گھونگھٹ کو مت کھول

قیصرانی

لائبریرین
یہ رہے اس کے بول

چھم چھم کرکے بولتے ہیں یہ پائلیا کے بول
گھونگھٹ کو مت کھول کہ گوری گھونگھٹ ہے انمول

سندرتا کا دیج انوکھا اس کو گوری چھپا کے رکھنا
کجرارے نینوں کی نگری یونہی سجا کے رکھنا

گھونگھٹ ہی میں روپ کا دھن ہے نہیں ہے اس کا مول
گھونگھٹ کو مت کھول کہ گوری گھونگھٹ ہے انمول

چھم چھم کرکے بولتے ہیں یہ پائلیا کے بول
گھونگھٹ کو مت کھول کہ گوری گھونگھٹ ہے انمول


دلہے کے سنگ آئے براتی گونج رہی ہے یوں شہنائی
دل کے ساز پہ نغمے چہکے رت ہے ملن کی آئی

گھنگھرو کھنکے پائل چھنکے بجے سہانے ڈھول
گھونگھٹ کو مت کھول کہ گوری گھونگھٹ ہے انمول

چھم چھم کرکے بولتے ہیں یہ پائلیا کے بول
گھونگھٹ کو مت کھول کہ گوری گھونگھٹ ہے انمول

گھونگھٹ ہی ہے تن کی مایا گھونگھٹ ہے اک روپ خزانہ
بھیگی رین میں دھیرے دھیرے گھونگھٹ کو سرکانا

چپکے چپکے دیکھتے رہنا ساجن کو آنکھیں کھول
گھونگھٹ کو مت کھول کہ گوری گھونگھٹ ہے انمول

چھم چھم کرکے بولتے ہیں یہ پائلیا کے بول
گھونگھٹ کو مت کھول کہ گوری گھونگھٹ ہے انمول
 
Top