ہجر کی شب ہے اور اندھیرا ہے---برائے اصلاح

الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
--------
فاعلاتن مفاعلن فِعْلن
ہجر کی شب ہے اور اندھیرا ہے
دور ہم سے ابھی سویرا ہے
------------
دل مرا کیوں اداس ہے اب بھی
جب کہ اس میں ترا بسیرا ہے
------------
دل چرایا ہے کیوں مرا تم نے
تُو ہے محبوب یا لٹیرا ہے
------
یہ امانت ہے اب تمہاری ہی
دل کہاں اب رہا یہ میرا ہے
------------
مجھ کو عادت ہے بھول جانے کی
بھول پایا نہ غم جو تیرا ہے
-----------
تم سے ارشد ضرور پوچھے گا
کیا تمہیں بھی خیال میرا ہے
---------یا
پیار دل میں ترے بھی میرا ہے
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے غزل بلکہ اچھی ہی ہے
بس ایک شعر میں شتر گربہ ہے، اسے تلاش کر کے خود ہی اصلاح کر کے پیش کریں
 
Top