گردن میں گولی لگنے کے بعد ملالہ ہسپتال میں

فاتح

لائبریرین
اربوں نہیں کھائے جا سکتے ہمارے بڑے سودے جن سے ہوئے ڈی ایس سی اے نے نوٹیفائی کیے اور حکومت کی فائنانس منسٹری نے پیسے دیے ۔ 2001 کے بعد ہونے والے تمام سودے اوپن ہیں تمام بڑے سودے جو امریکہ کے ساتھ ہوئے

یہاں جا کر سرچ کر لیں
http://www.dsca.mil/

رہی بات دوسری تو آجتک لیفٹینٹ جنرل سے کم کسی عہدے والے کو فرسٹ کور کو کمانڈ نہیں دی گئی آپ کی بات عجیب ہے کہ انجینئیر فوجی کو کمانڈ دی گئی تو اور کیا صرف آرمرڈ اور انفٹری کو حق ہے کمانڈ کا ؟
یار کیوں فوج کی طرفداری میں مبادیات ہی بھول رہے ہو کہ ایڈمنسٹریوٹو یعنی نان کمبیٹنٹ (غیر لڑاکا) کورز کے جنرلز صرف غیر لڑاکا کورز کی ہی کمان کر سکتے ہیں جب کہ گوجرانوالہ کی 30 کور لڑاکا کور ہے اور پھر طرفہ تماشا یہ کہ غیر لڑاکا کور کے فوجی کو ڈی جی آئی ایس آئی بنا دیا جانا اور پھر چیف آف آرمی سٹاف۔۔۔ ایسا چیف جس نے جنگی ٹیکٹکس اور لڑاکا تربیت ہی نہ لی ہو وہ کیا آپس میں زنخے لڑوائے گا؟ کم از کم فوج کو دشمن سے لڑوانے کا تو اہل نہیں۔
میں ضیاء الدین بٹ کی بات کر رہا ہوں۔۔۔ کیا وہ ایک ایڈمنسٹریٹو یعنی نان کمبیٹنٹ سپورٹنگ کور (انجینئرنگ کور) کا فوجی نہیں تھا اور اگر اسے 30 کور کی کمان اور ڈی جی آئی ایس آئی لگایا جا سکتا ہے تو کسی ڈاکٹر جنرل کو بھی لگاؤ اور ہاں پلیز ان ایجوکیشن کور والے غریبوں کو بھی مت بھولنا۔۔۔ ایجوکیشن کور میں جنرل تو کوئی نہ ہو شاید لیکن کسی ایجوکیشن کے کرنل کو پکڑ کے ایس ایس جی کی کسی بٹالین کی کمان ہی دے دو۔ :)
 

پردیسی

محفلین
بات کہاں سے چلی تھی کہاں آ گئی
ایک بیچاری معصوم بچی کو ناحق خون میں نہلا دیا ظالموں نے۔۔۔ اللہ انہیں ہدایت دے اور ملالہ کو صحت عطا فرمائے۔۔۔آخری اطلاعات آنے تک ملالہ کی صحت بہتر نہیں تھی ہو سکتا ہے اسے اپریشن کے لئے باہر کے کسی ملک لیجانا پڑے۔۔بحرحال اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ہر فوجی حکومت کے دور میں پاکستان نے ترقی کی ، عوام خوشحال رہے ، روزمرہ اشیائے ضروریات کی قیمتوں نے آسمان سے کبھی باتیں نہیں کی۔پاکستان کے عوام نے امن و سکون سے بلا خوف و خطر زندگی گزاری۔

جمہوریت کے مختصر دور میں لوٹ مار ، کرپشن ، مہنگائی کے سوا کچھ نہیں ہوا ۔جمہوریت میں تمام سیاستدانوں نے جتنا ہو سکا کھایا

جمہوریت میں سب لوٹ مار کر کے کھاتے ہیں اور پاکستان کو بیچتے ہیں
فوجی حکومت میں صرف ایک بندہ کھاتا ہے اور وہ پاکستان کو بھی نہیں بیچتا

آگے آپ سمجھدار ہیں
 

عسکری

معطل
یورپ لے جانا ہے تو پھر جلدی سے گلف سٹیریم پر یا ایمپریر پر لے جائیں ۔ جرمنی ٹھیک رہے گا میرے خیال سے یا فرانس :roll:
 

ساجد

محفلین
یورپ لے جانا ہے تو پھر جلدی سے گلف سٹیریم پر یا ایمپریر پر لے جائیں ۔ جرمنی ٹھیک رہے گا میرے خیال سے یا فرانس :roll:
سیاست ایک طرف رکھیں تو یہ شعر ہمارے حسبِ حال ہے۔
میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب
اسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں
واہ ری ہماری بے ہنری۔
 

فاتح

لائبریرین
بات کہاں سے چلی تھی کہاں آ گئی
ایک بیچاری معصوم بچی کو ناحق خون میں نہلا دیا ظالموں نے۔۔۔ اللہ انہیں ہدایت دے اور ملالہ کو صحت عطا فرمائے۔۔۔ آخری اطلاعات آنے تک ملالہ کی صحت بہتر نہیں تھی ہو سکتا ہے اسے اپریشن کے لئے باہر کے کسی ملک لیجانا پڑے۔۔بحرحال اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ہر فوجی حکومت کے دور میں پاکستان نے ترقی کی ، عوام خوشحال رہے ، روزمرہ اشیائے ضروریات کی قیمتوں نے آسمان سے کبھی باتیں نہیں کی۔پاکستان کے عوام نے امن و سکون سے بلا خوف و خطر زندگی گزاری۔

جمہوریت کے مختصر دور میں لوٹ مار ، کرپشن ، مہنگائی کے سوا کچھ نہیں ہوا ۔جمہوریت میں تمام سیاستدانوں نے جتنا ہو سکا کھایا

جمہوریت میں سب لوٹ مار کر کے کھاتے ہیں اور پاکستان کو بیچتے ہیں
فوجی حکومت میں صرف ایک بندہ کھاتا ہے اور وہ پاکستان کو بھی نہیں بیچتا

آگے آپ سمجھدار ہیں
فوجی آمریت میں پیسہ اس لیے زیادہ نہیں ہوتا کہ فرشتے آ جاتے ہین بلکہ اس لیے کہ ہم نے ہر فوجی آمریت میں کسی نہ کسی ملک کی جنگ میں خود کو کرائے کے ٹٹو (چلیے کرائے کے قاتل کہہ لیجیے) کے طور پر پیش کیا ہے اور اس کی اجرت یا معاوضہ (بلکہ غیر ملکی امداد کہہ لیں) اس دور میں ملتی رہتی ہے۔ :)
 

عسکری

معطل
فوجی آمریت میں پیسہ اس لیے زیادہ نہیں ہوتا کہ فرشتے آ جاتے ہین بلکہ اس لیے کہ ہم نے ہر فوجی آمریت میں کسی نہ کسی ملک کی جنگ میں خود کو کرائے کے ٹٹو (چلیے کرائے کے قاتل کہہ لیجیے) کے طور پر پیش کیا ہے اور اس کی اجرت یا معاوضہ (بلکہ غیر ملکی امداد کہہ لیں) اس دور میں ملتی رہتی ہے۔ :)
پھر آف ٹاپک ؟ پہلے 3 پیلے میں کونسے کرائے ملے تھے؟
جمہوریت کے منہ پر تھپڑ
Pak%2BGDP%2B1951-2009.png
 

فاتح

لائبریرین
اتنا آف ٹاپک آف ٹاپک کرنے کی ہمیں کیا ضرورت ہے جناب۔۔۔ اس دھاگے سے پاک فوج کو سلام کے مراسلے نکلوا کے ایک الگ دھاگا بنوا لیتے ہیں۔ :)
 

ساجد

محفلین
فوجی آمریت میں پیسہ اس لیے زیادہ نہیں ہوتا کہ فرشتے آ جاتے ہین بلکہ اس لیے کہ ہم نے ہر فوجی آمریت میں کسی نہ کسی ملک کی جنگ میں خود کو کرائے کے ٹٹو (چلیے کرائے کے قاتل کہہ لیجیے) کے طور پر پیش کیا ہے اور اس کی اجرت یا معاوضہ (بلکہ غیر ملکی امداد کہہ لیں) اس دور میں ملتی رہتی ہے۔ :)
میں سمجھتا ہوں کہ فوجی حکومت راحت کا ایسا سکوت ہوتا ہے جس کے پس منظر میں خوفناک تکلیف دہ طوفان پوشیدہ ہوتا ہے اور فوج کے منظرسے ہٹتے ہی ہمیں اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم فوجی آمریت پہ قناعت کریں یا اس طوفان کے بار بار وقوع پذیر ہونے کےخدشات سے بچنے کے لئے سیاسی بالغ نظری کا ثبوت دیں۔ یہ بات بہر حال درست ہے کہ سیاستدانوں کی ہڑبونگ ہی فوج کو سیاست میں آنے کا جواز فراہم کرتی ہے اور جو ادارہ سیاست میں آ جائے وہ کرپشن سے پاک کیسے رہ سکتا ہے؟۔
 

پردیسی

محفلین
فوجی آمریت میں پیسہ اس لیے زیادہ نہیں ہوتا کہ فرشتے آ جاتے ہین بلکہ اس لیے کہ ہم نے ہر فوجی آمریت میں کسی نہ کسی ملک کی جنگ میں خود کو کرائے کے ٹٹو (چلیے کرائے کے قاتل کہہ لیجیے) کے طور پر پیش کیا ہے اور اس کی اجرت یا معاوضہ (بلکہ غیر ملکی امداد کہہ لیں) اس دور میں ملتی رہتی ہے۔ :)

فاتح برادر ! بحث سے میں کوسوں دور ہوں۔ میں نے صرف آپ محترم دوستوں کے لئے حقائق بیان کئے ہیں جو کڑوے اور سچے ہیں۔باقی جو جی چاہے کہیں ، مانیں یا نہ مانیں ۔۔ پاکستانی فوج پاکستان پرست ہے جبکہ سیاستدان پاکستان پرست نہیں ہیں ایک دو کو چھوڑ کر۔۔۔
باقی آپ بحث کرتے رہیں ۔۔۔ میری معلومات میں اضافہ ہوتا رہے گا
 
Top