ہم کو تکیہ تھا استخارے پر

سید عمران

محفلین
واہ واہ عمران بھائی کیا برجستگی پائی ہے آپ نے برجستہ شعر تو بہت سنا تھا مگر برجستہ مضمون اور وہ بھی خوب ۔۔:applause:
آداب عرض ہے۔۔۔
اور برجستہ لسی کے بارے میں کیا رائے ہے؟؟؟
وہ بھی ہاتھوں ہاتھ پلائی تھی ناں!!!
 

صابرہ امین

لائبریرین
تکیہ پر مضمون ہم بچپن میں لکھا کرتے تھے جب نیا نیا پین ہاتھ میں لیا تھا۔ اس سے پہلے پین استعمال کرنے کی ممانعت تھی صرف پنسل خرید کر دی جاتی تھی۔ ہم اپنے سے بڑوں کو پین استعمال کرتے دیکھ کر مچلتے تو یہ کہہ کر بہلا دیا جاتا کہ پہلے پنسل سے لکھائی پختہ اور رواں کرو، کیونکہ قلم سے لکھنے کے بعد مٹایا نہیں جاسکتا۔
بہرحال جب پین سنبھالنے کی عمر آئی تو خود کو نہ سنبھال سکے۔ سب سے پہلی شامت تکیہ کی آئی۔ کیونکہ یہی وہ جنس غیر نایاب تھی جو جگہ جگہ دستیاب تھی۔ جب ہمارے ہاتھ کی صفائی پر اماں کی نظر پڑتی تو ہماری طبیعت صاف کرتیں۔ اماں پوچھتیں یہ کیا ہے؟ ہم کبھی جواب دیتے کہ یہ گلاب کا پھول بنایا ہے، کبھی کسی ہنرمندی کے پہاڑ ہونے کا یقین دلاتے تو کبھی سامنے والی پڑوسن آنٹی کی شبیہہ بتاتے۔ مگر اماں کو ان سب سے چنداں رغبت نہ تھی۔ وہ سب کو فضولیات قرار دے کر ہماری فنکاری کو تکیہ کے غلاف کی بربادی تصور کرتیں۔
ایک دن ہم نے ڈائریکٹ تکیہ پر پینٹنگ کرنے کے بجائے کاغذ پر اپنی بے مثل ہنرمندی کے نمونے بکھیرے، پھول پتے بنائے اور گوند لگا کر تکیہ پر چپکادئیے۔ لیکن سماج دشمن عناصر بھی بھلا کبھی پوزیٹیو ہوئے ہیں۔ اماں تیز پنکھا چلاتی جاتیں اور ہمارے پھول پتے اکھاڑ اکھاڑ کر ہوا میں بکھیرتی جاتیں۔ پنکھے کی تیز ہوا سے خشک ہوتے پتے بھی ہوا دینے لگے۔
اب آپ ہی بتائیے کہ ہم نے جن تکیوں پر اپنی انگلیاں فگار کرکرکے ایسے نادر شاہی نقوش ثبت کیے تھے ان تکیوں نے بھی ہمارے حق میں کوئی گواہی نہیں دی۔ الٹا ہمارے ہی پتے ہمیں ہی ہوا دینے لگے۔ بس اس قیامت خیز دن کے ٹھیک بارہ بجے یہ محاورہ ایجاد ہوگیا۔۔۔
جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے!!!
مضمون سے پہلے ہی معلوم تھا کسی مذموم حرکت کا ذکر خیر ہو گا اور وہی ہوا!!
اماں کی نظر سے دیکھیں تو سمجھ میں آئے گا کیا کرتے رہے ہیں۔
اپنے معصوم دل و دماغ کو ہرگز زحمت نہ دیجیے گا!!

اور محاورہ ہتھیانے کی کوشش نہ کریں۔ اہل علم اس کا صحیح ماخذ بتا کر خواہ مخواہ شرمندہ کر سکتے ہیں۔

آخر آپ کے پرستار بھی تو بہت ہیں محفل میں۔:D
 

اکمل زیدی

محفلین
پہلے ہی معلوم تھا کسی مذموم حرکت کا ذکر خیر ہو گا
نہ نہ ایسا نہ کہیں اب ایسی بھی مذموم نہیں ۔۔۔ایک تو آپ کی فرمائش پر انہوں نے مضمون لکھ مارا اور آپ نے اسے مذمومیت کے کھاتے میں ڈال دیا ۔۔پتہ تو ہے اپنے عمران بھائی بچپن سے ہی ناٹی ناٹی ہیں ۔۔۔اور اب پچپن میں بھی نہیں بدلے ۔ ۔ ۔ :D
 

سید عمران

محفلین
نہ نہ ایسا نہ کہیں اب ایسی بھی مذموم نہیں ۔۔۔ایک تو آپ کی فرمائش پر انہوں نے مضمون لکھ مارا اور آپ نے اسے مذمومیت کے کھاتے میں ڈال دیا ۔۔پتہ تو ہے اپنے عمران بھائی بچپن سے ہی ناٹی ناٹی ہیں ۔۔۔اور اب پچپن میں بھی نہیں بدلے ۔ ۔ ۔ :D
اب دیکھیں ناں آپ نے ہمارے حق میں اتنی اچھی بات کی ہے تو کیا ہم آپ کو ناشتہ بھی نہیں کراسکتے!!!
 
Top