آٹھویں سالگرہ ہم اور ہماری محفل - محفل کی آٹھویں سالگرہ کے موقع پر ہماری تحریر

بھلکڑ

لائبریرین
وسیع و عریض رقبے پر مبنی اس دُنیا میں ایک جنگل ہے۔اس جنگل کو انٹرنیٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔یہ جنگل بھی خاصا لمبا چوڑا وجود رکھتا ہے اور اس میں بہت سارےسود مند پودوں ، درختوں اور پھولوں کے ساتھ ساتھ مختلف جڑی بوٹیا ں اور کانٹے بھی ہیں۔۔لیکن ہم اس جنگل پہ بات نہیں کریں گے بالکہ اس جنگل میں موجود اُس باغ کی بات کریں گے جو کہ اپنے گھنے سایہ دار درختوں، ننھے مُنھے پودوں اور پھولوں کی کثرت کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔۔جہاں اس باغ کے مالیوں کے لئے میرے دل سے دعائیں نکلتی ہیں وہیں وجہ ِوجودِ باغ یعنی اردو کے بانیوں کے لئے بھی بہت سی دعائیں! اب اس باغ کی طرف آتے ہیں اس باغ کا نام اُردو محفل ہےاس باغ میں آنا نہایت ہی باعث مسرت ہے!اس باغ کی ایک اہم بات یہ ہے کہ یہ اپنے اندر ایک عجیب مگر معنی خیز شفقت کا وجود رکھتا ہے ۔مطلب کے اس باغیچے میں محض ایک آدھ بار چہل قدمی کرنے آنے والوں کے لئے بھی اتنی ہی جگہ جتنی اس کے مکینوں کے لئےہے۔
ہاں ! دوستو ہم مکیں ہی تو ہیں اس محفل کے ۔۔ہمارا بوریا بستر یہیں پر ہے لیکن عارضی طور پر کام کے لئے جانا پڑتا ہے اور اکثر جانا پڑتا ہے۔۔۔بعض اوقات تو ہم لوگ کئی کئی دن نہیں آ پاتے ۔۔۔اور جب نہیں آپاتے تو پھر بالکل اسی طرح جیسے تارکین وطن کو وطن کی یاد ستاتی ہے ۔۔ہم بھی اپنے اس مکاں کو بہت یاد کرتے ہیں۔۔
بات کدھر کدھر کی کدھر نکل گئی۔۔۔۔!
جنگل کی مسافت کے دوران ہم بھی اس باغ میں چہل قدمی کرتے آ پہنچے اور پھر یہیں پر ڈیرے جما لئے ۔۔۔اب یہاں کے مکین تو تنگ ہوں گے ہم سے لیکن ہم نہیں جانے کے!ہمیں ابتدائی چند دنوں میں ہی معلوم ہو گیا کہ ہم نئی دُنیا میں آگئے ہیں۔اور یہ علم کے خزانے سے یوں بھری پڑی ہے کہ علم کے پیاسے صدیوں جام پئیں تو بھی ختم نہ ہو ۔
نہ صرف یہاں علم ہے بالکہ معلم بھی ایسے ایسے کہ انسانی عقل دنگ رہ جاوے کہ کوئی بندہ اس قدر بھی مہارت رکھ سکتا ہے اپنے فن میں ! جی ہاں ! علم سے بڑھ کر شاید ہی کسی فن کا وجود ہو!
یہ دُنیا نہ صرف علم کی دولت سمیٹے ہوئے ہے بالکہ دوسرے بھی کئی خزانوں سے مالا مال ہے!سب سے بڑھ کر یہ کہ یہاں پیار کرنے والے بہت سے پیارے لوگ موجود ہیں۔! جیسے ایک انسان دُنیا میں آتا ہے تو اُس کا خیر مقدم کیا جاتا ہے!اُسے پروان چڑھانے کے لئے ادھر ادھر سے سبھی لوگ مدد کرتے ہیں۔۔۔۔بالک عین اسی طرح ۔۔اس دُنیا میں بھی آپ کا ایسا شاندار استقبال ہوگا آپ کبھی نہیں بھولیں گے۔۔۔۔ہاں ! یہ فرق ہے ادھر باشعور انسان آتا ہے یعنی اُسے تب تک باتیں یاد رکھنے میں اور اچھا بُرا پرکھنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔۔!لیکن پھر بھی دوسرے محفلین و منتظمین آپ کی بطریق احسن رہنمائی کرتے ہیں!
ہم بھی یہاں آئے ۔۔۔انتہائی جاندا ر اور شاندار طریقے سے ہمیں خوش آمدید کہا گیا! اور پھر آہستہ آہستہ ایسے مانوس ہوئے کہ شاید ہی کوئی دن ایسا گزرتا ہو کہ ہم محفل پر حاضری نہ دیتے ہوں!
رفتہ رفتہ گھل مل جانے کے بعد آپ کو کبھی یہ معلوم نہ پڑے گا کہ شاید اس سے باہر بھی ایک دُنیا ہے۔۔۔۔پہلے تو میں بھی حیراں ہوا کہ ایسے ایسے!شعرا و نثر نگار موجود ہیں ! اور ہم یونہی غافل پڑے رہے!لیکن اب یہ احساس ختم ہوتا جارہا ہے کہ سبھی لوگوں نےخاکسار کو اس کی اوقات سے زیادہ عزت دی ہے!بس اسی محبت کی دین ہے کہ مجھ جیسا گنوار بھی دو چار حروف جوڑ لیتا ہے! اور آج بھی سبھی لوگوں کے اسی پیار کی خاطر یہ ادنیٰ سی کوشش کر رہا ہوں!
(جاری ہے)​
 

بھلکڑ

لائبریرین
پچھلے چند دنوں میں کچھ ناخوشگوار واقعات پیش آئے!جس کا افسوس جہاں مجھے ہے وہیں دوسرے لوگوں کو مجھ سے کہیں بڑھ کے ہے!لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں کہ محفل ابھی بھی اُسی آب تاب سے چمک رہی ہے!اُمید ہے کہ آئندہ بھی رہے گی۔
اب آجائیں ذرا اپنی تحریر کی طرف۔۔۔۔۔۔چونکہ جو ایک آدھ بار قلم اُٹھائی ہے ۔۔۔(۔وہ قلم ابھی بھی رو رہی ہے کہ میں یہ کس ۔ان پڑھ کے ہاتھ آگئی!لیکن بہر حال ! یہ تو اب قلم کی قسمت ہے !) ۔۔۔وہ ہنسے ہنسانے کی باتوں کے لئے ہی اُٹھائی ہے۔آج بھی جو ہم نے قلم پہ زور ڈالا تو وہ شور مچانے لگی "کہ نہ بھیا ! ہمیں معاف کرو۔۔۔کی بورڈ کا زمانہ ہے۔۔۔اور خدا بھلا کرے ان کا جنہوں نے اردو کے لئے بھی اتنی محنت کردی۔۔۔تم ڈائریکٹ بٹنوں کو زحمت دو۔۔۔! وہ کچھ بھی سہہ لیتے ہیں۔کچھ بھی!۔۔یہ کچھ بھی ان کو گوگل چاچا کی طرف سے تحفہ ہے۔۔۔اسے جو بھی لکھ دو وہ کوئی نہ کوئی اوٹ پٹانگ نتیجہ برآمد کر کے آپ کے ہاتھ تھمائے گا۔ اس لئے مجھے معاف کرو ۔۔""اب کہ ہم نے اُسے بتا یا کہ محفل کی آٹھویں سالگرہ کے موقع پر ایک تحریر لکھنے لگے ہیں تو وہ بے اختیار ہنسنے لگی "تحریر اور تم" ۔۔یہ تحریرلفظ کے ساتھ بھی انتہا کی زیادتی ہے!""۔۔ہم جو پہلے ہی پریشان تھے پتہ نہیں کیا لکھنا ۔۔۔طیش میں آگئے ۔۔۔اور کہا"اچھا بچو! ایسا ہے تو دیکھنا میں نے کی بورڈ کا ہی ہو کر رہ جانا ۔اور تم دیکھنا محفلین کس قدر دل کھو ل کے داد دیتے"
یہ ہم نے کہہ تو دیا اور "رُسی نُونہہ"(ناراض بہو) کی طرح منہ پھلا کر بیٹھ گئے۔۔۔۔لیکن دل ہی دل میں پریشان ہو رہے تھے کے نجانے کیا لکھیں گے۔۔۔۔۔۔تھوڑی دیر اور یوں بیٹھے رہتے تو نجانے کیا ہوتا ۔۔بھلا ہو اُس کا خود ہی ہمارے پاس آکر کہا"اچھا چلو اب تم مجھے پکڑو اور شروع ہوجاؤ۔(واضح رہے یہ قلم کی بات ہو رہی ہے) ۔ تم دیکھنا اب کی بار دونوں مل کر ایسا شاہکا ر تخلیق کریں گے کے پڑھنے والے عش عش کر اُٹھیں گے!"۔ہم جو پہلے ہی کچھ بھی کرنے کو تیا ر تھے ۔۔۔ہم نے اُسے یوں تھاما جیسے پرچوں میں کبھی کبھی وہ ایک سوال دیکھ کر تھامتے جو واحد ہوتا جس کا جواب خود سے گھڑا جاسکتا تھا!
اب جوش و خروش تو بڑا تھا دونوں کا لیکن دماغ کی بھی تو ضرورت تھی جو کہ اُس کے پاس تو یقینآ نہیں تھا ۔اور ہمارے بارے میں یہ بات وثوق سے نہیں کہی جاسکتی کے ایسی کوئی شے موجود بھی ہے!خیر قلم نے حرکت کی۔ پھراُس ایک آدھ لفظ پر بھی بڑی سی دو لائنیں( جو ایک دوسرے کو بالکل مخالف زاویں پر عین وسط میں ملتی ہیں) لگ جاتیں !
ایک دو روز تو اسی کشمکش میں گزر گئے۔۔۔۔لیکن پھر ایسا شرارتی خیال آیا کہ دو دن اسی خوشی میں گز ر گئے کہ چلو کچھ تو ملا جو کہ ہم لکھ سکیں گے!
میں نے جو دوست (قلم) سے مشورہ کیا تو پہلے تو انکار ہی رہا کہ یہ گستاخی تم مجھ سے سرزد نہ کرواؤ۔۔۔لیکن پھرہار مان ہی گیا کہ بقول چچا غالب
کوئی صورت نظر نہیں آتی
اب پہلے پھر ایک نئی شرط عائد کردی کے جب تک اُن سے پوچھ نہ لو گے ۔۔کچھ نہ لکھو گے!خواہ تم نے اچھا ہی کیوں نہ لکھنا ہوا۔۔۔۔۔۔
مجھے پتہ لگ گیا کہ نہ اجازت ملنی نہ میں نے لکھنا! لیکن چلو یہ مانا تو سہی!
نہ سہی ہم سے، پر اُس بُت میں وفا ہے تو سہی
،،،،،​
 

بھلکڑ

لائبریرین
اب سبھی لوگ اجازت بھی دے دیجئے!


اب دوست کی شرط پوری جو کرنی تھی اس لئے شرارتی مشورہ تو بتانا پڑے گا!
تو صاحبو ! وہ شرارتی مشورہ یہ تھا کہ اراکین محفل کے بارے میں ۔۔۔اپنی فضول آراء کا اظہار۔۔
کچھ محفلین کو تو ہم جانتے ہیں اگر وہ ہمیں نہ بھی جانتے ہوتے تو ہم اُ ن کے بارے میں لکھ ڈالتے ۔۔۔۔تو وہ پھر بھی بڑی محبت سے ہماری اس بے حیائی کو نہ صرف پسند فرماتے بالکہ اور کرنے کی فرمائش بھی جاری کر دیتے :
اب میں جتنے اراکین کے بارے میں لکھ سکا لکھنے کی کوشش کروں گااور اس لکھنے میں کسر نفسی سے کام لوں گا اور اس اظہار میں افسانوی خیالات ڈالنے سے بھی گریز نہ کروں گا!:grin:
 
آخری تدوین:

بھلکڑ

لائبریرین
شمشاد بھائی : جونہی محفل میں شمولیت اختیار کی شمشاد بھائی سے جان پہچان بن گئی ۔۔ویسے بھی یہ ہر رُکن سے جان پہچان بناتے ہیں!لیکن اب کی اب بار غلط بندے سے پالا پڑ گیا ان کا ۔۔۔۔۔۔ہاں جی ! ہم نے جان نہ پہچان میں تیرا مہمان !پر عمل کرتے ہوئے بڑی عجلت سے ان سے مراسم بڑھانے کی کوشش کی ۔۔۔۔مجال ہے جو ذرا بھی پریشانی نمودار ہوئی ہو ان کے چہرے پر!ہاں !یہ ہے کہ ہمیں اپنا گرویدہ کر لیا انہوں نے! اور پھر ہماری حوصلہ افزائی بھی کرتے رہے دل کھو ل کے! پھر ایک دن ان کا انٹرویو ہاتھ لگ گیا ۔۔۔۔وہ پڑھنے کے بعد تو ہم ان کے اور بھی قریب ہو گئے ۔۔۔۔ دل کے بہت اچھے آدمی ہیں! کبھی کسی کی دل آزاری نہیں کرنے والے۔۔۔ اچھے انسان کی تعریف تو میرے منہ سے نکل ہی نہیں سکتی ۔۔ناں!
ہاں یہ بات اور ہے! بڑھتی عمر کے ساتھ حافظہ کمزور ہوتا جارہا ۔۔۔بعض اوقت گھر سے سبزی لینے نکلیں گے۔۔۔آتے ہوئے سموسے اُٹھا لائیں گے۔۔۔۔روایتی شوہروں کی طرح ۔۔۔۔۔پھر تھوڑی سی برداشت بھی کرلیں گے۔ نہ صرف حافظہ بالکہ سفید بالوں کی وجہ سے بھی اکثر پریشان رہتے ہیں ! ایک دن دفتر میں کسی نے کہہ دیا !کیوں میاں!بُڑھاپے کی نشانیاں نظر آنا شروع ہو گئیں ناں!۔۔پھر نہ پوچھیں اُس بے چارے کا کیا حشر ہوا ۔۔۔۔۔
اسی طرح ایک دن شُرطے سے الجھ پڑے ۔۔۔۔۔۔۔اُن سے تو ویسے ہی کنی کترانی چاہئے خاص طور پر بنگالیوں کو اور دوسرے ایشئینز کو۔۔۔۔لیکن صاحب ہیں کہ ۔۔نہ مانے ۔۔۔پھر بُری خبر کے ساتھ ساتھ ایک اچھی بات بھی ہو گئی کہ بھاری رقم( جرمانے )ادا کرنے کے بعد۔۔اپنی اس اُلجھنے والی عادت کو بالکل ہی کھو ڈالا انہوں نے۔۔۔۔بس اسی سے تو ان کی(سیرتی) خوبصورتی میں اضافہ ہوا۔۔۔۔بات پھر تعریف کی طرف نکل پڑی ۔۔۔۔جناب کی شادی کی سالگرہ پر حکم صادر ہوا (آپ کو پتہ ہی ہے کہ شادی شدہ حضرات پر کون حکم صادر کر سکتا ہے) کہ ایک عدد نایاب تحفہ عنایت کیا جائے۔۔۔۔سیدھے سادھے بندے ہیں ۔۔۔۔اُٹھے اور نکل پڑے ۔۔۔لیکن پریشان تھے کہ نایا ب تحفہ کہاں سے لاؤں۔۔۔۔۔ذہن میں جھماکا ہوا اور بخوشی گھر لوٹے ۔۔۔۔آتے ہی نایاب بھیا سے پوچھا سرکار جان پر بنی ہوئی ہے کوئی نایاب تحفہ بتایئے ۔۔
نایاب بھیا نے کافی سوچ بچار کے بعد کہا محفل پر ایک عدد اکاؤنٹ بنا دو(سرگوشی:یہ خفیہ خبر ہے ۔۔۔۔۔شمشاد بھائی کو نہ پتہ چلے کہ میں نے آپ کو بتا یا)۔۔تب اکاؤنٹ تو بنا دیا گیا۔۔۔۔تحفہ واقعی نایاب تھا لیکن ۔۔۔۔۔وہ دن اور آج کا دن آپ نے ان سا کوئی اچھا نہ دیکھا ہوگا محفل پر !
محفلین تو سبھی اچھے ہیں لیکن ان سا بھی شاید ہی کوئی سامنے آئے۔
ایک اور مزے کی بات بتاتا چلوں ! ویسے تو محفل میں بڑی چہ مگوئیاں چل رہی ہیں ان کی عمر کے بارے میں ۔۔۔۔لیکن قرین قیاس یہی ہے کہ کوئی 4000 قبل مسیح کی بات ہو گی جب ۔جناب تشریف لائے اور ان کو اس بات پر بھی بڑا ملا ل ہے کہ ان کے ساتھ آنے والی چُڑیلیں بھی اس دُنیا فانی سے رُخصت ہو گئیں لیکن کیا کریں ۔۔۔۔۔جیتے کیا نہ کرتے ۔۔۔۔کو مد نظررکھتے ہوئے اپنی ان عزیز ترین ساتھیوں کی جُدائی کو کسی حیل و حجت کے بغیر برداشت کیا ۔۔
ان کا پورا نام شمشاد خان۔۔۔۔ آپ بالکل صحیح سمجھے میں نے خان پر بڑی شدت سے زو ر دیا!۔۔۔لال رنگ سے یعنی خطرے کی نشانی!!!!!۔۔۔

اُڑتی اُڑاتی خبر ملی ہے کہ ان کا تعلق پنڈی سے اور پنڈی میں تھوڑا عرصہ قیام کے بعد ہمیں معلوم پڑا کہ یہ (پنڈی کے شہری)نہایت ہی عجیب و غریب مخلوق ہیں۔۔۔۔یعنی ان کا آپس میں کچھ بھی ملتا جُلتا نہیں ہے(ما سوائے پوٹھوہاری کے) ۔۔مطلب بولیں گے سبھی ایک جیسا ۔۔۔لب و لہجہ وہی۔۔۔لیکن جس ٹون سے بولیں گے وہ مختلف ہو گی ہر بار۔۔۔۔۔اب شمشاد بھائی ان سے جدا ہیں۔۔۔ اس کی وجہ ان کا یہاں موجود نہ ہونا ہے یا کچھ اور لیکن ان میں بڑی ہی اپنائت ہے ۔۔۔ہربات کا شفقت و محبت سے جواب دیں گے۔۔۔۔ اور آج تک میں نے انہیں کسی سے سختی سے پیش آتے نہیں دیکھا۔۔بہت ہی شفیق انسان ہیں۔۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ان کا سایہ ہمارے سروں پر سلامت رہے۔۔۔آمین


 
آخری تدوین:
Top