گانوں کا کھیل (2)

عمر سیف

محفلین
کتنا پیارا وعدہ ہے ان متوالی آنکھوں کا
اس مستی میں سوجھے نہ کیا کر ڈالوں حال
موہے سنبھال

اب ل
 

عمر سیف

محفلین
حالت نہ پوچھو دل کی
بڑی مشکل میں دل ہے صنم
درد چاہت کو ہو رہا ہے
کبھی زیادہ تو کبھی کم

اب ک
 

عمر سیف

محفلین
خوابوں، خیالوں، خواہشوں کو چہرہ ملا
میرے ہونے کا مطلب ملا
کوئی مل گیا، کوئی مل گیا

اب ہ
 

حجاب

محفلین
گزر گیا جو زمانہ اُسے بُھلا ہی دو
جو نقش بن نہیں سکتا اُسے مٹا ہی دو
رکی رکی سی ہوا ہے تھکا تھکا ہے چاند
وفا کے دشت میں حیراں کھڑے ہیں راہی دو

و
 

جیہ

لائبریرین
وہ باتیں تری وہ فسانے ترے
شگفتہ شگفتہ بہانے ترے

فریدہ خانم کی گائ ہوئ ایک غزل

ف
 

حجاب

محفلین
فرض کرو ہم اہلِ وفا ہوں
فرض کرو دیوانے ہوں
فرض کرو یہ دونوں باتیں
جھوٹی ہوں افسانے ہوں

ذ
 
Top