گا رہا تھا کوئی درختوں میں

اظہرالحق

محفلین
شاعر : ناصر کاظمی
موسیقی : ارشد محمود
ڈرامہ “پڑوسی“ کے لئے NTM نے ریکارڈ کیا
----------------------------
گا رہا تھا کوئی درختوں میں
رات نیند آ گئی درختوں میں

چاند نکلا افق کے غاروں سے
آگ سی لگ گئی درختوں میں

مینہ جو برسا تو سنگ ریزوں نے
چھیڑ دی بانسری درختوں میں

کتنی آبادیاں ہیں شہر سے دور
جا کہ دیکھو کبھی درختوں میں

چلتے چلتے رہ گزر اجالوں کی
جانے کیوں مڑ گئی درختوں میں

گارہا تھا کوئی درختوں میں
رات نیند آ گئی درختوں میں
 
Top