ہم رات بہت روئے

اظہرالحق

محفلین
ہم رات بہت روئے بہت آہ و فغاں کی
دل درد سے بوجھل ہو تو پھر نیند کہاں کی

اس گھر کی کھلی چھت پہ چمکتے ہوئے تارو
کرتے ہو کبھی جا کہ وہاں بات یہاں کی
دل درد سے بوجھل ہو تو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔


اے دوستو اے دوستو اے درد نصیبو
گلیوں میں چلو بات کریں شہر بتاں کی
دل درد سے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

اسے گایا محمد علی شہکی نے جاوید اللہ دتہ کی دھن میں ۔ ۔
 
Top