گوگل پر’ملیشیس کوڈ‘ کا خطرہ

راج

محفلین
گوگل کے ذریعے تلاش کی جانے والی دس ویب سائٹس میں سے ایک میں ایسا کوڈ ہوتا ہے جس سے لوگوں کے کمپیوٹر کو خطرہ ہو سکتا ہے۔اسے’ملیشیس کوڈ‘ کہتے ہیں


_42912379_003985223_hp_getty203.jpg


لاکھوں سائٹس کا سروے کرنے والی ایک کمپنی کے ماہرین کا کہنا ہے جن پیجز کا انہوں نے جائزہ لیا ان میں سے تقریباً ساڑھے چار لاکھ ایسی سائٹس کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے جس سے استعمال کرنے والے کے علم میں آئے بغیر کمپیوٹر کو نقصان پہنچانے والا ملیشس کوڈ انسٹال ہو جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے کمپنی نے انٹرنیٹ پران تمام ویب پیجز کی شناخت شروع کر دی ہے جن میں ملیشیس کوڈ پایا جاتا ہے۔

’ڈرائیو بائی ڈاؤن لوڈ‘ کمپیوٹر کو انفیکٹ کرنے یا حساس اطلاعات چرانے کا ایک عام طریقہ بنتا جا رہا ہے۔

مزید پڑھئے
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ گوگل سے زیادہ ایک اور مسئلہ حل طلب ہے

اگر آپ کسی سائٹ کا ایڈریس معمولی سی غلطی سے لکھیں تو وہ آپ کو عموماً کسی ایسی سائٹ پر لے جاتا ہے جہاں‌ پاپ اپ آپ کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں۔ پاپ اپ کی مدد سے کیا کچھ کیا جا سکتا ہے، یہ ایک الگ تصفیہ طلب امر ہے :(
 
Top