ہم تبصرہ ارسال نہیں کر سکتے!!

عثمان

محفلین
اففف!! ہماری بھی ریاضی کے مضمون سے کبھی نہیں بنی.. Fsc تک برداشت کیا اور آگے رکھنے کا رسک نہیں لیا.:heehee: لیکن اکنامکس میں چونکہ ریاضی کا ایک پورشن تھا تو بی اے میں بھی پوری طرح جان نہیں چھوٹی.. :) ہمیں کیا معلوم تھا کہ یہ عدم دلچسپی ہمارے ورثے کا ایک حصہ ہے۔
:p
افسوس آپ ایک کائنات سے ناواقف رہیں۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
حالانکہ ہم تو یہ کہیں گے کہ شاعری Aesthetic Pleasure میں ریاضی سے زیادہ پیچھے نہیں ہے۔:)
درست فرمایا آپ نے عثمان صاحب، شاعری کا ڈھانچہ بھی موسیقی کے ڈھانچے کی طرح، ریاضیاتی اصولوں پر کھڑا ہے، اس لیے ان تینوں کا حظ اور ان کے پیٹرنز کا لطف ایک جیسا ہی ہے۔ میری خوش بختی ہے کہ ان تینوں کا قتیل تھا اور ہوں :)
 

ماہی احمد

لائبریرین

arifkarim

معطل
اسلام کی حد تک تو کہہ سکتے ہیں کہ اسلام ایک قوم بنا دیتا ہے، مگر ہندو مت میں ایسا کہنا ممکن نہیں
کیا خاک ایک قوم بنا دیتا ہے۔ اسلام کی آمد سے قبل الہند یا ہندوستان ایک تھا۔ اسلام کی یہاں آمد کے بعد یہ قوم پاکستان، بنگلہ دیش اور کشمیر میں بٹ گئی ہے۔ جبکہ ہندو اکثریت بھارت آج بھی متحدہے۔

یہ صرف اردو ادب ہی کی بات نہیں تھی بلکہ عام طور پر ایک myth مشہور تھا تقسیم سے پہلے کہ مسلمان حساب کتاب یعنی ریاضی میں کمزور اور ہندو اس میں بہت آگے ہیں۔
یہ میتھ نہیں تھی۔ مسلمانان ہندکی اکثریت اعلیٰ دنیاوی تعلیم میں ہندووں و پارسیوں سے کافی پیچھے تھی۔ اور اسی لئے قابلیت نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ہندووں کے مقابلہ میں کھڈے لائن لگا دیا جاتا۔ تحریک پاکستان نے اس قابلیت کی کمی کو اجاگر کرنے کی بجائے ہندو بنئے اور انگریز سازش قرار دیا۔ جبکہ اصل مسئلہ کچھ اور تھا۔
 

ہادیہ

محفلین
کیا خاک ایک قوم بنا دیتا ہے۔ اسلام کی آمد سے قبل الہند یا ہندوستان ایک تھا۔ اسلام کی یہاں آمد کے بعد یہ قوم پاکستان، بنگلہ دیش اور کشمیر میں بٹ گئی ہے۔ جبکہ ہندو اکثریت بھارت آج بھی متحدہے۔
آپ کو بڑا پتہ ہے اور ہمارے مذہب کے بارے میں ہر وقت تنقید نا کیا کریں۔ کوئی آپ کے مذہب کے بارے میں بات نہیں کرتا تو آپ بھی پرہیز کریں کیونکہ "پرہیز علاج سے بہتر ہے"۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ میتھ نہیں تھی۔ مسلمانان ہندکی اکثریت اعلیٰ دنیاوی تعلیم میں ہندووں و پارسیوں سے کافی پیچھے تھی۔ اور اسی لئے قابلیت نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ہندووں کے مقابلہ میں کھڈے لائن لگا دیا جاتا۔ تحریک پاکستان نے اس قابلیت کی کمی کو اجاگر کرنے کی بجائے ہندو بنئے اور انگریز سازش قرار دیا۔ جبکہ اصل مسئلہ کچھ اور تھا۔
آپ ہر مسئلے کو ایک ہی مخصوص عینک سے دیکھتے ہیں۔ یہاں حقائق کچھ اور تھے۔ مسلمان پیچھے اس وجہ سے تھے کہ اول تو انگریزوں نے حکومت مسلمانوں سے چھینی تھی سو وہ قدرتی دشمن تھے دوسرے وہ عیسائی تھے سو مذہبی اور معاشرتی دونوں سطحوں پر انگریزوں سے تعلیم حاصل کرنے کی حوصلہ شکنی کی گئی اور حد سے زیادہ کی گئ۔ جب کہ ہندؤں کے ہاں ایسی کوئی قدغن نہ تھی۔ آپ تو بہت بعد کی بات کر رہے ہیں ، اس مسئلے کو تو سر سید احمد خان نے انیسویں صدی ہی میں پہچان لیا تھا اور اس کا تدارک کرنا شروع کر دیا تھا۔ تقسیم تک آتے آتے مسلمان ان پابندیوں اور رکاوٹوں کو کافی حد تک توڑ چکے تھے اور ہر طرح کی اعلیٰ پوزیشنوں پر براجمان تھے۔ تقسیم کے وقت اگر اعلی پوسٹوں پر تعدا د کم تھی تو اس کی بہت سی وجوہات تھیں۔
 

arifkarim

معطل
مسلمان پیچھے اس وجہ سے تھے کہ اول تو انگریزوں نے حکومت مسلمانوں سے چھینی تھی
جس وقت انگریز نے حکومت چھینی تھی اسوقت شمال مغرب میں سکھ مہاراجے، جنوب میں ہندو مراٹھا، جبکہ چند ریاستوں جیسے میسور، بنگال اور دہلی میں مسلمانوں کی حکومت تھی۔ انگریز کا کمال یہ تھا کہ اس نے Divide and Rule پالیسی کے تحت ہندوستان کی بعض ریاستوں کو (جن میں مسلمان ریاستیں بھی شامل تھیں) کو ساتھ ملا کر دیگر ریاستوں پر چڑھائی کی تھی۔ یوں جو ریاستیں انگریز کے سیدھا تسلط میں نہ آسکیں وہ اسکی ایجنٹ بن گئیں۔ یہ اس خطے پر حکومت کرنے کا کوئی خاص اچھا نسخہ تو نہیں تھا اور اسی لئے 90 سال کے اندر اندر انگریز کو یہاں سے جانا پڑا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
جس وقت انگریز نے حکومت چھینی تھی اسوقت شمال مغرب میں سکھ مہاراجے، جنوب میں ہندو مراٹھا، جبکہ چند ریاستوں جیسے میسور، بنگال اور دہلی میں مسلمانوں کی حکومت تھی۔ انگریز کا کمال یہ تھا کہ اس نے Divide and Rule پالیسی کے تحت ہندوستان کی بعض ریاستوں کو (جن میں مسلمان ریاستیں بھی شامل تھیں) کو ساتھ ملا کر دیگر ریاستوں پر چڑھائی کی تھی۔ یوں جو ریاستیں انگریز کے سیدھا تسلط میں نہ آسکیں وہ اسکی ایجنٹ بن گئیں۔ یہ اس خطے پر حکومت کرنے کا کوئی خاص اچھا نسخہ تو نہیں تھا اور اسی لئے 90 سال کے اندر اندر انگریز کو یہاں سے جانا پڑا۔
اس کے ساتھ ساتھ انگریزوں کے جلد واپس جانے کی کئی اور وجوہات بھی تھیں۔ پہلی جنگِ عظیم کے بعد سلطنتِ برطانیہ اپنی حیثیت کھو چکی تھی اور امریکہ دنیا کے مطلع پر طلوع ہونا شروع ہو گیا تھا۔ دوسری جنگِ عظیم نے برطانیہ کو ایک طرح سے دیوالیہ کر دیا تھا۔ انگریزوں کی ہندوستان سے جلد واپسی میں جہاں ملکی آزادی کی تحریکوں کا بڑا کردار ہے وہاں عالمی سیاست کا بھی بہت اہم کردار ہے۔ حکومتِ برطانیہ نے ہندوستان کے متعلق اپنے سرکاری کاغذات اور اس زمانے کی خط و کتابت کچھ عرصہ قبل شائع کر دی تھی جن سے تقسیم پر ایک نئی روشنی پڑتی ہے۔ انہی سرکاری کاغذات کی روشنی میں کچھ سال قبل دو جلدوں پر مشتمل ایک خوبصورت کتاب "پاکستان کیسے بنا" شائع ہوئی تھی، کئی ایک باتیں ایسی ہیں جو اس سے پہلے نامعلوم تھیں یا ان کے بارے میں غلط باتیں مشہور تھیں، پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اور اسی لئے 90 سال کے اندر اندر انگریز کو یہاں سے جانا پڑا۔
اور یہ نوے سال آپ نے شاید 1857 ء کی جنگ آزادی کے بعد سے بنائے ہیں 1947 تک حالانکہ اس سے دہائیاں پہلے ایسٹ انڈیا کمپنی ہندوستان کے مختلف علاقوں پر حکمران تھی اور ہندوستان میں صدیوں سے موجود تھی، 1857 تو فقط آخری تنکا تھا۔ اگر ہندوستان کا براہِ راست تاجِ برطانیہ کے زیر نگیں آنے سے شروع کیا ہے تو نوے سال پھر بھی نہیں بنتے بلکہ گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ 1858ء میں لاگو ہوا تھا جس سے ایسٹ انڈیا کمپنی کی حیثیت ہندوستان میں ختم ہو گئ تھی اور ہندوستان کو تاجِ برطانیہ نے اپنی "سرپرستی" میں لے لیا تھا۔
 

عثمان

محفلین
اسلام کی آمد سے قبل الہند یا ہندوستان ایک تھا۔
ایک کیا تھا ؟ ریاست ؟ معاشرہ ، یا ثقافت ؟
ہندوستان اپنی بیشتر تاریخ میں شاذ ہی ایک ریاست کے طور پر قائم رہا ہے۔ اس میں تہذیب وثقافت کا اس قدر تنوع رہا ہے کہ اسے ایک معاشرتی اکائی سمجھنا درست نہیں۔
 
آخری تدوین:
Top