گرمی کا موسم آیا: بچوں کے لیے ایک نظم:: محمد خلیل الرحمٰن

یوسف-2

محفلین
ماشاء اللہ ۔ کیا خوب نظم ہے۔ پچپن میں بچپن کی یاد دلا دی :)
بچوں کی وہ نظمیں جو بچوں کی “معصومانہ سوچ” کے عین مطابق ہوں، وہی بچوں میں مقبول بھی ہوتی ہیں۔ اور ایسی ہی نظموں اور کہانیوں سے ان میں “پڑھنے” کی دلچسپی بھی پیدا ہوتی ہے۔ جیسے سردی سے متعلق بچوں کے لئے لکھی گئی ایک نظم کا شعر ہے
چھپ جاتا ہے سورج جلدی
لگتی ہے اُس کو بھی سردی
اب کوئی “عقلمند بالغ” یہ نہ کہے کہ کیا احمقانہ شعر ہے :D
 
ماشاء اللہ ۔ کیا خوب نظم ہے۔ پچپن میں بچپن کی یاد دلا دی :)
بچوں کی وہ نظمیں جو بچوں کی “معصومانہ سوچ” کے عین مطابق ہوں، وہی بچوں میں مقبول بھی ہوتی ہیں۔ اور ایسی ہی نظموں اور کہانیوں سے ان میں “پڑھنے” کی دلچسپی بھی پیدا ہوتی ہے۔ جیسے سردی سے متعلق بچوں کے لئے لکھی گئی ایک نظم کا شعر ہے
چھپ جاتا ہے سورج جلدی
لگتی ہے اُس کو بھی سردی
اب کوئی “عقلمند بالغ” یہ نہ کہے کہ کیا احمقانہ شعر ہے :D
اور ایک :
سی سی کرتی کردی آئی -----------------اور پھر آگے یاد نہیں آرہا کیاہے---:)
 
یہ نظم پڑھتے ہوئے چشم تصور میں ماضی میں چلا گیا
بچپن میں اس طرح کی نظمیں مزے لے لے کر پڑھا کرتے تھے
بہت سلیس اور رواں بچوں کی نفسیات کو مد نظر رکھتے ہوئے خوب لکھا
اللہ کرے زور قلم زیادہ
 
Top