کیفیات برائے اصلاح

افاعیل--مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
------------------
تیرے سوا تو میرا کوئی نہیں سہارا
مشکل پڑی ہے جب بھی میں نے تجھے پکارا
---------------
میری مدد ہمیشہ میرے خدا نے کی ہے
جب ڈگمگائی کشتی تو مل گیا کنارا
-------------
رحمت بنا کے بھیجا محبوب کو خدا نے
اللہ کی ہے رحمت دیکھو نبی ہمارا
-----------------
اپنے نبی کی خاطر ہم جان بھی لُٹا دیں
توہین اُن کی ہرگز ہم کو نہیں گوارا
------------
لازم ہوا ہے ہم پر کرتے رہیں عبادت
اللہ کی عبادت بھولو نہ تم خدارا
-------------
کتنی بڑی ہے ہم پر اللہ کی عنایت
محبوب ہے جو رب کا محبوب ہے ہمارا
-----------------
ارشد اگر جو پا لے آقا کی خاکِ پا کو
مطلوب پھر نہیں ہے اُس کو بلخ بخارا
---------------------
 

الف عین

لائبریرین
تیرے سوا تو میرا کوئی نہیں سہارا
مشکل پڑی ہے جب بھی میں نے تجھے پکارا
--------------- درست، اولی کی روانی بہتر کی جا سکتی ہے 'تو' ہٹا کر
تیرے سوا نہیں ہے میرا کوئی سہارا /کوئی مرا سہارا

میری مدد ہمیشہ میرے خدا نے کی ہے
جب ڈگمگائی کشتی تو مل گیا کنارا
------------- وہی 'تو' کی وجہ سے روانی متاثر ہے
بس ڈگمگائی کشتی اور مل.....

رحمت بنا کے بھیجا محبوب کو خدا نے
اللہ کی ہے رحمت دیکھو نبی ہمارا
----------------- دونوں مصرعوں میں رحمت اچھا نہیں لگتا
اللہ کا کرم ہے...

اپنے نبی کی خاطر ہم جان بھی لُٹا دیں
توہین اُن کی ہرگز ہم کو نہیں گوارا
------------ درست

لازم ہوا ہے ہم پر کرتے رہیں عبادت
اللہ کی عبادت بھولو نہ تم خدارا
------------- دونوں مصرعوں میں صیغہ الگ کیوں؟
لازم ہوا ہے تم پر.... کر دیں پہلے مصرع میں
یا
بھولیں نہ ہم... دوسرے میں

کتنی بڑی ہے ہم پر اللہ کی عنایت
محبوب ہے جو رب کا محبوب ہے ہمارا
----------------- درست

ارشد اگر جو پا لے آقا کی خاکِ پا کو
مطلوب پھر نہیں ہے اُس کو بلخ بخارا
--------------------- بلخ میں لام پر جزم ہونا چاہیے
پہلا مصرع بھی رواں نہیں اگر جو دونوں ایک ساتھ اور 'پا کو' کی وجہ سے
 
اصلاح کے بعد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تیرے سوا نہیں ہے میرا کوئی سہارا
مشکل پڑی ہے جب بھی میں نے تجھے پکارا
--------------
میری مدد ہمیشہ میرے خدا نے کی ہے
بس ڈگمگائی کشتی اور مل گیا کنارا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رحمت بنا کے بھیجا محبوب کو خدا نے
اللہ کا کرم ہے دیکھو نبی ہمارا
-------------------
اپنے نبی کی خاطر ہم جان بھی لُٹا دیں
توہین اُن کی ہرگز ہم کو نہیں گوارا
----------------
لازم ہوا ہے تم پر کرتے رہو عبادت
اللہ کی وبادت بھولو نہ تم خدارا
-------------
کتنی بڑی ہے ہم پر اللہ کی عنایت
محبوب ہے جو رب کا محبوب ہے ہمارا
-------------------
نوٹ --- محترم میں نے مقطع تبدیل کر دیا ہے ۔ مندرجہ ذیل میں سے جو صحیح ہو
ارشد تجھے ملے گی اللہ کی رضا بھی
جو راستہ نبی کا ہو راستہ تمارا
یا
ارشد بناؤ خود کو اللہ کا ہی بندہ
محبوب ہو تجھے بھی تیرے خدا کو جو پیارا
یا
تیرا نبی جو ارشد محبوب ہے خدا کا
رحمت بنا کے اپنی ہم پر اُسے اُتارا
-------------------
 

الف عین

لائبریرین
ارشد تجھے ملے گی اللہ کی رضا بھی
جو راستہ نبی کا ہو راستہ تمارا
مقطع یہی بہترین ہے مفہوم کے اعتبار سے مگر شتر گربہ دور کر کے اور بہتر روانی کے ساتھ
یعنی
ارشد تمہیں ملے گی اللہ کی رضا بھی
جو راہ ہو نبی کی، رستہ ہو وہ تمہارا
 
Top