گوگل ٹرانسلیشن میں سندھی کی شمولیت

arifkarim

معطل
آپ سے کس نے کہہ دیا کہ سندھی سدھم میں لکھی جاتی تھی؟یہاں تو سنسکرت کا ذکر ہورہاہے۔ سندھی کس رسم الخط میں لکھی جاتی تھی اس کا کوئی ذکر موجود نہیں۔
سدھم اور خدابادی رسم الخط کا ماخذ گپتا رسم الخط ہی ہے۔ 6 صدی عیسوی (محمد بن قاسم کی سندھ آمد سے سو سال قبل) بھارت میں سدھم رسم الخط رائج العام تھا۔ یہ بعد میں ارتقائی منزلیں اختیارکرتا ہوا 16 ویں صدی میں خدابادی رسم الخط سے تبدیل ہوگیا۔
انگریزوں کی آمد کے بعد 19 ویں صدی عیسوی میں سندھی عربی رسم الخط میں لکھی جانے لگی۔
 

زیک

مسافر
اچھی خبر ہے :)
دیکھیں پنجابی (شاہ مکھی) کی باری کب آتی ہے :(

شاہ مکھی پنجابی کی باری کافی دیر ہی سے آئے گی کہ بین الاقوامی سطح پر گرمکھی شاہ مکھی سے بہت زیادہ عام ہے۔
بقول گوگل ٹرانسلیٹ بلاگ:

So what goes into adding a new language? Beyond the basic criteria that it must be a written language, we also need a significant amount of translations in the new language to be available on the web. From there, we use a combination of machine learning,licensed content and Translate Community,

اسی پوسٹ میں ایک غلطی:
Sindhi (Pakistan and India) was the native language of Muhammad Ali Jinnah, the "Father of the Nation” of Pakistan
 

سارہ خان

محفلین
انڈیا کے سندھی انٹرنیٹ پر عربی رسم الخط میں ہی سندھی لکھتے نظر آتے ہیں ۔۔۔
وہاں کے سندھی نوجوانوں کو سندھی بولنا آتی ہے لیکن لکھنا پڑھنا نہیں آتی ۔۔ بڑوں کو آتی ہے۔۔
 

عبیدتھہیم

محفلین
سندھی اور پشتو سمیت 13 زبانیں گوگل ٹرانسلیٹ میں شامل کر دی گئی ہیں۔ جس کے بعد اب کل زبانوں کی تعداد 103 ہو گئی ہے۔
پختون اور سندھی دوستوں کو مبارکباد۔
:)
په شمول 13 سندهي او پښتو ژبو د ګوګل زياته شوي وژباړئ. د ژبو شمېر اوس 103.
د پښتنو او سندي دوستانو ته مبارکي وویله.
13 سميت سنڌي ۽ پشتو ٻولين گوگل کي شامل ڪيو ويو آهي جو ترجمو ڪريو. ٻولين جي تعداد هاڻي 103 آهي.
جي پختون ۽ سنڌي دوستن کي مبارڪباد ڏني.

پشتو کا پتہ نہیں، سندھی کا ترجمہ کچھ یوں ہونا چاہیے تھا۔
سنڌي ۽ پشتو سميت 13 ٻوليون گوگل ٽرانسليٽر ۾ شامل ڪيون ويو آهن، جنهن کان پوءِ هاڻ ٽوٽل ٻولين جي تعداد 103 ٿي وئي آهي۔
پختون ۽ سنڌي دوستن کي مبارڪباد۔
 

عبیدتھہیم

محفلین
قائد اعظم کی مادری زبان کونسی تھی ویسے ؟
میرا خیال ہے کاٹھیاواڑی ، گجراتی یا میمنی تھی ۔۔۔ یہ سب سندھی زبان سے ملتی جلتی زبانیں ہیں ۔۔۔

مون ته اڃا تائين قائداعظم جي سنڌي يا اردو تقرير ناهي ٻُڌي۔
هميشه انگريزي ئي ڳالهائيندو هو۔
 

عبیدتھہیم

محفلین
سندھی کا ایسا ب جس کے دو عمودی نقطے ہوتے ہیں ۔ یا ایسے دو جیم جن ہر بالترتیب دو نقطے افقی اور عمودی ہوتے ہیں ،کسی اور زبان میں اپنا متبادل نہیں رکھتے۔شاید چینی یا یورپی زبانوں میں میں افقی والے جیم کا مخرج ہوتا ہو مگر عمودی نقطے والے ب اور جیم شاید بالکل نہیں ۔

آپ صرف ٻ کی بات کرتے ہیں، سندھی میں تو کچھ حرف ایسے بھی ہیں جوکہ دوسری زبان میں نہیں ہیں جیساکہ ڄ ، ڃ ، ٻ ، ڻ ۔
ڻ پنجابی میں کچھ یوں ن اور ڑ کو ملاکر لکھتے ہیں ”نڑ“ جیسے مکھنڑ مکڻ (Butter)۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ڄ ، ٻ ۔۔۔ جہاں تک ان دونوں حروف کا تعلق ہے تو میں نے ان کا تذکرہ کر دیا ہے۔۔۔۔۔۔۔ البتہ میں
، ڃ ، کے بارے میں کہہ سکتا ہوں کہ اس حرف کے لیے چینی زبان میں کوئی متبادل ضرور موجود ہے اور اسے چینیوں کی محسوس کیا جا سکتا ہے۔
۔ رہی بات ڻ۔ تو یہ اردو میں ڑ اور نون غنہ سے آسانی بن جاتا ہے ۔ اس کے بارے میں یہ کہنا میری ذاتی رائے میں بالکل درست نہیں کہ اردو میں اس کا متبادل موجود نہیں ۔۔۔۔۔۔نہ جانے کیوں اس کے بارے میں بچپن سے بڑوں اورحتی کہ اساتذہ سے یہی سنتا آیا ہوں کہ کہ یہ اردو میں نہیں ہوتا مگر بچپن سے ہی ذہن اس کو کبھی قبول نہ کر سکا ۔۔۔۔
اس معاملے میں ۔۔۔۔۔ میری نظر میں ڄ ، ٻ ۔ واقعی معاملے میں ممتاز ہیں کہ اور معروف زبانوں میں ان کی اصلی آواز مفقود ہے۔ لیکن میرا خیال یہ بھی ہے کہ دوسری زبانوں اور لہجوں میں ا ن کا موجود ہونا اور اسی نوعیت کے دوسرے حروف موجود ہو نا عین ممکن ہے ، بہر حال زبان کوئی بھی ہو ہر زبان کا اپناہی ایک فلیور ہوتا ہے،
 
پشتو کا پتہ نہیں، سندھی کا ترجمہ کچھ یوں ہونا چاہیے تھا۔
سنڌي ۽ پشتو سميت 13 ٻوليون گوگل ٽرانسليٽر ۾ شامل ڪيون ويو آهن، جنهن کان پوءِ هاڻ ٽوٽل ٻولين جي تعداد 103 ٿي وئي آهي۔
پختون ۽ سنڌي دوستن کي مبارڪباد۔
آپ کی پوسٹ کا اردو ترجمہ گوگل نے کچھ یوں کیا ہے:

زبانوں کی کل تعداد 103 ہو چکے ہیں کیونکہ سندھی اور گوگل کی 13 زبانوں سمیت پشتو مترجم،، شامل کیا گیا ہے.
پشتون اور سندھی دوستوں کو مبارک باد دی.
 
Top