میر ہم مستِ عشق جس کے تھے وہ روٹھ کر گیا

احمد بلال

محفلین
ہم مستِ عشق جس کے تھے وہ روٹھ کر گیا
دیکھ اس کو بے دماغ نشہ سب اتر گیا

جاں بخشی اُس کے ہونٹھوں کی سُن آبِ زندگی
ایسا چھپا کہیں کہ کہا جائے مر گیا

کہتے ہیں میر کعبہ گیا ترکِ عشق کر
راہِ دلِ شکستہ کدھر وہ کدھر گیا
 

طارق شاہ

محفلین
ہم مستِ عشق جس کے تھے وہ روٹھ کر گیا
دیکھ اس کو بے دماغ نشہ سب اتر گیا

جاں بخشی اُس کے ہونٹھوں کی سُن آبِ زندگی
ایسا چھپا کہیں کہ کہا جائے مر گیا

کہتے ہیں میر کعبہ گیا ترکِ عشق کر
راہِ دلِ شکستہ کدھر وہ کدھر گیا

ہم مستِ عشق جس کے تھے! وہ رُوٹھ کر گیا
دیکھ اُس کو بے دماغ، نشہ سب اُتر گیا

جاں بخشی اُس کے ہونٹوں کی سُن آبِ زندگی
ایسا چھپا کہیں، کہ کہا جائے مر گیا

کہتے ہیں! میر کعبہ گیا ترکِ عشق کر
راہِ دلِ شِکستہ کدھر، وہ کدھر گیا

بلال میاں !
بہت عمدہ
تشکّر شیئر کرنے کا
بہت خوش رہو
 
Top