ہمراز

تہذیب

محفلین
تین ماہر نفسیات اکٹھے مل بیٹھے ۔ باتیں کررہے تھے کہ " لوگ ان کے پاس اپنے پچھتاوے، خوف اور ندامتیں لے کر آتے ہیں۔ اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرتے ہیں۔ اور سکون پاتے ہیں ۔ لیکن ہم اپنے دل کی باتیں کس سے کہیں ، اپنے دکھ کس سے بانٹیں ؟ ہم بھی تو انسان ہیں۔ دل رکھتے ہیں، جذبات رکھتے ہیں ۔"
ایک نے تجویز دی کہ کیوں نہ ہم اپنے اپنے دل کی بات ایک دوسرے کو سنائیں ، کچھ تو دل کا غبار کم ہوگا ۔
باقی دونوں نے اس تجویز کو پسند کیا۔
ایک ماہر نفسیات کہنے لگا۔ " اس کی بیوی بہت فضول خرچ ہے، شاپنگ کرنے کا شوق رکھتی ہے ۔ بال بال قرضے میں جکڑا ہے۔ اس لیے میں اکثر اپنے گاہکوں کے بلوں میں ہیرا پھیری کرجاتا ہوں ۔ یہ بات کسی کو پتہ چل جائے تو میرا کیرئیر تو گیا"
دوسرے نے کہا ۔ " اس کی زندگی کا پہیہ ٹھیک چل رہا تھا لیکن کچھ عرصے سے اس کو جوئے کی لت پڑ گئی ہے ۔ اب کوشش کے باوجود جوئے سے جان نہیں چھڑا سکا۔ بلکہ شراب بھی پینے لگ گیا ہوں ۔ اپنے گاہکوں کی بات دھیان سے سنتا بھی نہیں ہوں بس اوپر سے ہوں ، ہاں کرتا رہتا ہوں ۔ لوگوں کو معلوم ہوجائے تو وہ میرے پاس آنا ہی چھوڑ جائیں ۔"
تیسرا ماہر نفسیات بولا۔" مجھے پتہ ہے کہ یہ بہت ہی غلط بات ہے لیکن مجھ میں خرابی یہ ہے کہ میں پیٹ کا بہت ہلکا ہوں ۔ کسی کا راز نہیں رکھ سکتا۔"
 

تہذیب

محفلین
میں نے اپنے جوک "ہمراز" پر نایاب جی کی رائے پر شکریہ ادا کیا تھا۔ یہ جانے یہاں کیسے آگیا ؟ بہت کنفیوزنگ ہے یہ سب کچھ ۔
 
Top