عبد الرحمن
لائبریرین
زیادہ نہیں کچھ ہی عرصہ قبل کا ذکر ہے کہ سالگرہ کے موقع پر مشاعرہ کے ساتھ ساتھ نثری نشست کا بھی انعقاد کیا جاتا تھا۔ جہاں شاعر احباب کی طرح نثر نگار محفلین بھی کچھ نہ کچھ اپنا لکھا پیش کر کے سالگرہ کے جشن کو دو چند کیا کرتے تھے۔ خاکسار کو یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ جب تک یہ نشست منعقد ہوتی رہی استاد محترم آسی صاحب کی سربراہی میں اس کی نظامت میں حصہ ملتا رہا۔ بہت لطف آتا تھا جب ناچیز اور محفل کے سوہنے رکن فصیح بھائی دیر رات تک نشست کے حوالے سے مکالمے میں گفت و شنید کرتے رہتے تھے۔
بندہ کی ایک خراب عادت یہ تھی (جس نے ابھی تک پیچھا نہیں چھوڑا ہے) کہ اپنی نجی اور پیشہ ورانہ مصروفیات کے باعث ہمیشہ سالگرہ کے آخری دنوں میں اپنی حقیر سی تخلیقات احباب کی خدمت میں پیش کیا کرتا تھا۔ شاید یہ بھی برادر فصیح کی دوستانہ ڈانٹ ڈپٹ سننے کا کوئی بہانہ ہوتا تھا۔ خیر انہی دنوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے اور اپنی 'ہوئی تاخیر تو کچھ باعث تاخیر بھی تھا' کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے چند ساعت بعد بندہ ایک معمولی سی کاوش دوستوں کی نذر کرے گا اور یہ بھی عرض کرنے کی ہمت کرے گا کہ اللہ سب خیر و عافیت رکھے تو اگلی سالگرہ میں محفل کے احباب کے لیے نثری نشست کے انعقاد اور انتظام کی پوری ذمہ داری بندہ اول تا آخر از خود انجام دے گا۔
بندہ کی ایک خراب عادت یہ تھی (جس نے ابھی تک پیچھا نہیں چھوڑا ہے) کہ اپنی نجی اور پیشہ ورانہ مصروفیات کے باعث ہمیشہ سالگرہ کے آخری دنوں میں اپنی حقیر سی تخلیقات احباب کی خدمت میں پیش کیا کرتا تھا۔ شاید یہ بھی برادر فصیح کی دوستانہ ڈانٹ ڈپٹ سننے کا کوئی بہانہ ہوتا تھا۔ خیر انہی دنوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے اور اپنی 'ہوئی تاخیر تو کچھ باعث تاخیر بھی تھا' کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے چند ساعت بعد بندہ ایک معمولی سی کاوش دوستوں کی نذر کرے گا اور یہ بھی عرض کرنے کی ہمت کرے گا کہ اللہ سب خیر و عافیت رکھے تو اگلی سالگرہ میں محفل کے احباب کے لیے نثری نشست کے انعقاد اور انتظام کی پوری ذمہ داری بندہ اول تا آخر از خود انجام دے گا۔