ہر جا ہو کر آیا دل

loneliness4ever

محفلین
برائے اصلاح و تنقید


ہر جا ہو کر آیا دل
ہر سو تجھ کو پایا دل

تن میں من میں بن میں تو
تجھ پر میرا آیا دل
دنیا فانی جب جانی
اس سے پھر نہ لگایا دل

دنیا آنی جانی ہے
یہ ہی ہر پل گایا دل
اجلا اجلا رکھتا ہوں
گھر تیرا جو پایا دل

ذکر ِاحمد کر کر کے
قابل تیرے بنایا دل
دنیا پیچھے جو بھاگا
اس نے اپنا جلایا دل

ویرانی کا ڈیرا تھا
تیری خو نے بسایا دل
غربت میں بھی شاہی ہے
جب سے تجھ پر آیا دل

تجھ کو جب سے چاہا ہے
پھر کب دل کو بھایا دل
دنیا مایا ہے مخمور
دنیا سے اکتایا دل

کملی والےنے سید
اللہ والا بنایا دل
 

الف عین

لائبریرین
پایا دل
گرامر کی رو سے غلط ہے۔ دل نے پایا ہونا چاہئے، پہلے اس کو درست کر لو پھر دوسرے اشعار دیکھے جائیں
 

loneliness4ever

محفلین
پایا دل
گرامر کی رو سے غلط ہے۔ دل نے پایا ہونا چاہئے، پہلے اس کو درست کر لو پھر دوسرے اشعار دیکھے جائیں


السلام علیکم شفیق استاد
کھٹکا تھا دل میں جس کو آپ کے کہنے نے تقویت بخشی

اب مطلع تبدیل کر رہا ہوں، توجہ کا طالب ہوں

اجلا نکھرا پایا دل
جب سے تجھ پر آیا دل
تن میں من میں بن میں تو
تجھ پر میرا آیا دل
دنیا فانی جب جانی
اس سے پھر نہ لگایا دل
دنیا آنی جانی ہے
یہ ہی ہر پل گایا دل
اجلا اجلا رکھتا ہوں
گھر تیرا جو پایا دل
ذکر ِاحمد کر کر کے
قابل تیرے بنایا دل
دنیا پیچھے جو بھاگا
اس نے اپنا جلایا دل
ویرانی کا ڈیرا تھا
تیری خو نے بسایا دل
غربت میں بھی شاہی ہے
جب سے تجھ پر آیا دل
تجھ کو جب سے چاہا ہے
پھر کب دل کو بھایا دل
دنیا مایا ہے مخمور
دنیا سے اکتایا دل
کملی والےنے سید
اللہ والا بنایا دل
 

الف عین

لائبریرین
یہاں بھی وہی مسئلہ ہے
اجلا اجلا رکھتا ہوں
گھر تیرا جو پایا دل
ان کے علاوہ

تن میں من میں بن میں تو
تجھ پر میرا آیا دل
بن میں کیوں؟

ویرانی کا ڈیرا تھا
تیری خو نے بسایا دل
بے معنی محسوس ہوتا ہے۔
باقی اشعار درست ہیں۔
 

loneliness4ever

محفلین
یہاں بھی وہی مسئلہ ہے
اجلا اجلا رکھتا ہوں
گھر تیرا جو پایا دل
ان کے علاوہ

تن میں من میں بن میں تو
تجھ پر میرا آیا دل
بن میں کیوں؟

ویرانی کا ڈیرا تھا
تیری خو نے بسایا دل
بے معنی محسوس ہوتا ہے۔
باقی اشعار درست ہیں۔


السلام علیکم محترم استاد

اجلا اجلا رکھتا ہوں
گھر تیرا جو پایا دل

خاکسار نے اس خیال کے تحت کہنا چاہا تھا کہ
’’ میں نے جب سے اپنے دل کو تیرا گھر پایا ہے تب سے دل صاف رکھتا ہوں‘‘

مگر غالباَ فقیر پوری طرح بیان نہیں کر پایا
استاد محترم بالا تینوں اشعار سے دامن بچا کر
آپ کی شفیق نظر کے بعد فقیر اس کاوش کو
ان اشعار کے بغیر مکمل کرتا ہے


اجلا نکھرا پایا دل
جب سے تجھ پر آیا دل
دنیا فانی جب جانی
اس سے پھر نہ لگایا دل
دنیا آنی جانی ہے
یہ ہی ہر پل گایا دل
ذکر ِاحمد کر کر کے
قابل تیرے بنایا دل
دنیا پیچھے جو بھاگا
اس نے اپنا جلایا دل
غربت میں بھی شاہی ہے
جب سے تجھ پر آیا دل
تجھ کو جب سے چاہا ہے
پھر کب دل کو بھایا دل
دنیا مایا ہے مخمور
دنیا سے اکتایا دل
کملی والےنے سید
اللہ والا بنایا دل

اللہ آپ کو آباد و خوشحال رکھے، آمین ۔۔۔۔ جلد ایک اور پرانی کاوش کے ساتھ حاضر ہوتا ہوں

جزاک اللہ
 
Top