فیصل رفیق
محفلین
محبت چھوڑ دو چلیں سیاست کرتے ہیں !
دیکھا ہے کئی لوگ تیری حمایت کرتے ہیں!
اہل شہر سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں تھا۔
بس آپکی رہنمائی پہ ذرا مذمت کرتے ہیں!
اگر جانا مقصود ہی تھا تو بتا کر جاتے
ہم عزت سے مہمان کو رخصت کرتے ہیں!
دل ہمدردی میں دیا تو واپس لے لے!
ہم مزدور ہیں خیرات سے نفرت کرتے ہیں۔
خود ہی مر جائیں گے ہم اپنے ہاتھوں
ارے آپ اتنی کیوں زحمت کرتے ہیں!
جو سیکھ رہے تھے کل ہم سے فیصل !
آج وہی لوگ ہمکو نصیحت کرتے ہیں
فیصل رفیق انجم
دیکھا ہے کئی لوگ تیری حمایت کرتے ہیں!
اہل شہر سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں تھا۔
بس آپکی رہنمائی پہ ذرا مذمت کرتے ہیں!
اگر جانا مقصود ہی تھا تو بتا کر جاتے
ہم عزت سے مہمان کو رخصت کرتے ہیں!
دل ہمدردی میں دیا تو واپس لے لے!
ہم مزدور ہیں خیرات سے نفرت کرتے ہیں۔
خود ہی مر جائیں گے ہم اپنے ہاتھوں
ارے آپ اتنی کیوں زحمت کرتے ہیں!
جو سیکھ رہے تھے کل ہم سے فیصل !
آج وہی لوگ ہمکو نصیحت کرتے ہیں
فیصل رفیق انجم