کیا بتاوں جب سے وہ مجھ کو ملی چکر میں ہے - جھانپڑ شمن آبادی

کیا بتاوں جب سے وہ مجھ کو ملی چکر میں ہے
پہلی تو چکر میں تھی اب دوسری چکر میں ہے
روبرو ہے وہ میرے اور گھورتی ہے وہ مجھے
اب غزل میں کیا سناوں کھوپڑی چکر میں ہے
اس کے باوا نے لگا رکھے ہیں پہرے رات دن
دل لگی دل کی لگی جب سے ہوئی چکر میں ہے
ایک دھوبن سے میری جب سے ملاقاتیں ہوئیں
دیکھ کر کپڑے نئے بیگم میری چکر میں ہے
تو بھی جھانپڑ آ گیا چکر میں چکر کی قسم
گلی گلی شاعراں ہیں شاعری چکر میں ہے
شاعر: جھانپڑشمن آبادی​
 
Top