گونگی ہو گئی آج زباں کچھ کہتے کہتے (یہ غزل کس کی ہے؟؟)

محمد واصف

محفلین
گونگی ہو گئی آج زباں کچھ کہتے کہتے
ہچکچا گیا میں خود کو مسلماں کہتے کہتے

یہ بات نہیں کہ مجھ کو اس ہر یقیں نہیں
بس ڈر گیا خود کو صاحب ایماں کہتے کہتے

توفیق نہ ہوئی مجھ کو اک وقت کی نماز کی
اور چپ ہوا موزن اذاں کہتے کہتے

کسی کافر نے جو پوچھا کہ یہ کیا ہے مہینہ
شرم سے پانی ہوا میں رمضاں کہتے کہتے

میرے شیلف میں جو گرد سے اٹی کتاب کا جو پوچھا
میں گڑھ کیا زمیں میں قرآں کہتے کہتے

یہ سن کہ چپ سادھ لی اقبال اس نے
یوں لگا جیسے رک گیا ہو مجھے حیواں کہتے کہتے
 

الف عین

لائبریرین
میری تو کم از کم نہیں ہے!! ویسے شاید ہی کسی مستند شاعر کا ’کلام‘ ہو یہ، کہ بحر و اوزان سے آزاد ہے یہ ’غزل‘۔
 

فاتح

لائبریرین
یہ بے وزن و بے بحر چیز شاعری ہی نہیں تو "غزل" کیسے ہو گی؟
کسی ایسے منچلے نے لکھی ہو گی جس کا کم از کم شعر سے کوئی رشتہ کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔
 
اگر غلط نہیں ہوں تو سر علامہ محمد اقبال صاحب کی غزل ہے۔
میں نے یہ بھی پڑھا ہے کہ یہ ان کی نہیں ہے۔ اگر کوئی مجھے کنفرم بتا سکے تو۔۔۔

یہ علامہ محمد اقبال کی شاعری نہیں ہے، ہرگز ہرگز نہیں ہے۔
 

محمد واصف

محفلین
یہ بے وزن و بے بحر چیز شاعری ہی نہیں تو "غزل" کیسے ہو گی؟
کسی ایسے منچلے نے لکھی ہو گی جس کا کم از کم شعر سے کوئی رشتہ کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔
چلو جو بھی ہے، پتا تو چلے کس کی ہے۔ (تا کہ اس پر مقدمہ چلایا جا سکے۔۔۔:laughing3: )
 
بھائی اتنی بحث سے اچھا ہے علامہ اقبال رحمہ اللہ کا کوئی سا بھی مجموعہ (بانگِ درا، بالِ جبریل وغیرہ) کا مطالعہ کرلیں۔ ایمان بھی تازہ، کلام بھی تازہ، علم میں بھی اضافہ، شعور بھی بیدار اور اقبال رحمہ اللہ کی شاعری کا طرز بھی معلوم ہوجائے گا۔ درجہ بالا اشعار اقبال رحمہ اللہ کے نہیں کسی نے اصلاحی غرض سے لکھے ہوں گے۔
 
نہ تو یہ فضول چیز اتنی اہم ہے اور نہ ہی وہ فضول شخص جس نے یہ یاوہ گوئی کی ہے، کہ اسے تلاش کرنے کی زحمت کی جائے۔ :laughing3:
بھیا یہ فضول کہاں سے ہوگئے؟ اصلاحی کلام ہے اگرچہ بے بحر بے وزن۔ علامہ اقبال رحمہ اللہ کے اشعار نہیں ہیں مگر بے کار بھی نہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بھائی اتنی بحث سے اچھا ہے علامہ اقبال رحمہ اللہ کا کوئی سا بھی مجموعہ (بانگِ درا، بالِ جبریل وغیرہ) کا مطالعہ کرلیں۔ ایمان بھی تازہ، کلام بھی تازہ، علم میں بھی اضافہ، شعور بھی بیدار اور اقبال رحمہ اللہ کی شاعری کا طرز بھی معلوم ہوجائے گا۔ درجہ بالا اشعار اقبال رحمہ اللہ کے نہیں کسی نے اصلاحی غرض سے لکھے ہوں گے۔

اصلاح کی غرض سے اشعار ہی لکھنے ہیں تو پہلے شعر گوئی پر گرفت حاصل کرنا ضروری ہے ورنہ اس قسم کے اشعار اچھی بات کو برے انداز میں پیش کرنے والی بات ہو جائے گی۔ یا پھر کسی شاعر کے اچھے کلام میں سے اتنخاب کرکے یہ کام کیا جائے۔

ویسے اصلاح کا کام نثر میں بھی ہو سکتا ہے شعر کہنا ضروری نہیں ہے۔
 
اصلاح کی غرض سے اشعار ہی لکھنے ہیں تو پہلے شعر گوئی پر گرفت حاصل کرنا ضروری ہے ورنہ اس قسم کے اشعار اچھی بات کو برے انداز میں پیش کرنے والی بات ہو جائے گی۔ یا پھر کسی شاعر کے اچھے کلام میں سے اتنخاب کرکے یہ کام کیا جائے۔

ویسے اصلاح کا کام نثر میں بھی ہو سکتا ہے شعر کہنا ضروری نہیں ہے۔
بالکل۔ بجا کہا آپ نے۔
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
11216828_981905458529010_8757993395600111099_n.jpg


شرم سے پانی ہاتھ سے گر گیا رمضان کہتے کہتے
 

اسلم اقبال

محفلین
ویسے تو اوزان و اسلوب سے عاری یہ اشعار شاعری کہلانے لائق نہیں
کچھ برسوں سے یہ بیماری سوشل میڈیا میں عام ہے کہ اچھے خاصے پیغام پر علامہ اقبال کا تڑکا لگا دیا جاتا ہے
کیا ہی اچھی بات ہو کہ نثر میں ہی اچھی بات کہ دی جائے۔
دوسری بات یہ کہ اگر شاعری معیاری بھی ہو لیکن اسے زبردستی کسی دوسرے شاعر سے منسوب کرنا بالکل گناہ بے لذت کے مترادف ہے
 
Top