گھوٹکی کے قریب 2 مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 36 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

جاسم محمد

محفلین
گھوٹکی کے قریب 2 مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 36 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی
ویب ڈیسک پير 7 جون 2021

2187000-trainaccident-1623051137-890-640x480.jpg

وزیراعظم عمران خان کی وزیر ریلوے اعظم سواتی کوحادثے کی جگہ پہنچنے کی ہدایت فوٹو: اے ایف پی

سکھر: گھوٹکی کے قریب 2 مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 36 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیر کی علی الصبح گھوٹکی کے قریب ریتی اور ڈھرکی ریلوے اسٹیشنز کے درمیان کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس جب کہ راولپنڈی سے کراچی آنے والی سرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم سے کئی بوگیاں اتر گئیں۔ حادثے کے نتیجے میں اب تک 36 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ درجنوں زخمی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ملت ایکسپریس میں سوار تھے جبکہ سرسید ایکسپریس کے زیادہ مسافر زخمی ہوئے ہیں۔

body-1623047426.jpg


ایس ایس پی میرپور ماتھیلو عمر طفیل کا کہنا ہے کہ حادثے میں 7 بوگیاں متاثر ہوئی ہیں جن میں 3 بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں

مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 6 سے 8 بوگیاں ایک دوسرے میں پھنسی ہوئی ہیں، ان بوگیوں میں متعدد مسافر تاحال پھنسے ہوئے ہیں۔ جنہیں نکالنے کے لیے بوگیوں کو کاٹا جارہا ہے جب کہ مقامی ریسکیو رضاکار کے علاوہ رینجرز اور پاک فوج کے اہلکار بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ امدادی کارروائیاں سست روی کا شکار ہیں اور بھاری مشینری تاحال حادثے کی جگہ پر نہیں پہنچی، معمولی زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں اپنی مدد آپ کے تحت منتقل کیا جارہا ہے جب کہ شدید زخمیوں کو سکھر اور رحیم یار خان منتقل کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز بھی ریسکیو آپریشن میں شامل

ترجمان این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ ٹریک سے ریلیف ٹرین اور کرین کے ذریعے ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے، پاک فوج کے 2 ہیلی کاپٹر ز بھی ریسکیو آپریشن میں شامل ہیں ، اس کے علاوہ پاک فضائیہ کے 2 جہاز چکلالہ اور پی ایف بیس فیصل کراچی پر تیار ہیں۔

واقعہ کیسے پیش آیا؟

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی 6 بوگیاں ٹریک اتر کر دوسری ٹریک پر چلی گئیں، اسی اثنا میں مخالف سمت سے آنے والی سر سید ایکسپریس بھی پہنچ گئی اور ملت ایکسپریس کی اتری ہوئی بوگیوں سے ٹکرا گئی۔

’واقعہ 10 نمبر بوگی کی وجہ سے ہوا‘

حادثے کے حوالے سے عینی شاہد کے مطابق ملت ایکسپریس میں لگائی گئی بوگی نمبر 10 کا ہُک خراب تھا، ڈرائیور نے 10 نمبر بوگی کو گاڑی میں شامل کرنے سے انکار کیا تھا لیکن مکینیکل ڈیپارٹمنٹ نے زبردستی 10 نمبر بوگی کو گاڑی میں ڈالا جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا، 10 نمبر بوگی ہی رونتی اسٹیشن کے قریب آ کر پٹری سے اتر گئی جس کی وجہ سے حادثہ ہوا 11 اور 12 نمبر ہوگی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔


سندھ پنجاب ٹرین آمد و رفت معطل

حادثے کے نتیجے میں سندھ اور پنجاب کے درمیان ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی ہے۔ ریہلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پہلے زخمیوں کو نکال کر بوگیوں کو ہٹایا جائے گا، اس کے بعد ہی ٹرینوں کی بحالی کا عمل شروع کیا جاسکے گا۔

24 گھنٹوں میں انکوائری کا حکم

وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ ٹرین حادثے میں ہلاکتوں پر دل انتہائی رنجیدہ ہے، ریلوے اور آرمی جوان کی مدد سے ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر واقعے کی خود مانیٹرنگ کروں گا، آرمی انجینئرز کی خصوصی ٹیم ریلیف آپریشن کو مزید تیز کرے گی۔ ٹرین حادثے پر نوٹس لیتے ہوئے 24 گھنٹوں میں انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

سعد رفیق کے گناہوں پر اعظم سواتی کیسے استعفٰی دیں؟

اپنے بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ٹرین حادثے کی جگہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، وزیر ریلوے اعظم سواتی کچھ دیر میں جائے حادثہ پہنچ جائیں گے، ٹرین حادثے میں جو زنگیوں گل ہوئیں ان خاندانوں کا غم دلاسوں سے کم نہیں ہو سکتا ،ٹرین حادثے کی وجوہات کا مکمل جائزہ لینا چا ہیے، وزیر اعظم عمران خا ن نے ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ماضی میں کسی بھی محکمے میں کام نہیں ہوا، ہم ہر کام زیرو سے شروع کررہے ہیں ، ماضی میں جو حکمران رہ چکے ہیں انہوں نے کچھ نہیں کیا، سعد رفیق کے کیے گئے گناہوں پرپر اعظم سواتی کیسے استعفٰی دیں؟ ہم نے تو ایم ایل ون پر کام شروع کیا ہے۔

وزیر اعظم کا اظہار افسوس

وزیر اعظم عمران خان نے ٹرین حادثے پر گہرے افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھوٹکی میں ریلوے کے المناک حادثے پر سکتے میں ہوں، ریلوے کے وزیر کو موقع پر پہنچ کر زخمیوں کی طبی امداد کی ہدایت کر دی ہے۔ اس کے علاوہ ریلوے کے حفاظتی نظام میں خامیوں کی جامع تحقیقات کا بھی حکم دے دیا ہے۔

’وفاقی حکومت لواحقین کو معاوضہ ادا کرے‘

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے ڈہرکی کے قریب ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ ریسکیو آپریشن کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے، وفاقی حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے۔

’موجودہ دور ٹرین کے حادثات کا دور ثابت ہو رہا ہے‘

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ٹرین حادثے پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے، اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ افسوس موجودہ دور ٹرین کے حادثات کا دور ثابت ہو رہا ہے، واقعے کی حقیقی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، حادثے کی جگہ سمیت سکھر ڈویژن میں 13 مقامات پر ٹریک کی حالت ٹھیک نہ ہونے کی تحریری رپورٹ کے باوجود مجرمانہ غفلت کیوں برتی گئی؟۔
 

سیما علی

لائبریرین
موجودہ دور ٹرین کے حادثات کا دور ثابت ہو رہا ہے، واقعے کی حقیقی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، حادثے کی جگہ سمیت سکھر ڈویژن میں 13 مقامات پر ٹریک کی حالت ٹھیک نہ ہونے کی تحریری رپورٹ کے باوجود مجرمانہ غفلت کیوں برتی گئی؟۔
اس مجرمانہ غفلت کی جب تک سخت ترین سزائیں نہ دی جائیں انسانی جانوں کا زیاں ہوتا رہے گا اور ہماری قوم کا حال یہ ہوگیا ہے کہ
جاں کے زیاں کو غم کی تلافی سمجھ لیا
کم حوصلوں نے موت کو شافی سمجھ لیا
اللّہ رحم فرمائے اور صبر عطا فرمائے اُن لواحقین کو جنکے پیاروں کی ہلاکت ہوئی۔۔آمین
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
انا للہ وانا الیہ راجعون

اللہ تعالیٰ مرنے والوں کی مغفرت فرمائے اور زخمیوں کو بھرپور صحت و سلامتی عطا فرمائے ۔ آمین۔
 

سید رافع

محفلین
اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن

اس سے قبل پی آئی اے حادثے میں کچھ ایسی ہی اطلاع مکینکل شعبے کے متعلق آئی تھی۔

حادثے کے حوالے سے عینی شاہد کے مطابق ملت ایکسپریس میں لگائی گئی بوگی نمبر 10 کا ہُک خراب تھا، ڈرائیور نے 10 نمبر بوگی کو گاڑی میں شامل کرنے سے انکار کیا تھا لیکن مکینیکل ڈیپارٹمنٹ نے زبردستی 10 نمبر بوگی کو گاڑی میں ڈالا جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا، 10 نمبر بوگی ہی رونتی اسٹیشن کے قریب آ کر پٹری سے اتر گئی جس کی وجہ سے حادثہ ہوا 11 اور 12 نمبر ہوگی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
’واقعہ 10 نمبر بوگی کی وجہ سے ہوا‘

حادثے کے حوالے سے عینی شاہد کے مطابق ملت ایکسپریس میں لگائی گئی بوگی نمبر 10 کا ہُک خراب تھا، ڈرائیور نے 10 نمبر بوگی کو گاڑی میں شامل کرنے سے انکار کیا تھا لیکن مکینیکل ڈیپارٹمنٹ نے زبردستی 10 نمبر بوگی کو گاڑی میں ڈالا جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا، 10 نمبر بوگی ہی رونتی اسٹیشن کے قریب آ کر پٹری سے اتر گئی جس کی وجہ سے حادثہ ہوا 11 اور 12 نمبر ہوگی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

یہ رویّہ افسوسناک ہے اور عوام الناس کی جان سے کھیلنے والی بات ہے۔

ان معاملات میں ڈبل چیک ہونے چاہیے ۔ تکنیکی علم رکھنے والے، سمجھ بوجھ رکھنے والے اور انسان دوست لوگوں کی ضرورت ہے اس شعبے میں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
فواد چوہدری نے کہا کہ ٹرین حادثے کی جگہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، وزیر ریلوے اعظم سواتی کچھ دیر میں جائے حادثہ پہنچ جائیں گے، ٹرین حادثے میں جو زنگیوں گل ہوئیں ان خاندانوں کا غم دلاسوں سے کم نہیں ہو سکتا ،ٹرین حادثے کی وجوہات کا مکمل جائزہ لینا چا ہیے، وزیر اعظم عمران خا ن نے ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ماضی میں کسی بھی محکمے میں کام نہیں ہوا، ہم ہر کام زیرو سے شروع کررہے ہیں ، ماضی میں جو حکمران رہ چکے ہیں انہوں نے کچھ نہیں کیا، سعد رفیق کے کیے گئے گناہوں پرپر اعظم سواتی کیسے استعفٰی دیں؟

جو لوگ ذمہ داری نہیں لے سکتے اُن پر کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟

فواد چوہدری کا بیان! زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
 
وزیر اعظم عمران خا ن نے ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
اور آپ نے ابھی سے ان تحقیقات کا نتیجہ بھی بتا دیا ہے۔
ماضی میں کسی بھی محکمے میں کام نہیں ہوا، ہم ہر کام زیرو سے شروع کررہے ہیں ، ماضی میں جو حکمران رہ چکے ہیں انہوں نے کچھ نہیں کیا، سعد رفیق کے کیے گئے گناہوں پرپر اعظم سواتی کیسے استعفٰی دیں؟ ہم نے تو ایم ایل ون پر کام شروع کیا ہے۔
اس سے پہلے ہونے والے حادثات کی ذمہ دار بھی سابقہ حکومتیں ہی تھیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
انا للہ وانا الیہ راجعون
اللہ پاک مرحومین کی مغفرت فرمائیں اور ان کے لواحقین کو صبر عطا فرمائیں۔متاثرین کو صحتِ کاملہ عطا فرمائیں۔ آمین

ایسی غفلت۔۔۔ لوگوں کی جانوں سے کھیلا جا رہا ہے ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ریلوے کے پورے نظام کو ری ویمپ کر نے کا ایک بڑا کام شروع ہونا چاہیئے ۔ جس کا ایک حصہ انفراسٹرکچر کا تجزیہ ہو دوسرا حصہ اافرادی قوت کی پرفارمنس کی جانچ ہو ۔ اس طرح تحفظ اور خدمت کا ایک نیا نظام سامنے آنا چاہیئے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
چئیرمین پاکستان ریلویز کے مطابق ہمیں معلوم ہے کہ یہ ریل کی پٹڑی کمزور ہے لیکن ہم اس کی مرمت پر پیسے اس لئے خرچ نہیں کر رہے کہ وہ ہم نے “نئی” ریل کی پٹڑی میں لگانے ہیں :(
یہ رویّہ افسوسناک ہے اور عوام الناس کی جان سے کھیلنے والی بات ہے۔

ان معاملات میں ڈبل چیک ہونے چاہیے ۔ تکنیکی علم رکھنے والے، سمجھ بوجھ رکھنے والے اور انسان دوست لوگوں کی ضرورت ہے اس شعبے میں۔

جو لوگ ذمہ داری نہیں لے سکتے اُن پر کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟

فواد چوہدری کا بیان! زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

اور آپ نے ابھی سے ان تحقیقات کا نتیجہ بھی بتا دیا ہے۔

اس سے پہلے ہونے والے حادثات کی ذمہ دار بھی سابقہ حکومتیں ہی تھیں۔

انا للہ وانا الیہ راجعون
اللہ پاک مرحومین کی مغفرت فرمائیں اور ان کے لواحقین کو صبر عطا فرمائیں۔متاثرین کو صحتِ کاملہ عطا فرمائیں۔ آمین

ایسی غفلت۔۔۔ لوگوں کی جانوں سے کھیلا جا رہا ہے ۔

ریلوے کے پورے نظام کو ری ویمپ کر نے کا ایک بڑا کام شروع ہونا چاہیئے ۔ جس کا ایک حصہ انفراسٹرکچر کا تجزیہ ہو دوسرا حصہ اافرادی قوت کی پرفارمنس کی جانچ ہو ۔ اس طرح تحفظ اور خدمت کا ایک نیا نظام سامنے آنا چاہیئے ۔
 
Top