کیا پرانی چیز صدقہ کی جا سکتی ہے ؟

شمشاد

لائبریرین
میرے خیال سے دھاگے کا عنوان ”کیا پرانی چیز صدقہ کی جا سکتی ہے“ ہے، جس کا مقصد صرف اتنا ہے کہ پرانی چیز کا استعمال کے بعد کیا کیا جائے اور اگر اسے صدقہ کر دیا جائے تو اس کا ثواب ہو گا کہ نہیں۔ ہم شاید اس سے آگے جا رہے ہیں۔

میری رائے میں اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی دیا جائے تو اللہ تعالٰی کی طرف سے اچھا بدلہ ضرور ملے گا۔
 

ماظق

محفلین
میرے خیال میں بات چیز کی افادیت پر مبنی ہے،اگر پرانی چیز بھی اپنی قدر رکھتی ہے تو شاید صدقہ جائز ہے اور اگر اس کی اہمیت ہی باقی نہ رہی ہو تو صدقہ نہ کرنا ہی بہتر ہے۔
اگر میرے پاس سونے یا چاندی کی استمعال شدہ کوئی چیز ہے تو اسے صدقہ کرنا اس لیے جائز ہو گا کہ اس کی قیمت ہے۔ایسے ہی باقی قیمتی اشیاء کی بھی پرکھنا چاہیئے،ویسے جس چیز کو صدقہ کرتے ہوئے بندہ مطمئن ہو وہی چیز صدقہ کرے نہ کہ غیر اہم اور افادیت کھو جانے پر صدقہ خیرات کی جائے۔
 

الشفاء

لائبریرین
ہمارا ہے ہی کیا جو ہم " اُس وھّاب" کو دیں؟ :)

جان دی ، دی ہوئی اُسی کی تھی
حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا۔
 
Top