گوجرہ: مسلم عیسائی جھگڑے میں چھ ہلاک - خطرے کی گھنٹی

گرائیں

محفلین
خود نام نہاد علما کرام اسلام کی حقیقی تعریف سے ناآشنا ہیں۔ 1974 میں قادیانی مقدمہ کے دوران جنرل یحییٰ بختیار نے جب وہاں پر موجود مختلف مسالک و فرقوں سے تعلق رکھنے والے علما ء سے مسلمان اور اسلام لانے کی شرائط پوچھیں تو موقع پر موجود ججز یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کسی ایک بھی عالم کی تعریف دوسرے سے متفق نہیں تھی! :grin:

نام نہاد علما کی حد تک تو ٹھیک ہے آپ درست ہی کہتے ہیں، مگر میں یہ ماننے سے انکار کرتا ہوں کہ ایک حقیقی عالم کو بھی اسلام کی تعریف نہیں آتی ہو گی، جبکہ بخاری شریف میں پہلے ہی باب میں ایک تفصیلی حدیث موجود ہے۔

نا بھئی نا ۔۔۔
 

گرائیں

محفلین
توہین رسالت کی آڑ میں اپنی سیاسی حوس کی آگ کو ہوا دینا بالکل معمول کی بات ہے۔ 1953 سے ایسا ہی ہوتا آیا ہے۔
ختم نبوت سے لیکر دیو بند جیسی سیاسی تنظیمیں مذہب کا لبادہ اوڑھ کر بیوقوف عوام کو مزید گمراہ کر رہی ہیں۔

مسالک کا اختلاف جو کوئی بھی ہو ، قریبا ہر ایک اس بات پر متفق ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین تھے اور ان کے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں ہے۔ اور جو کوئی بھی یہ عقیدہ رکھے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی کو ئی نبی آئے گا تو وہ مرتد قرار پائے گا۔
ایسا ہی ہے نا؟ براہ مہربانی آپ قادیانیوں کو اس صف میں نہ لائیں اور معصوم عوام کو گمراہ کرنے سے اجتناب کریں۔ :)
 

گرائیں

محفلین
ب تک تعلیم عام نہیں ہو گی ایساہوتا رھے گا، جب تک اسلام کی صحیح تعریف سے لوگوں کو آشنا نہیں کیا جائے گا عام مسلمان کو علم نہیں ہو گا کہ اسلام ھے کیا اس کی تعلیم کیا ھے خدا اور اس کے رسول کا فرمان کیا ھے تب تک یہ سب ہوتا رھے گا

اسلام کی کس تعریف اور تعلیم کی بات کر رہی ہیں آپ؟

وہ جو مہوش علی کا نقطہ نظر ہے یا وہ جو عارف کریم کا ، یا پھر اس ناچیز کی سوچ کی بات کررہی ہیں آپ؟
 

arifkarim

معطل
مسالک کا اختلاف جو کوئی بھی ہو ، قریبا ہر ایک اس بات پر متفق ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین تھے اور ان کے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں ہے۔ اور جو کوئی بھی یہ عقیدہ رکھے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی کو ئی نبی آئے گا تو وہ مرتد قرار پائے گا۔
ایسا ہی ہے نا؟ براہ مہربانی آپ قادیانیوں کو اس صف میں نہ لائیں اور معصوم عوام کو گمراہ کرنے سے اجتناب کریں۔ :)

جی ہاں۔ 1400 سال میں بس ایک اسی چیز پر تمام مسلمان فرقوں اور مسالک کا اتفاق ہوا ہے اور اس پر قائم رہنے کیلئے ہمنے اپنے اسلام کو بھی ایسا پکا کر لیا ہے کہ کوئی نئی اصطلاح سننے تک کے روادار نہیں ہیں!
 

قمراحمد

محفلین
یہ آج کل سے نہیں بلکہ گذشتہ کافی عشروں سے پاکستان میں ایک بہت مشہور اسلام نافذ ہے۔ کے جو خود کو اچھا یا قابلِ قبول ہے وہی اسلام ہے، باقی سب غیر اسلامی ، نا قابلِ قبول اور برداشت ہے۔ ایسے لوگوں کی وجہ سے اسلام ساری دنیا میں بدنام ہورہاہے۔ جو لوگ خود کی اصلاح کرنا نہیں جانتے وہ باقی دنیا کو اسلام سیکھانے لگے ہیں۔ کمزوراور اقلیتوں پر ظلم کرکے پتا نہیں یہ جاہل لوگ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ جبکہ اسلام دوسرے مذاہب کی عزت اور احترام کرنے کا درس دیتاہے۔
 

قمراحمد

محفلین
صلیبیں اٹھائے لوگ
حسن مجتییٰ
بی بی سی اردو بلاگ

مجھے اختر کالونی کراچی کا وہ ٹین ایج لڑکا یاد ہے جس کے والدین اسے گھر سے بن سنور کر اچھے کپڑے پہن کر باہر نکلنے سے منع کرتے تھے کہ کہیں پڑوسی مارے حسد کے اس پر 'توہین رسالت' کی آڑ لے کر حملہ نہ کرديں۔ یہ وہ دن تھے جب اختر کالونی جیسی بستی میں بھی سپاہ صحابہ والے آن پہنچے تھے۔

میں ان دنوں وائی ایم سی اے، کراچی میں رہتا تھا جہاں کے سکول کی بچیوں کو قریب کے آرٹلری تھانہ میدان کے لڑکے اور برنس روڈ کے پہلوان روز آکر چھیڑا کرتے تھے۔ ایک دن کسی ایسے اوباش نے وائی ایم سی اے سکول سے چھٹی کے وقت نکلتی لڑکی کے گال پر تھپڑ مار دیا تھا۔ جب کسی راہ گیر نے نوجوان کے اس اقدم پر مداخلت کرنا چاہی تو اسے کہا گیا 'تمہارا کیا! لڑکی تو عیسائی ہے۔' لڑکی کی مدد کو آنے والے عیسائی نوجوانوں کو 'توہین رسالت' کی دھمکی دے کر خاموش کردیا گیا۔

کراچی وائی ایم سی اے ایک عجیب نگر تھا۔ اب سنا ہے وائی ایم سی اے کے سو سال کی لیز ختم ہونے پر اس پر لینڈ مافیا اور ایک 'نامعلوم' گروپ نے قبضہ کرلیا ہے۔

مجھے اس وقت حیرت ہوئی جب مجھے ایک عیسائی ٹیکسی ڈرائیور سلیم مسیح نے بتایا تھا کہ رشوت نہ دینے پر ٹریفک اے ایس آئی اس کے چالان پر لکھنے لگا تھا 'ملزم ڈرائيور نے سلمان رشدی کے کتاب کی تعریف کی۔'

سلیم مسیح ڈرائیور نے مجھے بتایا تھا کہ وہ تو بھلا ہو ٹریفک پولیس افسر کے دوسرے ساتھیوں کا جنہوں نے اسے 'توہین رسالت' کے قانون کے غلط استعمال سے روک دیا تھا۔

صدر میں جہانگیر پارک کے سامنے تاریخی سینٹ اینڈریو چرچ کی بیرونی دیوار کو بھائی لوگوں نے آتے جاتے ایک اوپن ایئر پیشاب گھر میں بدل دیا تھا۔ جب چرچ کے پادری نے ایسا کرنے والوں سے احتجاج کیا تو اسے کہا گیا 'یہ مسجد نہیں چرچ ہے۔'

ان دنوں بینظیر بھٹو کی حکومت تھی اور وائی ایم سی اے کے مسیحی چوکیدار نے مجھ سے کہا 'حسن بھائی، حکومت ان پر کیوں توہین رسالت نہیں لگاتی جو کہتے ہیں بھٹو یسوع کی طرح صلیب پر چڑھ گیا تھا'۔ بشیر بھائی چوکیدار عجیب آدمی تھا۔ ایک رات اس نے مجھے اپنی جیب سے کسی مدرسے کی ایک سند نکال کر دکھائی کہ جو اس کے عیسائی مذہب تبدیل کر کے مسلمان ہونے کی تھی۔ پھر وہ کہنے لگا 'کیا کریں، کل اگر کوئی ایسی ویسی بات ہو جائے تو بچا تو جائے'۔
 
یہ آج کل سے نہیں بلکہ گذشتہ کافی عشروں سے پاکستان میں ایک بہت مشہور اسلام نافذ ہے۔ کے جو خود کو اچھا یا قابلِ قبول ہے وہی اسلام ہے، باقی سب غیر اسلامی ، نا قابلِ قبول اور برداشت ہے۔ ایسے لوگوں کی وجہ سے اسلام ساری دنیا میں بدنام ہورہاہے۔ جو لوگ خود کی اصلاح کرنا نہیں جانتے وہ باقی دنیا کو اسلام سیکھانے لگے ہیں۔ کمزوراور اقلیتوں پر ظلم کرکے پتا نہیں یہ جاہل لوگ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ جبکہ اسلام دوسرے مذاہب کی عزت اور احترام کرنے کا درس دیتاہے۔

ذرا کھل کے بات کریں کون سے اور کس کے مشہور اسلام کی بات کر رہے ہیں؟
 
جی ہاں۔ 1400 سال میں بس ایک اسی چیز پر تمام مسلمان فرقوں اور مسالک کا اتفاق ہوا ہے اور اس پر قائم رہنے کیلئے ہمنے اپنے اسلام کو بھی ایسا پکا کر لیا ہے کہ کوئی نئی اصطلاح سننے تک کے روادار نہیں ہیں!

عظیم فتنوں پر اگر مسلمانوں کا اتفاق نہ ہوتا تو آج اسلام بھی یہودیت و عیسائیت کی کوئی ذیلی شاخ بن چکا ہوتا۔
 

طالوت

محفلین
صلیبیں اٹھائے لوگ
حسن مجتییٰ
بی بی سی اردو بلاگ

مجھے اختر کالونی کراچی کا وہ ٹین ایج لڑکا یاد ہے جس کے والدین اسے گھر سے بن سنور کر اچھے کپڑے پہن کر باہر نکلنے سے منع کرتے تھے کہ کہیں پڑوسی مارے حسد کے اس پر 'توہین رسالت' کی آڑ لے کر حملہ نہ کرديں۔ یہ وہ دن تھے جب اختر کالونی جیسی بستی میں بھی سپاہ صحابہ والے آن پہنچے تھے۔

میں ان دنوں وائی ایم سی اے، کراچی میں رہتا تھا جہاں کے سکول کی بچیوں کو قریب کے آرٹلری تھانہ میدان کے لڑکے اور برنس روڈ کے پہلوان روز آکر چھیڑا کرتے تھے۔ ایک دن کسی ایسے اوباش نے وائی ایم سی اے سکول سے چھٹی کے وقت نکلتی لڑکی کے گال پر تھپڑ مار دیا تھا۔ جب کسی راہ گیر نے نوجوان کے اس اقدم پر مداخلت کرنا چاہی تو اسے کہا گیا 'تمہارا کیا! لڑکی تو عیسائی ہے۔' لڑکی کی مدد کو آنے والے عیسائی نوجوانوں کو 'توہین رسالت' کی دھمکی دے کر خاموش کردیا گیا۔

کراچی وائی ایم سی اے ایک عجیب نگر تھا۔ اب سنا ہے وائی ایم سی اے کے سو سال کی لیز ختم ہونے پر اس پر لینڈ مافیا اور ایک 'نامعلوم' گروپ نے قبضہ کرلیا ہے۔

مجھے اس وقت حیرت ہوئی جب مجھے ایک عیسائی ٹیکسی ڈرائیور سلیم مسیح نے بتایا تھا کہ رشوت نہ دینے پر ٹریفک اے ایس آئی اس کے چالان پر لکھنے لگا تھا 'ملزم ڈرائيور نے سلمان رشدی کے کتاب کی تعریف کی۔'

سلیم مسیح ڈرائیور نے مجھے بتایا تھا کہ وہ تو بھلا ہو ٹریفک پولیس افسر کے دوسرے ساتھیوں کا جنہوں نے اسے 'توہین رسالت' کے قانون کے غلط استعمال سے روک دیا تھا۔

صدر میں جہانگیر پارک کے سامنے تاریخی سینٹ اینڈریو چرچ کی بیرونی دیوار کو بھائی لوگوں نے آتے جاتے ایک اوپن ایئر پیشاب گھر میں بدل دیا تھا۔ جب چرچ کے پادری نے ایسا کرنے والوں سے احتجاج کیا تو اسے کہا گیا 'یہ مسجد نہیں چرچ ہے۔'

ان دنوں بینظیر بھٹو کی حکومت تھی اور وائی ایم سی اے کے مسیحی چوکیدار نے مجھ سے کہا 'حسن بھائی، حکومت ان پر کیوں توہین رسالت نہیں لگاتی جو کہتے ہیں بھٹو یسوع کی طرح صلیب پر چڑھ گیا تھا'۔ بشیر بھائی چوکیدار عجیب آدمی تھا۔ ایک رات اس نے مجھے اپنی جیب سے کسی مدرسے کی ایک سند نکال کر دکھائی کہ جو اس کے عیسائی مذہب تبدیل کر کے مسلمان ہونے کی تھی۔ پھر وہ کہنے لگا 'کیا کریں، کل اگر کوئی ایسی ویسی بات ہو جائے تو بچا تو جائے'۔
بکواس ! اب اتنی بھی اندھیر نگری نہیں ۔ ہر ایک میں ہر ایک کے لئے شدت پسندی میں اضافہ آنجہانی پرویز کے دور میں ہوا۔ ورنہ یہی جہادی تنظیمیں کشمیر و افغانسان کے علاوہ کوئی بات نہ کرتی تھیں ۔ اور سپاہ صحابہ کا مرکزی نقطہ ہمیشہ اول شیعہ اور دوم قادیانی رہے ۔
عظیم فتنوں پر اگر مسلمانوں کا اتفاق نہ ہوتا تو آج اسلام بھی یہودیت و عیسائیت کی کوئی ذیلی شاخ بن چکا ہوتا۔
آپ کیا سمجھتے ہیں مسلمانوں میں ان کی جھلک دکھائی نہیں دیتی ؟
وسلام
 

خوشی

محفلین
اسلام کی کس تعریف اور تعلیم کی بات کر رہی ہیں آپ؟

وہ جو مہوش علی کا نقطہ نظر ہے یا وہ جو عارف کریم کا ، یا پھر اس ناچیز کی سوچ کی بات کررہی ہیں آپ؟

میں اسلام کی اس تعریف کی بات کر رہی ہوں جو اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسلام ھے
نہ کے کسی زید بکر کا
 

dxbgraphics

محفلین
جو حضرات بنا کسی ثبوت کے فقط اپنی بدگمانی کا شکار بنے الزامات لگا رہے ہیں ہیں اور میری بالکل صاف وضاحت کے بعد بھی انہیں ہر بات میں کیڑے نظر آ رہے ہیں تو یہ ان کے دماغ کی بدگمانی کا خلل ہے میری غلطی نہیں۔

ماضی میں بہت سے موضوعات اور ان پر آپ کے جوابات پڑہے ہیں اور میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ آپ موضوع سے فرار اختیار کر رلیتی ہیں۔ اگر آپ واقعی اپنی جگہ ٹھیک ہیں تو آپ ان سوالوں کا جواب کیوں نہیں دیتیں جو آپ سے پوچھے گئے ہیں
 

dxbgraphics

محفلین
توہین رسالت کی آڑ میں اپنی سیاسی حوس کی آگ کو ہوا دینا بالکل معمول کی بات ہے۔ 1953 سے ایسا ہی ہوتا آیا ہے۔
ختم نبوت سے لیکر دیو بند جیسی سیاسی تنظیمیں مذہب کا لبادہ اوڑھ کر بیوقوف عوام کو مزید گمراہ کر رہی ہیں۔

تو غالبا آپ طوطوں والے گروہ سے ہونگے
 

dxbgraphics

محفلین
خود نام نہاد علما کرام اسلام کی حقیقی تعریف سے ناآشنا ہیں۔ 1974 میں قادیانی مقدمہ کے دوران جنرل یحییٰ بختیار نے جب وہاں پر موجود مختلف مسالک و فرقوں سے تعلق رکھنے والے علما ء سے مسلمان اور اسلام لانے کی شرائط پوچھیں تو موقع پر موجود ججز یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کسی ایک بھی عالم کی تعریف دوسرے سے متفق نہیں تھی! :grin:

آپ کا بغض علماء کے لئے اس کو ہم کیا سمجھیں۔
 

طالوت

محفلین
ماضی میں بہت سے موضوعات اور ان پر آپ کے جوابات پڑہے ہیں اور میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ آپ موضوع سے فرار اختیار کر رلیتی ہیں۔ اگر آپ واقعی اپنی جگہ ٹھیک ہیں تو آپ ان سوالوں کا جواب کیوں نہیں دیتیں جو آپ سے پوچھے گئے ہیں
بڑی دیر لگا دی آپ نے سمجھنے میں ۔ سوالوں کے جواب تو ان سے نہیں ملتے مگر تبرا ضرور کر جاتی ہیں اور پھر غائب ۔
وسلام
 
Top