ہم نے چھوڑا تو نہیں تم سے محبّت کرنا------برائے اصلاح

الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
----------------
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم نے چھوڑا تو نہیں تم سے محبّت کرنا
ہاں مگر بھول گئے راتوں کو آہیں بھرنا
--------
اور ہوتے نہ اگر دل میں تو تنہا رہتے
ہم کو آیا نہ کبھی ایک پہ تکیہ کرنا
-----------
کیوں زمانے سے ڈریں دل میں بسا کر رب کو
خوفِ دنیا سے کبھی ہم کو نہ آیا مرنا
-----------
تم سے وعدہ جو کیا اس کو نبھایا ہم نے
ہم کو آتا نہیں بیکار کی باتیں کرنا
--------
کس طرح ساتھ نبھاتے یہ بتا دو ہم کو
تم کو آیا نہ کبھی ہم سے محبّت کرنا
---------
ہم نے روتے ہوئے راتوں کو گزارا اکثر
تم نے دیکھا نہ مری آنکھوں سے بہتا جھرنا
------------
مل کے میرے ہی رقیبوں سے رلایا مجھ کو
اب تجھے زیب نہیں دیتا یہ شکوہ کرنا
---------------
وقتِ رخصت ہے مرا ، آج تو آؤ ارشد
آ کے میت کو مری پیار سے رخصت کرنا
-----------
 

الف عین

لائبریرین
کچھ کرنا والے اشعار کو نکال دیں او دوسری غزل کے لئے رکھ لیں۔
ہم نے روتے.... کے ساتھ مری آنکھوں؟ شتر گربہ گھس گیا نا!
 
Top