گوگل سپریڈشیٹ کا اجرا

نبیل

تکنیکی معاون
انٹرنیٹ سرچ مارکیٹ کے لیڈرگوگل‌‌ کی جانب سے تقریباً ہر ہفتے کسی نئی ایجاد یا کسی نئی سروس کی خبر آتی رہتی ہے۔ گوگل کی جانب سے تازہ خبر گوگل سپریڈ شیٹ کا اجرا ہے۔ گوگل پہلے ہی ایک ویب بیسڈ ورڈ پراسیسنگ ٹول رائٹلی (writely) کو خرید چکا ہے جو کہ ایک Web 2.0 اپلیکیشن ہے۔ رائٹلی کے بعد اب گوگل سپریڈشیٹ سے یہ اندازہ لگانا کچھ مشکل نہیں ہے کہ گوگل اپنے مخصوص بزنس ماڈل کے ذریعے مائکروسوفٹ‌ کو زک پہنچا رہا ہے۔ آفس اپلیکیشنز مائیکروسوفٹ کے لیے سب سے اہم مارکیٹ رہی ہے اور گوگل کی یہ پیشکش مائیکروسوفٹ کے لیے ایک دھچکے کا باعث ہو سکتی ہے۔ گوگل کی تمام ویب بیسڈ سروسز صارفین کے لیے مفت ہیں اور انہیں اپڈیٹ کرنا گوگل کے لیے نہایت آسان ہے کیونکہ یہ کام مرکزی طور پر ایک جگہ کیا جا سکتا ہے جبکہ مائکروسوفٹ کو کسی بھی اپلیکیشن کو اپڈیٹ کرنے کے لیے سوفٹویر پیچ ریلیز کرنے پڑتے ہیں جنہیں علیحدہ علیحدہ لاکھوں کمپیوٹرز پر انسٹال کرنا پڑتا ہے۔ گوگل کا بزنس ماڈل context sensitive اشتہارات پر مبنی ہے جو کہ گزشتہ کئی سال سے منافع بخش ثابت ہو رہا ہے۔ اب مائیکروسوفٹ آن لائن سرچ مارکیٹ میں قدم جمانے کی سرتوڑ کوشش کر رہی ہے۔ گوگل کے جواب میں مائیکروسوفٹ‌لائیو (Microsoft Live) شروع کیا گیا ہے جس پر ویب سرچ کے علاوہ بنیادی ورڈ پراسیسنگ اور پرسنل ڈیٹا منیجمنٹ کی سہولیات موجود ہوں گی۔

گوگل سپریڈ شیٹ‌ ایک مکمل سپریڈ شیٹ، جیسے کہ، مائیکروسوفٹ ایکسل کا متبادل ثابت نہیں ہوگا بلکہ اس کے ذریعے آن لائن صارفین بہتر طور پر collaborate کر پائیں گے۔

ماخذ:

Google Enters Spreadsheet Row
Google formally declares war on Microsoft
Google's latest shot at Microsoft: An online spreadsheet
 

دوست

محفلین
گوگل بنیادی طور پر فری ویر پروگرام اور خدمات کو فروغ دے رہا ہے۔ اگرچہ یہ سب آزاد نہیں۔
 
Top