفیشیل نام نہیں۔ ہندوستانی اردو میں اسے ہندوستان کہا جاتا ہے جب کہ پاکستانی اردو میں اسے بھارت کہا جاتا ہے۔ جس کے بارے میں ہارے مرحوم خسر پوچھا کرتے تھے کہ ریڈیو پر یہ کس ملک کا نام لیا جا رہا ہے؟ یہ کہاں ہے؟

یعنی ہندوستان کوئی سرکاری نام نہیں ہے
البتہ بھارت سرکاری نام ہے۔ کبھی کبھار مجھے سن پڑا ہے کہ مہابھارت۔ مہابھارت شاید انڈیا کا نام نہیں ہے۔
بہرحال اردو-انڈیا ، بھارت درست نام ہوا پھر اردو کی بورڈ کا نام۔
 
میرا خیال ہے کہ یہ اچھا اقدام ہے
مگر یہ کہنا کہ ہم اردو کے لیے پاکستان کے محتاج ہوتے تھے ایک متعصب قومی رویہ ہے۔ اردو جہاں سے ملے پکڑو اس میں تعصب حرام ہے
 
یعنی ہندوستان کوئی سرکاری نام نہیں ہے
البتہ بھارت سرکاری نام ہے۔ کبھی کبھار مجھے سن پڑا ہے کہ مہابھارت۔ مہابھارت شاید انڈیا کا نام نہیں ہے۔
بہرحال اردو-انڈیا ، بھارت درست نام ہوا پھر اردو کی بورڈ کا نام۔


جہاں تک مجھے علم ہے ’’مہابھارت‘‘ اور ’’رامائن‘‘ ہندؤں کی مذہبی کتابوں کے نام ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
مہا بھارت در اصل اس جنگ کا نام ہے جو کورؤں اور پانڈوؤں کے درمیان لڑی گئی تھی۔ اس میں کرشن جی اپنے ’اقوال زریں‘ کے ساتھ موجود تھے، ان اقوال کو بھاگود گیتا کہا جاتا ہے۔ یہ گیتا ہندوؤں کی مقدس کتاب ہے۔
 
Top