کہتی ہے تجھ کو خلق خدا غائبانہ کیا-ابن صفی پر ایک تازہ کتاب

Rashid Ashraf

محفلین
جناب ابن صفی پر 1972 سے 2012 کے درمیانی عرصے میں لکھے گئے مشاہیر ادب کے مضامین کے انتخاب پر مبنی راقم الحروف کی کتاب "کہتی ہے تجھ کو خلق خدا غائبانہ کیا" 30 جون، 2012 کو شائع ہوئی۔ مذکورہ کتاب کراچی کے اردو بازار میں واقع ویلکم بک پورٹ اور فضلی سنز پر دستیاب ہے۔ کتاب میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب، جناب رضا علی عابدی اور ڈاکٹر معین الدین عقیل صاحب کے تبصرے شامل ہیں۔

کتاب میں جو مضامین شامل کیے گئے ہیں ان کے لکھنے والوں میں ڈاکٹر ابو الخیر کشفی، پروفیسر مجنوں گورکھپوری، پروفیسر انوار الحق، جناب رئیس امروپوی، جناب شاعر لکھنوی، جناب عزیز جبران انصاری، جناب شکیل عادل زادہ، جناب مشتاق احمد قریشی، جناب مجاور حسین رضوی (الہ آباد)، جناب سرشار صدیقی، جناب احمد صفی (فرزند ابن صفی)، جناب عارف وقار (بی بی سی)، محترمہ زاہدہ حنا، محترمہ بشری رحمان، محترمہ صفیہ صدیقی، جناب شاہد منصور،محترمہ ریحانہ لطیف (جناب ابن صفی کی ہمشیرہ)، ڈاکٹر مرزا حامد بیگ، ڈاکٹر خالد جاوید (جامعہ ملیہ میں اردو کے استاد)، جناب عارف اقبال (اردو بک ریویو دلی کے مدیر)، جناب ابن سلطان ناروی، جناب شکیل جمالی (الہ اباد میں ادارہ نکہت سے وابستہ ادیب/ابن صفی کے دیرینہ دوست) و دیگر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کتاب میں جرمنی میں اردو کی محقق ڈاکٹر کرسٹینا اوسٹرہیلڈ اور ناروے کے پروفیسر فین تھیئسن کے انڑویوز بھی شامل کیے گئے ہیں۔
کتاب کے لیے ابتدائی مضامین تحریر کرنے والوں میں جناب احمد صفی، جناب محمد حنیف، جناب خرم علی شفیق اور جناب سید معراج جامی شامل ہیں۔

کتاب کا عنوان فرزند ابن صفی جناب احمد صفی کا تجویز کردہ ہے۔

زیر نظر کتاب کو مرتب کیے جانے کے سلسلے میں کچھ ایسے لوگوں نے کرم فرمائی کی جن کی مدد کے بغیر یہ کام کرنا ناممکن ہوتا۔ ان میں سرفہرست جناب احمد صفی اور جناب محمد حنیف ہیں۔ احمد صفی صاحب نے کتاب کے آغاز میں شمولیت کے لیے ایک ایسا مضمون تحریر کیا جسے جناب ابن صفی کے پرستار اپنی آنکھیں نم کیے بغیر نہیں پڑھ سکتے۔ حنیف صاحب نے کتاب کے لیے انگریزی سے ابن صفی کا تعارف اردو میں منتقل کیا۔جناب شکیل عادل زادہ کی عنایات مجھ حقیر پر رہیں، سید معراج جامی صاحب نے بحیثیت ناشر نہیں بلکہ ابن صفی کے ایک پرستار کی صورت اس کام میں غیر معمولی دلچسپی لی۔کتاب کے حواشی سخت محنت کے بعد مرتب کیے گئے ہیں۔اس دوران کتاب میں شامل چند مضامین کے جن مصنفین نے مطلوبہ معلومات فراہم کیں ان میں جناب مشتاق احمد قریشی ، جناب شاہد منصور ، جناب ایچ اقبال، محترمہ زاہدہ حنا اور لاہور سے جناب عارف وقار اورجناب حسن نثار شامل ہیں۔ ادھر ممبئی سے اکرم الہ آبادی مرحوم کی صاحبزادی ناہید خاتون ، دلی سے محترم عباس حسینی کے صاحبزادے جناب اعجاز حیدررضوی ، الہ آباد سے پروفیسر مجاور حسین رضوی، جناب کمال احمد رضوی (الف نون)، حیدرآباد یونیورسٹی دکن کے سابق پروفیسر رحمت اللہ یوسف زئی، دکن سے برقی جریدہ سمت کے مدیر جناب اعجاز عبید اور الہ آباد سے جناب چودھری ابن النصیر نے مطلوبہ معلومات کی فراہمی میں بے مثال تعاون کیا۔ بریڈ فورڈ میں مقیم بزرگ افسانہ نگار جناب مقصود الہی شیخ اور حیدرآباد دکن میں ماہنامہ قومی زبان کے مدیر جناب ارشد زبیری نے چند مطلوبہ فائلز ارسال کیں۔ اللہ تعالی ان سب کو جزائے خیر عطاء فرمائے۔

اس موقع پر میں محترم ڈاکٹر عبدالقدیر خان (جوہری پروگرام کے خالق )،ڈاکٹر معین الدین عقیل ممبئی کے فلمی کہانی کار و مکالمہ نویس جاوید صدیقی اورصاحب طرز قلمکار جناب رضا علی عابدی کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں جنہوں نے اپنی گراں قدر آرا سے نوازا۔ یہ بھی ایک اتفاق ہے کہ اس کتاب کو مرتب کیے جانے کے دوران جامعہ کراچی سے ایک مدرس جناب محمد یاسین نے راقم سے مدد کی غرض سے رابطہ کیا ، وہ ایم فل کررہے ہیں اور ان کے انگریزی مقالے کا موضوع ابن صفی ہیں۔ یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔ مجھے اس بات پر کامل یقین ہے کہ آنے والے وقت میں جناب ابن صفی کی ہمہ جہت شخصیت اور ان کے فن پر مزید تحقیقی کاموں کا آغاز ہوگا۔

کتاب میں جناب ابن صفی کی چند یادگار تصاویر بھی شامل ہیں، ان میں ان کے بچپن کی ایک تصویر بھی شامل کی گئی ہے۔ دیگر تصاویر میں ابن صفی کے والدین، ان کے اہل خانہ کی تصویریں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ علامہ طالب جوہری کے ہمراہ ایک نایاب تصویر بھی شامل ہے۔

کتاب میں فلم دھماکہ کے پرڈیوسر مولانا ہپی کی ایک حالیہ تصویر ہے جو چالیس برس کے طویل عرصے بعد زیر تذکرہ کتاب کے ذریعے پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے ہیں۔

قیمت: 500 ۔ رعایت: 25 فیصد
صفحات: 384
ناشر: بزم تخلیق ادب، کراچی
پوسٹ بکس نمبر 17667
کراچی۔75300
0321۔8291908

ناشر کو 350 روپے کا منی آرڈر کر کے یہ کتاب براہ راست بھی منگوائی جاسکتی ہے۔ اس قیمت میں ترسیل کی لاگت شامل ہے۔

رابطہ نمبر اردو بازار، کراچی
ویلکم بک پورٹ:
021۔3639581
فضلی سنز:
021۔32212991
021۔32629724
لاہور میں عنقریب یہ کتاب سرائے پر دستیاب ہوگی جن کا پتہ یہ ہے:
کتاب سرائے
فرسٹ فلور
الحمد مارکیٹ
غزنی اسٹریٹ
اردو بازار لاہور
فون نمبر: 042۔ 37320318
راولپنڈی و اسلام آباد میں کچھ دنوں کے بعد یہ "کتاب گھر" پر دستیاب ہوگی:
کتاب گھر
اقبال روڈ
کمیٹی چوک
راولپنڈی
فون نمبر: 051۔5552929
 

تلمیذ

لائبریرین
کتاب کے تذکرے میں اتنے مشاہیر کے نام پڑھ کر اسے پڑھنے کا شوق فزوں تر ہو گیا ہے۔ آپ کی کاوش یقیناً لا جواب ہو گیؕ کسی دوست کے ذریعے لاہور یا اسلام آباد سے منگواتا ہوں ، ورنہ آپ کو زحمت دوں گا۔
 
ابنِ صفی کے چاہنے والوں ( ہم سمیت ) کے لیے یقنآ خوشخبری ہے۔ اللہ اس کتاب کو آپ کے لیے اور سب اردو دان طبقے کے لیے مبارک کرے۔
راشد بھائی! ابنِ صفی پر یاد آیا، ہم ان کے جاسوسی دنیا ء کے ایک ناول کا نام بھول گئے ہیں جس میں انور کسی نشہ آور دوا کے زیرِ اثر انسانی دُم کے امکانات پر غور کررہا ہے۔ کیا آپ کچھ مددد فرماسکتے ہیں؟
 

یوسف-2

محفلین
ماشا ء اللہ بہت خوب
کبھی ہم بھی ابن صفی کی تحریروں کے شیدائی تھے۔ کتاب کی اشاعت مبارک ہو
 

Rashid Ashraf

محفلین
ابنِ صفی کے چاہنے والوں ( ہم سمیت ) کے لیے یقنآ خوشخبری ہے۔ اللہ اس کتاب کو آپ کے لیے اور سب اردو دان طبقے کے لیے مبارک کرے۔
راشد بھائی! ابنِ صفی پر یاد آیا، ہم ان کے جاسوسی دنیا ء کے ایک ناول کا نام بھول گئے ہیں جس میں انور کسی نشہ آور دوا کے زیرِ اثر انسانی دُم کے امکانات پر غور کررہا ہے۔ کیا آپ کچھ مددد فرماسکتے ہیں؟
بہت شکریہ جناب
آپ نے جو سوال کیا ہے، یہ ذکر جاسوسی دنیا کے ناول نمبر 87، زہریلا آدمی کے ابتدائی صفحات میں ہے۔ نئے ایڈیشن (تھری ان ون) کا صفحہ نمبر 242 اور 243 ملاحظہ کیجیے
 

تلمیذ

لائبریرین
بہت شکریہ جناب
آپ نے جو سوال کیا ہے، یہ ذکر جاسوسی دنیا کے ناول نمبر 87، زہریلا آدمی کے ابتدائی صفحات میں ہے۔ نئے ایڈیشن (تھری ان ون) کا صفحہ نمبر 242 اور 243 ملاحظہ کیجیے

جناب راشد صاحب، قائل ہو گئے ابن صفی مرحوم سے متعلق آپ کی معلومات کے۔ تحقیق ہو تو ایسی، واہ!!
 
بہت شکریہ جناب
آپ نے جو سوال کیا ہے، یہ ذکر جاسوسی دنیا کے ناول نمبر 87، زہریلا آدمی کے ابتدائی صفحات میں ہے۔ نئے ایڈیشن (تھری ان ون) کا صفحہ نمبر 242 اور 243 ملاحظہ کیجیے

راشد اشرف صاحب بہت خوب۔ شکریہ

جو ردِّ عمل ہمارا ہونا چاہیے تھا، ہماری کسلمندی اور آلکس کے باعث ہم نہ کرسکے اور ہمارے بھائی جناب تلمیذ نے اس کا اظہار کردیا ہے لہٰذا ہم اسے ہی دہرائے دیتے ہیں۔

جناب راشد صاحب، قائل ہو گئے ابن صفی مرحوم سے متعلق آپ کی معلومات کے۔ تحقیق ہو تو ایسی، واہ!!

خوش رہیے تلمیذ بھائی
 

Rashid Ashraf

محفلین
جناب خلیل صاحب اور بھائی تلمیذ!
آپ کا شکریہ
اسی تعلق سے صفی صاحب کی ایک بات یاد آرہی ہے۔
25 جولائی 1975 کو شائع ہونے والے عمران سیریز کے ناول جنگل میں منگل (شکرال سیریز) کا پیشرس ایک بہت ہی دلچسپ خط لیے سامنے آیا تھا:
"جناب ابن صفی
آپ کے ناول ایک عرصے سے زیر مطالعہ ہیں۔ ہمارا مسئلہ بے ڈھب ہے اور اسے مزید بے ڈھب آپ کے ناول بنا رہے ہیں جو ہماری چھوٹی بہن کے حافظے کی گرفت میں نہیں آتے۔ موصوفہ آپ کے ناولوں کی حافظہ ہیں۔ صفحہ نمبر، سطور کی تعداد، ہر صفحے کا پہلا جملہ، سچویشن، کرداروں کے مکالمے وغیرہ ازبر ہیں۔ خدشہ یہ ہے کہ یہ بار بار کا پڑھنا کہیں اس کے حواس معطل نہ کردے جس کے آثار پیدا ہوچلے ہیں۔ چھ مرتبہ فی ناول کی اوسط ہے۔ اگر نوبت یہیں تک رہتی تو پھر بھی خیر تھی لیکن اب تو پرانے ناولوں کو خریدنے اور جمع کرنے کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہوا ہے جس کا اختتام پاگل خانہ نظر آرہا ہے۔ آپ سے اتنی سی درخواست ہے کہ اس عجیب و غریب قاریہ سے ہماری جان چھڑائی جائے۔ پیشرس میں اپنیاس سنکی مداح کو اتنی سے نصیحت کردیں کہ ان ناولوں کو حفظ کرنے سے ثواب تو شاید ہی ملے، باقی دنیا سے بھی جائے گی۔"
ابن صفی جواب میں اپنے ایسے دیگر تمام پڑھنے والوں سے گزارش کرتے ہیں کہ تفریح کو تفریح کی حد سے نہ گزرنے دیجیے ورنہ وہ تفریح نہ رہے گی، لت بن جائے گی اور لت ہمیشہ بوریت کی طرف لے جاتی ہے۔ بوریت شروع - تفریح غائب - لہذا محتاط رہیے۔

ابھی اس درجے پر فائز نہیں ہوا ہوں!
 

الف عین

لائبریرین
مبارک ہو راشد، دوسری کسی فورم پر بھی دیکھ چکا تھا یہ پیغام۔ رحمت بھائی فورم کے بھی رکن ہیں، ان کے نام میں ’اللہ‘ کا اغافہ تمہارا ہی ہے، ان کا نام محض رحمت یوسف زئی ہے۔ احقر کا ذکر خیر کرنے کا شکریہ ادا نہیں کر سکتا۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
شکریہ بھائی تلمیذ
بہت ممنون ہوں اعجاز صاحب آپ کا
آپ کو کتاب کا سرورق، عقبی ٹائٹل،ابتدائی مضمون و دیگر پی ڈی ایف کی شکل میں بھیج رہا ہوں
 

الف عین

لائبریرین
پی ڈی ایف کا میں کیا کروں گا، اگر برقی کتاب کے طور پر شائع کروانا ہو تو ان پیج فائل بھیج دیں۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
پی ڈی ایف کا میں کیا کروں گا، اگر برقی کتاب کے طور پر شائع کروانا ہو تو ان پیج فائل بھیج دیں۔

تاخیر سے جواب دے رہا ہوں جناب والا
شاید یہ کتاب دلی سے بھی شائع ہو۔ ڈول ڈال دیا ہے، ابتدائی جواب بھی آگیا ہےکہ دلچسپی رکھتے ہیں، البتہ دیدار ضروری ہے۔ دیدار کا یہ رہا کہ تین روز قبل علی گڑھ چند نسخے پروفیسر اطہر صدیقی کو پہنچے ہیں جنہوں نے مطلوبہ منازل تک پہنچانے کی ذمہ داری بخوشی قبول کی تھی۔ ایک نسخہ پروفیسر رحمت کو بھی چلا گیا ہے۔ پارسل میں کچھ کتابیں پروفیسر صاحب کی بھی تھیں لہذا زیادہ کی گنجائش نہ تھی۔ اگلے "پھیرے" میں انشاء اللہ۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک دوست ہیں، دکن ہی کے ہیں، ملک سے باہر مقیم ہیں۔ انہوں نے کتاب کو ممبئی کے اثبات پبلیکیشنز سے شائع کرانے کی پیشکش کی ہے، ان سے یہی عرض کیا کہ دلی والے صاحب کا جواب آجانے دیجیے، اگر "دل" والے ہوئے تو ٹھیک بصورت دیگر 'جو تیری رضا ہو تو کر'
فی الحال باتیں ہی باتیں ہیں۔ انتظار بہرحال لازمی ٹھہرا۔

یہاں آج امجد اسلام امجد صاحب کا اس کتاب پر کالم شائع ہوا ہے، آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں:
http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101580619&Issue=NP_LHE&Date=20120726
کتاب انتظار حسین صاحب تک بھی پہنچی ہے۔
 

تلمیذ

لائبریرین
ہدیہ تہنیت!!
جلد از جلد دوسرا ایڈیشن چھپوانے کے انتظامات کریں، صاحب، کیونکہ ان تبصرہ جات کے نتیجے میں اگرطلبگاروں کو گوہر مراد بر وقت موصول نہ ہوسکا تو انہیں مایوسی ہوگی۔ ابھی انتظار حسین صاحب کا تبصرہ باقی ہے۔:p
 

Rashid Ashraf

محفلین
ہدیہ تہنیت!!
جلد از جلد دوسرا ایڈیشن چھپوانے کے انتظامات کریں، صاحب، کیونکہ ان تبصرہ جات کے نتیجے میں اگرطلبگاروں کو گوہر مراد بر وقت موصول نہ ہوسکا تو انہیں مایوسی ہوگی۔ ابھی انتظار حسین صاحب کا تبصرہ باقی ہے۔:p

یہ غیر تجارتی کام لوگوں کو پسند آیا، بس اس بات کی خوشی ہے بھائی تلمیذ۔ پہلے روز ہی سے ارادہ کرلیا تھا کہ اگر نصف لاگت بھی واپس آگئی تو اسے "ابن صفی-فن اور شصخیت" میں جھونک دیں گے، جس کا بنیادی خاکہ ذہن میں ہے، قلم کی انگڑائی کا انتظار ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان میں اس کی طلب یہاں سے کہیں زیادہ ہے۔ دکن اور دلی، ان دو شہروں سے لاتعداد پیغام آچکے ہیں۔ انہی دو شہروں میں ابن صفی کو نہ صرف بہت زیادہ پڑھا گی بلکہ آج بھی ابن صفی پر گوشے، مضامین ان دونوں شہروں ہی سے سب سے زیادہ تعداد میں شائع ہورہے ہیں۔ دکن کا شگوفہ اور دلی کا اردو بک ریویو سرفہرست ہیں۔ اب تو ممبئی کے شاعر نے بھی ابن صفی نمبر کا اعلان کردیا ہے، اس میں کچھ حصہ خاکسار کا بھی ہے۔ شاعر کے تازہ شمارے میں راقم کا ابن صفی پر مضمون "قلم کا قرض" شائع ہوا ہے، پرچہ آنے میں دیر لگے گی، کل ہی دلی سے ایک کرم فرما نے اسکین کرکے بھجوایا ہے۔

علی گڑھ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر صاحب تو ایسے ہیں کہ ابن صفی کے حد درجہ معترف، ان کے انداز میں ناول بھی لکھنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ انٹرویو دکن میں شائع ہوا اور کل ہی ایک کرم فرما نے ان کا ای میل پتہ بھیجا ہے۔ ان کا نام اصغر افراہیم ہے۔

آپ نے کتاب لاہور سے منگوائی ہے ؟
 

تلمیذ

لائبریرین

اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان میں اس کی طلب یہاں سے کہیں زیادہ ہے۔

واقعی یہ حیران کن بات ہے لیکن اردو اور خصوصآ جاسوسی ادب کے چاہنے والوں کے لئے حوصلہ افزاء۔

آپ نے کتاب لاہور سے منگوائی ہے ؟

میں نے جس بندے کو کہا تھا اس کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ اسے اچانک بیرون ملک جانا پڑ گیا، اب پنڈی میں ایک عزیز ہیں، انہیں کہوں گا۔
 
Top