بہادر شاہ ظفر ہم تو چلتے ہیں لو خدا حافظ

توقیر عالم

محفلین
ہم تو چلتے ہیں لو خدا حافظ
بت کدہ کے بتو خدا حافظ

کر چکے تم نصیحتیں ہم کو
جاؤ بس ناصحو خدا حافظ

آج کچھ اور طرح پر ان کی
سنتے ہیں گفتگو خدا حافظ

بارگاہی ہے ہمیشہ زخم پہ زخم
دل کے چارہ گرو خدا حافظ

آج ہے کچھ زیادہ بے تابی
دلِ بے تاب کو خدا حافظ

کیوں حفاظت ہم اور کی ڈھونڈیں
ہر نفس جب کہ ہے خدا حافظ

چاہے رخصت ہو راہِ عشق میں عقل
اے ظفر جانے دو خدا حافظ
 
آخری تدوین:

شبیر جان

محفلین
بھیڑ ہے بر سر بازار کہیں اور چلیں
آ مرے دل مرے غمخوار کہیں اور چلیں

کوئی کھڑکی نہیں کھلتی کسی باغیچے میں
سانس لینا بھی ہے دشوار کہیں اور چلیں

تو بھی مغموم ہے میں بھی ہوں بہت افسردہ
دونوں اس دکھ سے ہیں دوچار کہیں اور چلیں

ڈھونڈتے ہیں کوئی سر سبز کشادہ سی فضا
وقت کی دھُند کے اس پار کہیں اور چلیں

یہ جو پھولوں سے بھرا شہر ہوا کرتا تھا
اس کے منظر ہیں دل آزار کہیں اور چلیں

ایسے ہنگامہ محشر میں تو دم گھٹتا ہے
باتیں کچھ کرنی ہیں اس بار کہیں اور چلیں
 

فواز خان

محفلین
بھیڑ ہے بر سر بازار کہیں اور چلیں
آ مرے دل مرے غمخوار کہیں اور چلیں


کوئی کھڑکی نہیں کھلتی کسی باغیچے میں
سانس لینا بھی ہے دشوار کہیں اور چلیں


تو بھی مغموم ہے میں بھی ہوں بہت افسردہ
دونوں اس دکھ سے ہیں دوچار کہیں اور چلیں


ڈھونڈتے ہیں کوئی سر سبز کشادہ سی فضا
وقت کی دھُند کے اس پار کہیں اور چلیں


یہ جو پھولوں سے بھرا شہر ہوا کرتا تھا
اس کے منظر ہیں دل آزار کہیں اور چلیں


ایسے ہنگامہ محشر میں تو دم گھٹتا ہے
باتیں کچھ کرنی ہیں اس بار کہیں اور چلیں
واہ لا جواب مزہ آگیا بہائ شکریہ
 
Top