ہائیکو

سیما کرن

محفلین
✍: ڈاکٹر سیما شفیع پاکستان

کہتے ہیں نیند عبادت ہے
سو سو کر زیست کی کتنی راتیں
میں نے یوں گزاری ہیں

انکار کیا پھر راتوں نے
اور نیند بھی روٹھ گئی کہہ کر
کہ اعمال تمہارے بھاری ہیں

باتوں کے پٹارے کھول دیئے
راتوں کو اٹھ اٹھ کر میں نے
دکھلائے زخم جو کاری ہیں

میں بولتے بولتے تھک جاؤں
خاموش سنے یکسان مجھے اور تھکے نہیں
آنسو، شکوے سب جاری ہیں

ساری دنیا کی سیاست بھی
ریاضت، عبادت، خوشیاں اور غم سب جو
اس دنیا پر طاری ہیں

میں اسکو بتاتی رہتی ہوں
دنیا پہ کتنے مظالم اور مصائب ہیں
ظالم تو سبھی انکاری ہیں

اپنا خالق یہ کہتا ہے
دنیا کو بنا کر چند دن میں
"سب کام میرے الباری ہیں"

خاموشی سے وہ سنتا ہے
ہاں دل میں شاید ہنستا بھی ہو
کیا یہی تری ستاری ہے

قرآن کریم اٹھا لوں پھر
تھک جاؤں جب میں بول بول کے
تو آیت آیت گفتاری ملے

پھر ایسی بہتیری راتیں ہوئیں
میرے دل کی رب سے باتیں ہوئیں
مجھے لفظ لفظ دلداری ملی
سیما کرن
 
آخری تدوین:
Top