میر ہمارے آگے ترا جب کسو نے نام لیا

ہمارے آگے ترا جب کسو نے نام لیا
دل ستم زدہ کو ہم نے تھام تھام لیا
قسم جو کھائیےتو طالع زلیخا کی
عزیر مصر کا بھی صاحب اک غلام کیا
خراب رہتے تھے مسجد کے آگے میخانے
نگاہ مست نے ساقی کی انتقام لیا
وہ کج روش نہ ملا راستے میں مجھ سےکبھی
نہ سیدھی طرح اس نے مرا سلام لیا
مزا دکھا دیں گے بے رحمی کا تری صیاد
گر اضطراب اسیری نے زیر دام لیا
اگرچہ گوشہ گزیں ہوں میں شاعروں میں میر
پہ مرے شور نے روئے زمین تمام لیا
 
مزا دکھا دیں گے بے رحمی کا تری صیاد​
گر اضطراب اسیری نے زیر دام لیا۔
واہ واہ کیا کہنے ! شیئر کرنے کا شکریہ محترم!​
 

سید عاطف علی

لائبریرین
عنوان میں کچھ الفاظ آگے پیچھے ہو گئے ہیں۔
غزل بہت خوب اورمشہور و معروف ہے۔
ان ً دو مصرعوں میں کلمات کی ترتیب کچھ ہم آہنگ نہیں لگ رہی۔
نہ سیدھی طرح اس نے مرا سلام لیا
-------

پہ مرے شور نے روئے زمین تمام لیا ۔۔۔ (اس میں غالبا" مرے کی جگہ میرے ہوگا)


 
غزل بہت خوب اورمشہور و معروف ہے۔
ان ً دو مصرعوں میں کلمات کی ترتیب کچھ ہم آہنگ نہیں لگ رہی۔
نہ سیدھی طرح اس نے مرا سلام لیا
-------

پہ مرے شور نے روئے زمین تمام لیا ۔۔۔ (اس میں غالبا" مرے کی جگہ میرے ہوگا)
بہت ممکن ہے ایسا ہی ہو
اصل میں یہ غزل دیوان سے نہیں لی
میر کے کلام سے انتخاب ہے میرے پاس
اس سے نقل کی ہے
ایسے مواقع پر میں@محمد وارث صاحب کو تکلیف دیتا ہوں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت ممکن ہے ایسا ہی ہو
اصل میں یہ غزل دیوان سے نہیں لی
میر کے کلام سے انتخاب ہے میرے پاس
اس سے نقل کی ہے
ایسے مواقع پر میں@محمد وارث صاحب کو تکلیف دیتا ہوں
شکریہ جناب۔۔۔۔ ایک جگہ یہ مصرع اس طرح لکھا ہے۔
نہ سیدھی طرح سے اُن نے مرا سلام لیا

غالبا" یہی صحیح ہے۔۔۔ان نے کا محاورہ اٹھارہویں صدی میں رائج ہو گا۔اور ہم آہنگ بھی ہے۔۔۔۔۔ ایک اور شعر اس طرح بھی ہے۔۔۔۔
مرے سلیقے سے میری نبھی محبت میں
تمام عمر میں ۔۔ ناکامیوں سے کام لیا
 
شکریہ جناب۔۔۔ ۔ ایک جگہ یہ مصرع اس طرح لکھا ہے۔
نہ سیدھی طرح سے اُن نے مرا سلام لیا

غالبا" یہی صحیح ہے۔۔۔ ان نے کا محاورہ اٹھارہویں صدی میں رائج ہو گا۔اور ہم آہنگ بھی ہے۔۔۔ ۔۔ ایک اور شعر اس طرح بھی ہے۔۔۔ ۔
مرے سلیقے سے میری نبھی محبت میں
تمام عمر میں ۔۔ ناکامیوں سے کام لیا
رہنمائی کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
 
Top