کیا پاکستان کو اسرائیل کو تسلیم کر لینا چاہئے؟؟؟

کیا پاکستان کو اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے چاہئے ؟؟؟

  • نہیں

    Votes: 20 80.0%
  • ہاں

    Votes: 5 20.0%

  • Total voters
    25
عالمی منظر نامے میں آنے والی تبدیلیوں میں کرونا کے بعد تیزی آ گئی ہے ۔۔ دنیا یونی پولیریٹی سے تیزی کے ساتھ ملٹی پولیریٹی کی راہ پر گامزن ہے۔۔۔ اس نئے آڈر میں ایک جانب امریکہ ، اسرائیل اور اتحادی ہیں تو دوسری طرف روس اور چین ایک دوسرے کی سپورٹ میں امریکہ کو چیلنج کر رہے ہیں جبکہ یورپی یونین کئی معاملات میں امریکی لائین پر چلنے میں کترا تی نظر آ رہی ہے۔۔۔
مشرق وسطٰی میں عرب امارات بحرین وغیرہ کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیئے جانے کے بعد یوں محسوس ہو رہا ہے کہ دیگر عرب ممالک بھی جلد اسرائیل کو تسلیم کر لیں گے۔۔۔ ایسے میں پاکستان کے لئے دو راستے ہیں۔۔ یا تو اسرائیل کو تسلیم کر کے امریکی اتحاد میں آ جائے یا پھر چینی روسی بلاک میں رہتے ہوئے کشمیر جیسے اہم مفادات کا دفاع کرے۔۔
امریکہ اور اسرائیل دونوں ہی بھارت کے دوست ممالک ہیں۔۔۔ امریکہ بھارت کو چین کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے ۔۔ بھارت امریکی اتحاد۔۔۔ کواڈز ۔۔۔ جو امریکہ ، جاپان اور اسٹریلیا پر مشتمل ہے ۔۔۔ کا اہم حصہ ہے۔۔۔ جبکہ چین پاکستان کا اہم ترین دوست اور اتحادی ہے۔۔چین اُن ممالک میں سے ہے جو پاکستان کے بُرے وقت میں ہمیشہ سب سے پہلے مدد کو پہنچتے ہیں۔۔۔
اسی طرح اسرائیل بھارت کا قریبی دوست ہے۔۔۔اس وقت دفاع سمیت بہت سے معاملات میں اسرائیل بھارت کی مدد کر رہا ہے خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں بھارت اسرائیلی پالیسی پر جو اُس نے فلسطینیوں پر لاگو کر رکھی ہے ۔۔۔عمل کر رہا ہے۔۔۔ اس کے علاوہ تاریخی اعتبار سے دیکھیں۔۔ تو بانی پاکستان نے اسرائیل کو امت کے سینے میں بیوست خنجر کہہ کر اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔۔۔ 80 کی دھائی میں کہوٹہ پر حملے کا پلان ہو۔۔۔98میں پاکستان کو ایٹمی دھماکون سے روکنے کے لئے بھارت کی جانب سے جاہریت کا پلان ہو یا پھر پچھلے سال کی پاک بھارت جھڑپ ۔۔۔ اسرائیل کا نام ہمیشہ خبرون کی زینت بنا۔۔۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوجی ایڈوائزر بھارتی فوجیوں کو کشمیریوں کے خلاف ٹریننگ میں بھی ،ملوث ہیں۔۔۔
ایسے میں اسرائیل کو تسلیم کر کے امریکہ کے خطے میں ہاتھ مضبوط کرنا کسی بھی طرح پاکستان کے مفاد میں نہیں ہو گا۔۔۔کیونکہ بھارت ایک بڑی منڈی ہے اور چین کے مخالف بھی ہے۔۔۔ کل کشمیر پر بھی کوئی ڈیل آف دی سینچری آ سکتی ہے اور اگر ہم امریکی اتحاد میں آ گئے تو ہمیں اس ڈیل کو ماننے پر مجبور بھی کیا جا سکتا ہے۔۔ اس لئے پاکستان کو چاہئے کہ وہ اپنے انڈے ایک ہی باسکٹ میں نا رکھے ۔۔ اور اپنے دوست ملک چین کا اس عالمی شطریج میں ساتھ دے۔۔ تاکہ پاکستان اپنے مفادات کا با احسن طریقے سے دفاع کر سکے
(محمد بلال افتخار خان)
 

جاسم محمد

محفلین
عالمی منظر نامے میں آنے والی تبدیلیوں میں کرونا کے بعد تیزی آ گئی ہے ۔۔ دنیا یونی پولیریٹی سے تیزی کے ساتھ ملٹی پولیریٹی کی راہ پر گامزن ہے۔۔۔ اس نئے آڈر میں ایک جانب امریکہ ، اسرائیل اور اتحادی ہیں تو دوسری طرف روس اور چین ایک دوسرے کی سپورٹ میں امریکہ کو چیلنج کر رہے ہیں جبکہ یورپی یونین کئی معاملات میں امریکی لائین پر چلنے میں کترا تی نظر آ رہی ہے۔۔۔
مشرق وسطٰی میں عرب امارات بحرین وغیرہ کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کیئے جانے کے بعد یوں محسوس ہو رہا ہے کہ دیگر عرب ممالک بھی جلد اسرائیل کو تسلیم کر لیں گے۔۔۔ ایسے میں پاکستان کے لئے دو راستے ہیں۔۔ یا تو اسرائیل کو تسلیم کر کے امریکی اتحاد میں آ جائے یا پھر چینی روسی بلاک میں رہتے ہوئے کشمیر جیسے اہم مفادات کا دفاع کرے۔۔
امریکہ اور اسرائیل دونوں ہی بھارت کے دوست ممالک ہیں۔۔۔ امریکہ بھارت کو چین کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے ۔۔ بھارت امریکی اتحاد۔۔۔ کواڈز ۔۔۔ جو امریکہ ، جاپان اور اسٹریلیا پر مشتمل ہے ۔۔۔ کا اہم حصہ ہے۔۔۔ جبکہ چین پاکستان کا اہم ترین دوست اور اتحادی ہے۔۔چین اُن ممالک میں سے ہے جو پاکستان کے بُرے وقت میں ہمیشہ سب سے پہلے مدد کو پہنچتے ہیں۔۔۔
اسی طرح اسرائیل بھارت کا قریبی دوست ہے۔۔۔اس وقت دفاع سمیت بہت سے معاملات میں اسرائیل بھارت کی مدد کر رہا ہے خصوصاً مقبوضہ کشمیر میں بھارت اسرائیلی پالیسی پر جو اُس نے فلسطینیوں پر لاگو کر رکھی ہے ۔۔۔عمل کر رہا ہے۔۔۔ اس کے علاوہ تاریخی اعتبار سے دیکھیں۔۔ تو بانی پاکستان نے اسرائیل کو امت کے سینے میں بیوست خنجر کہہ کر اسے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔۔۔ 80 کی دھائی میں کہوٹہ پر حملے کا پلان ہو۔۔۔98میں پاکستان کو ایٹمی دھماکون سے روکنے کے لئے بھارت کی جانب سے جاہریت کا پلان ہو یا پھر پچھلے سال کی پاک بھارت جھڑپ ۔۔۔ اسرائیل کا نام ہمیشہ خبرون کی زینت بنا۔۔۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوجی ایڈوائزر بھارتی فوجیوں کو کشمیریوں کے خلاف ٹریننگ میں بھی ،ملوث ہیں۔۔۔
ایسے میں اسرائیل کو تسلیم کر کے امریکہ کے خطے میں ہاتھ مضبوط کرنا کسی بھی طرح پاکستان کے مفاد میں نہیں ہو گا۔۔۔کیونکہ بھارت ایک بڑی منڈی ہے اور چین کے مخالف بھی ہے۔۔۔ کل کشمیر پر بھی کوئی ڈیل آف دی سینچری آ سکتی ہے اور اگر ہم امریکی اتحاد میں آ گئے تو ہمیں اس ڈیل کو ماننے پر مجبور بھی کیا جا سکتا ہے۔۔ اس لئے پاکستان کو چاہئے کہ وہ اپنے انڈے ایک ہی باسکٹ میں نا رکھے ۔۔ اور اپنے دوست ملک چین کا اس عالمی شطریج میں ساتھ دے۔۔ تاکہ پاکستان اپنے مفادات کا با احسن طریقے سے دفاع کر سکے
(محمد بلال افتخار خان)
مشرف دور میں پاکستان اور اسرائیل بہت قریب آگئے تھے۔ اگر اس وقت تسلیم کر لیا جاتا تو اور بات تھی۔ آج کریں گے تو عربوں کی غلامی کہلائے گی۔
2005: When Pakistan and Israel explored closer bilateral ties - World - DAWN.COM
Musharraf advocates strong Pakistan-Israel relations
 
کل کشمیر پر بھی کوئی ڈیل آف دی سینچری آ سکتی ہے اور اگر ہم امریکی اتحاد میں آ گئے
کشمیر پر ڈیل آف دی سنچری آچکی۔ موجودہ حکومت اسٹیٹس کو کو تسلیم کرکے گلگت کو صوبہ بنانے کے درپے ہے۔ ہم سی پیک کو پیک کرکے امریکی اتحاد میں آچکے۔
 

Ali Baba

محفلین
کوئی بات ہو پاکستانیوں کی تان کشمیر پر ہی ٹوٹتی ہے، اب اور کتنا روئیے گا کشمیر کو۔ اس ساری تحریر میں بھی اسرائیل کا ذکر کم اور کشمیر کا ذکر زیادہ ہے۔ ستر سال سے کسی کی شہ رگ کوئی دبا کر بیٹھا ہو تو کیا وہ زندہ رہ سکتا ہے؟ نہیں لیکن پاکستان ہے اور انشاءاللہ رہے گا۔ جب سندھ طاس معاہدے میں انڈیا سے پانی بھی لیا اور نہریں بنانے کے لیے مدد بھی تو تب کشمیر پاکستان کی شہ رگ نہیں تھا؟ کشمیر کے مسئلے کو اب ختم کر کے اچھے ہمسائیوں کی طرح بقائے باہمی کے اصول پر انڈیا کے ساتھ رہیئے اور اسرائیل کے ساتھ بھی۔
 
کوئی بات ہو پاکستانیوں کی تان کشمیر پر ہی ٹوٹتی ہے، اب اور کتنا روئیے گا کشمیر کو۔ اس ساری تحریر میں بھی اسرائیل کا ذکر کم اور کشمیر کا ذکر زیادہ ہے۔ ستر سال سے کسی کی شہ رگ کوئی دبا کر بیٹھا ہو تو کیا وہ زندہ رہ سکتا ہے؟ نہیں لیکن پاکستان ہے اور انشاءاللہ رہے گا۔ جب سندھ طاس معاہدے میں انڈیا سے پانی بھی لیا اور نہریں بنانے کے لیے مدد بھی تو تب کشمیر پاکستان کی شہ رگ نہیں تھا؟ کشمیر کے مسئلے کو اب ختم کر کے اچھے ہمسائیوں کی طرح بقائے باہمی کے اصول پر انڈیا کے ساتھ رہیئے اور اسرائیل کے ساتھ بھی۔
یہی لاڈلے کا بھی خیال ہے۔
 

Ali Baba

محفلین
یہی لاڈلے کا بھی خیال ہے۔
اور آپ کا منافق آج گلگت کو صوبہ بنانے پر مان جائے تو آپ گلگت صوبے کے سب سے بڑے حواری ہونگے۔ بھائی جان انڈیا کے ساتھ بہترین تعلقات کا رونا تو منافقِ اعظم نواز شریف روتا رہا ہے، آپ کدھر نکل گئے بادشاہو۔ نواز شریف کے اگر کوئی اچھے کام ہیں تو ان میں سب سے اوپر شاید یہی ہے انڈیا کے ساتھ اچھے تعلقات۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اسرائیل کو تسلیم کرنے پر پاکستان کو کون مجبور کر رہا ہے؟

اور یہ کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے پاکستان کو کیا فائدے اور نقصانات ہو ں گے؟
 
کشمیر پر ڈیل آف دی سنچری آچکی۔ موجودہ حکومت اسٹیٹس کو کو تسلیم کرکے گلگت کو صوبہ بنانے کے درپے ہے۔ ہم سی پیک کو پیک کرکے امریکی اتحاد میں آچکے۔
خان صاحب متعدد بار خصوصاً کامران خان کو دیئے انٹرویو میں صاف صاف کہہ چکے ہیں کہ اسرئیل کو تسلیم کرنا کشمیر پر کمپرومائز ہو گا۔۔جو کوئی حکومت نہیں کر سکتی
 
کشمیر پر ڈیل آف دی سنچری آچکی۔ موجودہ حکومت اسٹیٹس کو کو تسلیم کرکے گلگت کو صوبہ بنانے کے درپے ہے۔ ہم سی پیک کو پیک کرکے امریکی اتحاد میں آچکے۔
سر پھر میں اس سے لا علم ہوں۔۔۔ کیا کسی ڈیل کے لئے چین نے لداخ پر قبضہ کیا۔۔۔ عالمی صف بندی سمجھ آ جائے تو آپ کو گیم سمجھ آ جائے گی۔۔۔ اگر آپ سیاسی لیڈروں کے پراپوگینڈے پر یقین کرنا چاہیں تو مرضی آپ کی۔۔۔۔
 
اسرائیل کو تسلیم کرنے پر پاکستان کو کون مجبور کر رہا ہے؟

اور یہ کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے پاکستان کو کیا فائدے اور نقصانات ہو ں گے؟
پاکستان کو فائیدے کم اور نقصان زیادہ ہیں۔۔۔ اسرائیل کو تسلیم کر کے آپ اُسے ملک میں سفارت خانے کے روپ میں بیس دین گے۔۔۔ یاد رکھین پاکستان دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہے۔۔ اور یہ بھی یاد رکھین بھارت کے اسرائیل سے قریبی سٹریٹیجک تعلقات ہیں۔۔۔ صرف امریکی خوشنودی یا اُس کے اتحادی عربون کی خوشنودی کے لئے ہم اپنا مستقبل تاریک کر لین گے ۔۔ اگر وقت ہو تو درخواست ہے یہ ویڈیوز ضرور دیکھیں اور اگر پسند ہو تو سبسکرائب اور لائیک اور کومینٹ بھی کریں
 

محمداحمد

لائبریرین
خان صاحب متعدد بار خصوصاً کامران خان کو دیئے انٹرویو میں صاف صاف کہہ چکے ہیں کہ اسرئیل کو تسلیم کرنا کشمیر پر کمپرومائز ہو گا۔۔جو کوئی حکومت نہیں کر سکتی

کامران خان صاحب تو کم و بیش ایک سال سے لگے ہوئے ہیں کہ کسی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے راہ ہموار کی جائے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اس مسئلے پرپاکستانیوں سے ریفرنڈم کروایا جا سکتا ہے۔

انٹرنیٹ کے پاکستانیوں کی تو گارنٹی نہیں ہے لیکن عام پاکستانی کبھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حق میں نہیں ہوگا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسرائیل کو تسلیم کرنے پر پاکستان کو کون مجبور کر رہا ہے؟

اور یہ کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے پاکستان کو کیا فائدے اور نقصانات ہو ں گے؟
وزیر اعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں عندیہ دیا تھا کہ ان پر ایک دوست ملک کا دباؤ ہے۔ اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق یہ دوست ملک سعودیہ ہے۔ ان کے خیال میں سعودیہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے قبل چاہتا ہے کہ اس کے دوست ممالک جیسے امارات، بحرین، پاکستان وغیرہ اس کام میں پہل کریں۔ اب امارات اور بحرین تو اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں لیکن پاکستان تا حال مزاحمت کر رہا ہے۔
How Saudi Arabia is pressuring Pakistan to recognize Israel | Opinion
شمشاد سید عاطف علی سعودی میڈیا میں اس حوالہ سے کیا چل رہا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
اور یہ کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے پاکستان کو کیا فائدے اور نقصانات ہو ں گے؟
فائدہ تو کوئی خاص نہیں البتہ سب سے بڑا نقصان تمام پاکستانیوں کو اپنے پاسپورٹس نئے بنوانے پڑیں گے :)
main-qimg-3ed30c179057ed0a2c831a373856623a
 

جاسم محمد

محفلین
کامران خان صاحب تو کم و بیش ایک سال سے لگے ہوئے ہیں کہ کسی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے راہ ہموار کی جائے۔
اب اس صف میں مبشر لقمان بھی کھڑے ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کچھ روز قبل ایک اسرائیلی ٹی وی کو انٹرویو بھی دیا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس مسئلے پرپاکستانیوں سے ریفرنڈم کروایا جا سکتا ہے۔

انٹرنیٹ کے پاکستانیوں کی تو گارنٹی نہیں ہے لیکن عام پاکستانی کبھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حق میں نہیں ہوگا۔
انٹرنیٹ پر بھی یہودیوں کی دال نہیں گلی :(
85-DABC60-EB58-4674-A8-DD-FAD45-F1-AFDA8.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
تسلیم کرنے کی کوئی وَجہ؟ اسرائِیل نے کیا تازہ کارنامہ کر دِکھایا؟
کارنامہ اسرائیل نے نہیں سلیکٹڈ نے کیا ہے۔ کچھ ماہ قبل کشمیر کے حوالہ سے سعودیہ پر تنقید کی۔ جب وہاں سے جوابی فائر آیا تو سلیکٹرز کو جا کر آگ بجھانی پڑی۔ اس کے بعد جب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو اس پر تنقید شروع کر دی۔ سلیکٹرز بیچارے اس بچے کو کہاں کہاں سنبھالتے پھریں :)
746-C1-C4-F-FCDF-4-D07-B2-F6-B04-F9-BDC3-DE7.jpg
 
Top